|

وقتِ اشاعت :   2 days پہلے

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی نے انسداد دہشتگردی ایکٹ بلوچستان کا ترمیمی مسودہ قانو ن منظور کرلیا، وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ مستقبل میں قانون سے مسنگ پرسنز کا مسئلہ حل ہوجائیگا، اپوزیشن رکن کلثوم نیاز کا بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آئوٹ ۔ بدھ کو بلوچستان اسمبلی کااجلاس کا اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی صدارت میں 30منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا ۔

اجلاس میں مجلس قائمہ برائے داخلہ کے رکن صادق سنجرانی نے انسداد دہشت گردی بلوچستان ترمیمی قانون 2025 سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جس کے مسودہ قانون کے ایوان میں منظور ی کے لئے پیش کیا گیا تو اپوزیشن رکن مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ لاپتہ افراد کامسئلہ حل ہوناچاہیے ،انسداددہشت گردی کابل درست ہے مگر یہ کس کے حق میں بہترہوگا، جو لوگ مارے جارہے ہیں وہ کس کے کھاتے میں جائیں گے ، سی ٹی ڈی کی کاروائی سب کے سامنے ہے بل کے حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لیاجاناچاہیے ۔ جمعیت علماء اسلام کی رکن شاہد رئوف نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کا بل جلدی میں پاس نہیں ہوناچاہیے

ایک بار ریووہوناچاہیے۔ جس پر وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ اسمبلی کاڈیکورم ہوتاہے بہت عرصہ سے ایک ایشو چل رہاہے ، لاپتہ افراد کو کس نے مسنگ کیاہے ، بعد میں پتہ چلتاہے کہ انکا کالعدم تنظیم کے ساتھ ہے ۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افرادکے مسئلے کو پروپگنڈا کے طور پر استعمال کیاگیاہے اس مسئلے کاحل قانونی سازی ہے جس کا مقصد ریاستی اداروں کو بدنام کرناہے ، اس کو روکناہوگا،مسئلے کو مس یوز نہ کیاجائے ، جو پکڑا جائے گا اسے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیاجائے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو ادارے اٹھاتے ہیں تو انہیں تین ماہ تک رکھنے کااختیارہوگا تین ماہ کے بعد اسے عدالت میں پیش کرکے اس پرلگائے جانیوالے الزام سے آگاہ کیاجائے گا گرفتار ہونیوالے شخص کو ایک سینٹرمیں رکھاجائے جہاں سے والدین سے ملنے کی اجازت ہوگی۔جو ہمارے پاس ہوگا اس کاوکیل کو معلوم ہوگا،

اس طرح مسنگ پرسن کاایشو ہمیشہ کے لئے حل ہورہاہے اس کے علاوہ اگر کوئی غائب ہوتاہے تووہ لاپتہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ قانون 6 سال کے لئے ہوگاانہوں نے کہا کہ ایک منظم انداز سے بلوچستان کی یوتھ کو بدزن کیاجارہاہے ریاست پرالزام لگاناآسان ہے بعدازاں ایوان نے انسداد دہشت گردی بلوچستان ترمیمی قانون 2025 منظور کرلیا۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کی رکن کلثوم نیازنے بات کرنے کی کوشش کی تو انہیں اجازت نہ مل سکی جس پر انہوں نے ایوان سے واک آئوٹ کیا ۔ بعدازاں بلوچستان اسمبلی کااجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *