کوئٹہ: بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ریاستی کشت خون میں ہر گزرتے لمحے کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے اپنے جاری کر دہ بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ شب فورسز نے بی آر پی کے مرکزی شہید رہنما شہید غلام محمد بگٹی کے بھائی ظفر بگٹی کو جعفرآباد سے ان کے گھر سے اٹھا کر لاپتہ کردیا تھا اور آج صبح ان کی تشدد زدہ لاش نصیر آباد کے علاقے نوتال سے برآمد ہوئی ہے ظفر ولد غلام قادر بگٹی، شہید غلام محمد بگٹی کے بھائی تھے جنھیں فورسز نے اگست2014کو حراست میں تشدد کے بعد شہید کردیا تھا جس کے بعد ان کے خاندان کے افراد کو مسلسل دھمکیاں دی جارہی تھی اور گزشتہ رات طفر بلوچ کو اغوا کے بعد شہید کردیا گیا بلوچ قوم کے نوجوانوں کو اپنے حق آزادی کیلئے آواز بلند کرنے پر بے دردی سے قتل کیا جارہا ہے اور خوف کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے بی آر پی شہید ظفر بگٹی سمیت سرزمین کیلئے جان نچاور کرنے والے تمام شہدا کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ ادھر ڈیرہ بگٹی کے علاقوں لوپ سہرانی اور واگوں سمیت پیرکوہ کے نواحی علاقوں کا رروائی کرتے ہوئے چھ افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ کارروائی کو مزید وسیع کرنے کیلئے مزید فورسزکو تعینات کیا جارہا ہے ادھر بلیدہ میں فورسز نے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور تین بے گناہوں کو اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے جن کی شناخت قادر ولد دلمراد، اسمی اور عظوم کو اپنے ساتھ لے گئے جن کی زندگیوں کے بارے میں خدشات ہے ترجمان نے انسانی حقوق کے تنظیموں سے اپیل کرتے ہوتے کہا ہے کہ بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے موثر اقدامات کرے۔