پنجگور: بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری و سابق صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ نے کہاہے کہ پارٹی کے تمام زون کو ہدایت کی جاتی ہے کہ سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے تعزیتی ریفرنس 21اگست2016کو منعقد کرین اس تعزیتی ریفرنس میں مذمتی قرار داد اور انکے ایصال ثواب کیلئے دعا کا اہتمام کرین چونکہ سانحہ کوئٹہ ہسپتال بلوچستان میں بلوچ اور پشتون قوم کے جو صدیوں سے اکھٹا رہ رہے ہیں انکے اس اجتماع کو ٹارگٹ کرنا انکے خزانے کو جلانے اور انکے علم کی لابیریری کو بلڈوز اور گرانے کے مترداف ہے یہ ایک بڑا سانحہ ہے جیسے صدیوں بھول نہیں سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار بی این پی عوامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میر اسد اللہ بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ہے انہوں نے کہاہے کہ 1935میں جو زلزلہ آیا اس میں پشتوں اور بلوچوں کی بڑی تعداد میں دانشوار اس قوم سے الگ ہوئے لیکن وہ تو ایک قدرتی نیچر آفت تھی لیکن یہ جو سلسلہ تھا اس سلسلے نے پورے بلوچستان کے سماج کو ہرگلی ہر محلہ ہر تحصیل ہر ڈسٹرکٹ کو ہلا کے رکھ دیا تو انکی بینی فیشریز کو ن ہیںیہ فائدہ کس کو ملا اور نقصانات کس کو ہوا، بلوچستان کے عوام ااور اس علم کے دانشواروں نے انکے ماں باپ نے کئی مدت سے انکو پڑھایا انہیں ایک ایسے حیثیت سے اور ایسے ماحول میں ان لوگوں کو ایک جگہ پر پہنچایا لیکن ایک منٹ میں پورے صدیوں کی تیارکردہ علم کی دولت اور ہمارے بندوں کو ہم سے چھینا گیا اس سلسلے میں ہم اس سانحہ کی حد سے زیادہ مذمت کرتے ہیں اور انکے پسماندگان کی ایصال ثواب کیلئے دعا گو ہیں اور پارٹی کے تمام زون کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اس حوالے تعزیتی ریفرنس و مذمتی قرار داد اور انکے ایصال ثواب کیلئے دعا کرین اور ہم اس کمی کو پورا نہیں کرسکتے ہیں لیکن کھویا ہے بہت پانے کیلئے پوری کائنات باقی ہے۔