|

وقتِ اشاعت :   May 26 – 2025

پنجگور سیکیورٹی وجوہات پر انٹرنیٹ ڈیٹا بند رہے گا: قائمہ کمیٹی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے دہشتگرد جدید وائرلیس کمیونیکیشن کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام امین الحق کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا تو پنجگور میں انٹرنیٹ کی بندش کا معاملہ زیر غور آیا۔

وزارت داخلہ کے حکام نے پنجگور میں انٹرنیٹ سروس کی بندش پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ 22 مارچ کو خط لکھا کہ ہمیں سیکیورٹی کلیئرنس دی جائے، سیکیورٹی ایجنسیوں نے اگلے 6 ماہ تک کی کلیئرنس نہیں دی، بتایا گیا کہ سیکیورٹی وجوہات پر انٹرنیٹ ڈیٹا بند رہے گا۔

کمیٹی کے رکن پولین بلوچ نے کہا کہ میرے ضلع پنجگور میں انٹرنیٹ کی بندش کا مسئلہ گزشتہ کئی سال سے ہے، 3 سال سے معاملات ٹھیک نہیں ہوسکے تو آئندہ 6 ماہ میں کیا ٹھیک ہوگا، ہمیں لگتا ہے کہ پنجگور میں مستقل بنیادوں پر انٹرنیٹ کی بندش رہے گی، میں حلف اٹھا کر کہتا ہوں کہ میرے علاقے کو سزا دی جارہی ہے۔

رکن قائمہ کمیٹی عمیر نیازی نے کہا کہ بلوچستان کی صورت حال سیکیورٹی سے متعلق ڈھکی چھپی نہیں، لیکن ہمیں سسٹم ٹھیک کرنا پڑے گا۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی امین الحق نے کہا کہ بلوچستان کے عوام ہمارے دل کے قریب ہیں، مسائل کا حل ہماری ترجیح ہے۔

اجلاس کے دوران کمیٹی کے رکن عادل خان بازئی نے کہا کہ کیا انٹرنیٹ بند ہونے سے حالات ٹھیک ہوئے ہیں، حالات تو مزید بدتر ہوئے ہیں، بی ایل اے کے دہشت گرد جو استعمال کررہے ہیں، وہ انٹرنیٹ نہیں کچھ اور ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تو ہمارا انٹرنیٹ استعمال ہی نہیں کررہے ہیں، یہ انٹرنیٹ تو عام آدمی استعمال کررہا ہے، سیکریٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام بتائیں کہ دہشت گرد کیا استعمال کررہے ہیں؟۔

اس پر اجلاس میں شریک سیکریٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ دہشت گرد کمیونیکیشن کے لیے جدید وائرلیس استعمال کررہے ہیں، اور انٹرنیٹ بھی استعمال کرتے ہیں، ہمیں سیکیورٹی ایجنسیوں سے اطلاعات ملتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اس بارے میں زیادہ علم نہیں کہ دہشت گرد مزید کیا استعمال کرتے ہیں۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی امین الحق نے کہا کہ ہمارے لیے قومی سلامتی اور سیکیورٹی زیادہ اہم ہے، اس حوالے سے ایک ان کیمرہ اجلاس رکھتے ہیں، جس میں سب اس پر بحث کرلیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *