کوئٹہ : مشتاق رئیسانی کرپشن کیس میں پیشرفت ہوئی ہے۔ نیب نے سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی اور ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی خالق آباد کی کراچی میں جائیداد کا سراغ لگالیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق نیب بلوچستان کی ٹیم کوئٹہ سے کراچی پہنچ گئی جہاں ٹیم نے نیب سندھ کے عملے اور پولیس کے ہمراہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک بنگلے پر چھاپہ بھی مارا ہے اور وہاں ایک قیمتی گاڑی اور اہم دستاویزات قبضے میں لے لی ہے۔ اس بنگلے کی ملکیت مشتاق رئیسانی اور سلیم شاہ کی تھی۔ دوسری جانب ایک نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ نیب مشتاق رئیسانی اور سلیم شاہ کے کراچی کے مہنگے ترین علاقے ڈیفنس میں ایک درجن سے زائد بنگلوں کا سراغ لگالیا گیا ہے۔ ایک بنگلے کی قیمت پانچ سے آٹھ کروڑ روپے تک ہے جبکہ کئی قیمتی گاڑیاں بھی قبضے میں لے لی گئیں ہیں۔ نیب کو چار سے پانچ مرسڈیز اور دیگر قیمتی گاڑیوں کی بھی تلاش ہے جس کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ مشتاق رئیسانی کرپشن کیس میں ملوث ملزمان کی ملکیت ہے۔ اس سلسلے میں ایکسائز کراچی کی مدد لی جارہی ہے۔ حیدرآباد سے گرفتار ہونیو لے سلیم شاہ یہ بنگلے فروخت کرنا چاہ رہا تھا تاہم اس سے قبل ہی گرفتار ہوگیا۔یہ بنگلے کافی عرصے سے کسی کے استعمال میں نہیں تھے ۔ نیب بلوچستان کی ٹیم نے کراچی میں بنگلوں پر چھاپہ مارا جہاں بڑی مقدار میں دستاویزات بھی برآمد ہوئیں ایک نجی ٹی وی کے مطابق سابق مشیر خزانہ خالد لانگو کے گھر پر بھی چھاپہ مارا ہے ذرائع کے مطابق نیب کی تازہ کارروائیوں میں ناقابل تردید شواہد حاصل کرلئے گئے ہیں ذرائع کے مطابق اسکینڈل میں ملوث ملزمان ملک کے دیگر علاقوں میں بھی جائیدادیں موجود جن کی کھوج جاری ہے۔