|

وقتِ اشاعت :   1 day پہلے

ایران نے اسرائیل کے وسطی علاقے پر بھرپور جوابی میزائل حملہ کیا ہے جس میں دارالحکومت تل ابیب کے حساس فوجی مرکز ‘‘کرِیا کمپلیکس’’ کو براہِ راست نشانہ بنایا گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایران نے جوابی حملے میں اسرائیل پر 200 سے زائد میزائل داغے جس میں 4 اسرائیلی ہلاک ، 60 سے زیادہ زخمی ہوئے ، متعدد عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرِیا کمپلیکس اسرائیلی وزارت دفاع اور فوجی کمان کا مرکز ہے، جسے اہمیت کے لحاظ سے امریکی پینٹاگون کے برابر تصور کیا جاتا ہے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق اسرائیلی فوجی انٹیلی جنس کا کمانڈر حملے میں ہلاک ہو گیا، حملے میں 50 منزلہ ایک اہم فوجی عمارت بری طرح متاثر ہوئی، جہاں توڑ پھوڑ کے بعد شدید آگ بھڑک اٹھی۔
ایران کے میزائل حملے کے دوران اسرائیلی فوجی ترجمان کی نیوز بریفنگ اچانک منسوخ کر دی گئی۔
ادھر ایران نے ملک بھر میں فضائی دفاعی نظام فعال کر دیا ہے اور جوہری تنصیبات کے قریب ایک اسرائیلی ڈرون کو بھی مار گرایا گیا ہے۔
خطے میں کشیدگی انتہائی خطرناک موڑ پر پہنچ گئی ہے۔
ایران کے دارالحکومت تہران کے مرکز میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جو آنے والے کسی ممکنہ خطرے کو دفاعی نظام کے ذریعے انٹرسیپٹ کرنے کی کوشش ہے جبکہ اسرائیلی تازہ حملے میں ہمدان ایئربیس اور فردیز شہر کو نشانہ بنایا گیا۔
ایران کی فضائی حدود پہلے ہی مسافر طیاروں کے لیے بند ہے۔
اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا۔
اسرائیل نے خطے کو ایک بڑی جنگ میں دھکیل دیا ہے۔
فلسطین، لبنان، شام اب ایران پر حملوں کے بعد خطے میں بے یقینی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جو ایک خطرناک جنگ کی جانب بڑھنے کا خدشہ ہے۔
اسرائیل کا مقصد مشرق وسطیٰ میں اپنا اثر نفوذ بڑھانا ہے جس کے پیچھے دیگر عالمی طاقتیں خاص کر امریکہ بھی ہے مگر یہ عالمی امن کیلئے بہت بڑا خطرے کا سبب بنے گا جس سے امن اور معیشت دونوں متاثر ہونگے۔
امریکہ دنیا میں امن کی بات کررہا ہے مگر اسرائیل کے معاملیمیں اس کی پالیسی بالکل الٹ ہے۔
بہرحال یہ جنگ اگر تیزی سے بڑھے گی تو ٹرمپ کی معاشی پالیسیوں کو بھی دھچکا لگے گا کیونکہ موجودہ عالمی تناظر میں جنگی صورتحال سے عالمی معیشت مزید متاثر ہوگی جس کے نتائج بہت برے نکلیں گے لہذا امریکہ اسرائیل کی جنگی پالیسی کے متعلق اپنا رویہ تبدیل کرے تاکہ حالات عالمی جنگ کی طرف نہ جائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *