|

وقتِ اشاعت :   18 hours پہلے

کوئٹہ :  سینئر سیاست دان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے بلوچستان مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کے حوالے سے محکمہ قانون و پارلیمانی امور حکومت بلوچستان کو لیگل نوٹس ارسال کردیا۔

سینئر قانون دان محمد ریاض احمد ایڈووکیٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے موکل سینئر سیاست دان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے ان کے ذریعے سیکرٹری محکمہ قانون و پارلیمانی امور حکومت بلوچستان کو لیگل نوٹس ارسال کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ بلوچستان مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 قانونی طور پر ناقص اور غیر قانونی ہے، ایکٹ نہ صرف بلوچستان کے عوام کے آئینی اور بنیادی حقوق کے خلاف ہے بلکہ تشویشناک امر یہ ہے کہ مذکورہ ایکٹ کو بغیر کسی بحث اور مناسب قانون سازی، جانچ پڑتال، منتخب ارکان کی بامعنی شرکت کے بغیر عجلت میں منظور کیا گیا ہے

جبکہ مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کی طرف سے پیش کردہ سفارشات کے ساتھ مسودہ قانون سازی کا جائزہ لینے کے لیے بنائی گئی ذیلی کمیٹی کو نظرانداز کیا گیا جو جمہوری قانون سازی کے عمل کی خلاف ورزی ہے۔

لیگل نوٹس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شفافیت و مشاورت کے بغیر صوبے میں ایکٹ کا نفاذ آئینی تحفظات کی خلاف وزری ہے۔

لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 10 ائے بنیادی حقوق کے حوالے سے منصفانہ عمل کا حق دیتا ہے، آرٹیکل 19 ائے شہریوں کو معلومات تک رسائی کا حق، آرٹیکل 25 قانون کے سامنے مساوات، آرٹیکل 153، 155 صوبائی خود مختاری اور وسائل کے کنٹرول کے اصول کا تعین کرتا ہے اور آرٹیکل 172 (3) قدرتی وسائل پر صوبوں کو حق دیتا ہے ایکٹ کی منظوری میں ان آرٹیکلز کی خلاف ورزی بلوچستان کے وسائل کی خودمختاری کے لیے نقصان دہ ہے۔ لیگل نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بلوچستان مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کے نفاذ کو معطل کرکے صنعتی ماہرین، سول سوسائٹی، متاثرہ مقامی کمیونٹیز سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایک جامع اور شفاف قانون سازی کے ذریعے ایکٹ کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔

لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ نوٹس کا پندرہ یوم کے اندر باضابطہ جواب ارسال کیا جائے، مقررہ مدت کے اندر جواب نہ آنے پر میرے موکل کے پاس بلوچستان ہائیکورٹ اور آئین کے آرٹیکل 199 یا 184 (3) کے تحت سپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے آئینی کارروائی شروع کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *