|

وقتِ اشاعت :   August 4 – 2016

کوئٹہ : وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ ،ماماقدیر بلوچ نے کہاہے کہ اغواء نما گرفتاریاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے سوا کچھ نہیں حکومت فوری طور پر گرفتار شدگان کے لواحقین کو آگاہ کریں اوراگران پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیاجائے ۔کوئٹہ میں لاپتہ افراد کیلئے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ کامریڈ عبدالواحد بلوچ،ماسٹر منیرا حمدبلوچ،محمدنعیم ،قابوس بلوچ سمیت دیگر سینکڑوں لاپتہ بلوچوں کے لواحقین اور ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے شکایات موصول ہورہی ہے کہ ان کے گرفتار کردہ لواحقین سے متعلق ادارے انہیں معلومات فراہم نہیں کررہے جس کی وجہ سے وہ ذہنی اذیت کا شکار ہے انہوں نے کہاکہ کسی بھی فرد کی اغواء نما گرفتاری نہ صرف انسانی حقو ق کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تمام لاپتہ بلوچوں کے متعلق ان کے لواحقین کو معلومات دیں اگر ان پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیاجائے ورنہ رہا کیاجائے انہوں نے لاپتہ افراد سے متعلق تشکیل دئیے گئے کمیشن بارے کہاکہ کمیشن میں مبینہ طور پر جبری لاپتہ کئے گئے افراد کے لواحقین کی جانب سے سیکورٹی اداروں کیخلاف ثبوت پیش کئے گئے اور اس سلسلے میں کارروائی کی بھی یقین دہانی کرائی گئی مگر بعد ازاں ایسا کچھ بھی نہیں کیاگیا اس لئے ہم سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ لاپتہ افراد سے متعلق تشکیل دئیے گئے کمیشن تحلیل کرکے از سر نو تشکیل دے جس کا سربراہ سپریم کورٹ کا حاضر سروس جج ہو اورکمیشن میں انسانی حقوق اوراقوام متحدہ کے نمائندے بھی شامل کئے جائیں۔انہوں نے کہاکہ جن کیسز پر کارروائی مکمل ہوئی ہے ان پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ نئے کیسز بارے نیا عدالتی کمیشن کارروائی عمل میں لائیں ۔