|

وقتِ اشاعت :   December 6 – 2016

کوئٹہ:بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بی ایم سی یونٹ کے صدر ڈاکٹر یونس بلوچ نے اپنے ایک اخباری بیان میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بولان میڈیکل کالج کوئٹہ میں موجود کلرک مافیا نے عرصہ دراز سے کالج انتظامیہ کو بلیک میلنگ کی بنیاد پر یرغمال بنایا ہوا ہے جس کے بل بوتے پر وہ اپنے من پسند کام آسانی سے سر انجام دے رہے ہیں، من پسند لوگ اور رشتہ داروں کی تقرری، غیر قانونی داخلے، تعمیراتی کاموں میں خورد برد، کالج فنڈ میں کرپشن، ہاسٹل اور داخلے کی فیسوں میں کرپشن، ان سب غلط کاموں میں کلرک مافیا کا مکمل ہاتھ ہے، حال ہی میں کلرک مافیا نے بلیک میلنگ کی بنیاد پر 6 غیر قانونی داخلے کروا کر اپنی من مانی کا لوہا منوایا، متعدد بار کلرک مافیا کے اس ناگزیر فعل کے خلاف ہر فورم پہ آواز اٹھائی گئی لیکن بے سود، اور اس دوران ذمہ داران کی طرف مکمل خاموشی حیران کن رہی..کالج اور ہاسٹل میں موجود ورکرز کی تعداد ان گنت ہے لیکن ڈیوٹی کے دوران ورکرز کی تعداد نہ ہو نے کے برابر ہے، اور کوئی پوچھنے والا نہیں کیونکہ کلرک مافیا کو کمیشن مل رہا ہے.ان کے خلاف مضبوط اور ٹھوس اقدامات نہ اٹھائیں گئے تو یہ مافیا مکمل طور پر کالج کو یرغمال بنا کر اپنے من پسند کام سر انجام دیتے رہے گے اور کالج کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دینگے لہذا بالائے حکام بشمول وزیر اعلی بلوچستان ثناء اللہ زہری، ہیلتھ منسٹر رحمت صالح بلوچ، ہیلتھ سیکرٹری نورالحق بلوچ سے اپیل کی جاتی ہے کہ کالج میں موجود کلرک مافیا کے خلاف بر وقت ایکشن لے۔