|

وقتِ اشاعت :   February 14 – 2017

واشنگٹن:امریکا کی مختلف ریاستوں میں دستاویزات نہ رکھنے والے تارکن وطن کے خلاف کریک ڈاون میں سیکڑوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔صدر ٹرمپ نے کارروائیوں کا دفاع کرتے ہوئے حکام کی تعریف کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر امریکا میں مقیم مجرموں کے خلاف کریک ڈاؤن کا وعدہ انتخابی مہم کے دوران کیا تھا، اب امریکا سے منشیات اور اسلحہ فروشوں کے علاوہ دیگر مجرموں کو نکال دیا جائے گا۔ادھر سات مسلم ملکوں پر پابندی کے خلاف نیو یارک میں پھر احتجاج کیا گیااور مظاہرین نے پابندی کو امریکی آئین پر حملہ قرار دے دیاہے۔ادھر میکسیکو کے بیس سیز ائد شہروں میں صدر ٹرمپ کے خلاف مظاہرے کیے گئے ہیں۔ امریکی صدر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 26 جنوری کے حکم نامے کے بعد امریکا کی کئی ریاستوں میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی مقیم تارکین وطن کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے اور چھ ریاستوں سے سیکڑوں تارکین گرفتار کر لیے گئے ہیں۔امریکی خفیہ اداروں کی جانب سے اٹلانٹا، آسٹن،، شکاگو، نیو یارک، لاس اینجلس، شمالی کیرولائنا، جنوبی کیرولائنا میں گھروں اور کاروباری مراکز کی تلاشی لی گئی ہے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ کارروائیاں جرائم پیشہ افراد کے خلاف معمول کے مطابق کی جارہی ہیں لیکن ایسے تارکین وطن کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جن کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ان کارروائیوں کا دفاع کرتے ہوئے حکام کی جانب سے کارروائیوں کی تعریف بھی کی، ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر امریکا میں مقیم مجرموں کے خلاف کریک ڈاؤن کا وعدہ انتخابی مہم کے دوران کیا تھا، اب امریکا سے منشیات اور اسلحہ فروشوں کے علاوہ دیگر مجرموں کو نکال دیا جائے گا”۔ادھر نیویارک سٹی میں صدر ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین صدر ٹرمپ کی جانب سے سات مسلم ممالک پر سفری پابندیوں کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ انہوں نے پابندی کو امریکی آئین کے خلاف قرار دیا۔ دوسری جانب میکسیکو کے بیس سے زائد شہروں میں امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف مظاہرے کیے گئے، مظاہرین میں طلبا، کاروباری تنظیموں کے علاوہ متعدد سماجی تنظیموں نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے ٹرمپ کی جانب سے دیوار کی تعمیر کے حوالے سے دیے گئے بیان کے خلاف بھی احتجاج کیا ہے۔