|

وقتِ اشاعت :   December 18 – 2016

کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالوسع نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد جو بھی ذمہ دار ہیں ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے جمعیت علماء اسلام مردم شماری کے حق میں ہیں ملک میں کبھی بھی صاف شفاف مردم شماری اور انتخابات نہیں ہوئے ہیں اگر صاف شفاف مردم شماری ہو تو ملک اور خاص کر صوبہ ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے پہلے بھی سانحہ کوئٹہ جیسے واقعے پر شدید احتجاج کیا اور اب سپریم کورٹ کی جانب سے دائر کردہ کمیشن میں جن کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دیا ہے ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے ہمارا کسی کیساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے اور نہ ہی سیاسی عناد ہے لیکن بلوچستان کے عوام اور صوبے کے بہتر مفاد کے حوالے سے جن کو بھی ذمہ دار قرار دیا ہے ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے اور اس سلسلہ میں سپریم کورٹ کیا اقدامات اٹھائے گی سپریم کورٹ کے فیصلے کے آنے کے بعد اگر سانحہ 8 اگست کے حوالے سے زخموں پر مرہم رکھ دیا تو یہ بلوچستان کی عوام کیلئے امن کی ضمانت ہوسکتا ہے سانحہ 8 اگست بہت بڑا واقعہ تھا اور پورے تعلیم یافتہ طبقے کو نشانہ بنایا گیا انہوں نے کہا کہ مردم شماری ہرحال میں ہونی چاہئے اور صاف شفاف ہو مردم شماری کی آڑ میں کوئی ایسا اقدام نہ اٹھایا جائے جس نفرت کی فضاء جنم لے سکے بلوچستان میں مردم شماری کی وجہ سے یہاں کے دوبرادر اقوام میں نفرتیں پیدا ہوتی ہیں مردم شماری صاف شفاف ہو تو کسی کو بھی اعتراض نہیں ہونا چاہئے جب ملک میں انتخابات اور مردم شماری صاف اور شفاف نہیں ہوگی تو ملک کبھی بھی ترقی نہیں کرسکتا اب وقت آگیا ہے کہ ملک میں 15 مارچ سے شروع ہونے والی مردم شماری کو صاف شفاف کرائیں تاکہ انتخابات پر اس کے اچھے اثرات مرتب ہوں بلوچستان کے عوام کیساتھ جو بھی ناانصافی کرے گی اس کیخلاف ڈٹ کر احتجاج کیا جائے گا ۔