کراچی: کلفٹن میں واقع افغان قونصل خانے میں اندرونی اختلافات پر سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے سفارت کار محمد ذکی جاں بحق ہو گیا۔ آئی جی سندھ پولیس نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ دفتر خارجہ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقات میں افغان حکومت کے ساتھ تعاون کریں گے۔ دفتر خارجہ نے افغان سفیر سے رابطہ کرکے سفارت کار کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔ پاکستان میں افغان سفیرڈاکٹرعمرذخیوال نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بظاہریہ اندرونی تنازع کامعاملہ لگتا ہے اورگارڈکاتعلق بھی افغانستان سے ہے۔ مقتول محمد ذکی افغان قونصل خانے کا تھرڈ سیکرٹری بتایا جاتا ہے۔ فائرنگ کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے افغان قونصلیٹ کو گھیرے میں لے لیا۔ کراچی پولیس چیف مشتاق مہر نے کہا ہے کہ واقعہ دہشت گردی نہیں بلکہ اندرونی اختلافات کے باعث پیش آیا ہے۔ ایس ایس پی ساؤتھ نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والا گارڈ افغان شہری راحت اللہ ہے جسے حراست میں لے لیا گیا۔ گارڈ نے افغان قونصل خانے کی لابی میں فائرنگ کی جس کے باعث محمد ذکی زخمی ہوگیا تاہم اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گیا۔ ذرائع کے مطابق دونوں کے درمیان تنازع تلخ کلامی سے شروع ہوا۔ جس کے بعد دونوں جانب سے پستول سے فائرنگ کی گئی۔ جس میں گارڈ کی گولی سے محمد ذکی ہلاک ہوگیا۔ دونوں کے درمیان کافی عرصے سے تنازع اور تناؤ تھا۔ سیکورٹی گارڈ اور محمد ذکی دونوں افغان باشندے ہیں۔