|

وقتِ اشاعت :   10 hours پہلے

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید تو گرفتار ہیں، سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پوچھا جائے کہ انہوں نے دہشت گردوں کو پاکستان میں کیوں بسایا۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا دہشت گردی پوری دنیا کا مسئلہ ہے جس کو مل کر حل کرنا ہو گا، دہشتگردی روکنے میں ناکامی جانچنے کیلئے پہلے کے پی حکومت کی انکوائری ہونی چاہیے۔

عمران خان کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھنے سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا پہلے خطوط بازی پاکستان میں ہوتی تھی اب اسے بین الاقوامی درجہ دے دیا ہے، پہلے جو خطوط کا حشر ہوا تھا ان خطوط کا بھی وہی حشر ہو گا، میں کسی کو مشورہ نہیں دیتا، وہ مشورے سے بہت بالاتر ہیں، ان لوگوں کو جادو منتر کے مشورے ہو سکتے ہیں،کوئی اور بات نہیں ہو سکتی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ مفاہمت کی سیاست وہاں ہوتی ہے جہاں دوسرا فریق حملہ آور نہ ہو، میں اسٹیبلشمنٹ کی نمائندگی یا ان کی طرف سے بات نہیں کر رہا، اگر مفاہمت نہیں ہو رہی تو پھر آپ کو مزاحمت کی سیاست کرنی چاہیے۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا دہشت گردی کی ذمہ داری خیبر پختونخوا حکومت بھی تو اٹھائے، خیبر پختونخوا بانی پی ٹی آئی کے اقتدار کی جنگ لڑ رہا ہے، کے پی حکومت دہشت گردی کے خلاف کچھ نہیں کر رہی۔

ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا دہشت گردوں کو واپس بسانے میں جنرل باجوہ کا بھی کردار تھا، جنرل باجوہ، جنرل فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی نے دہشتگردوں کو پاکستان میں واپس بسایا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا فیض حمید تو گرفتار ہے، جنرل باجوہ سے تو پوچھا جائے کہ اس نے ان دہشت گردوں کو کیوں بسایا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *