|

وقتِ اشاعت :   February 15 – 2017

کوئٹہ:پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے اگر سانحہ 8 اگست ‘ سانحہ پولیس ٹریننگ سینٹر ‘ مردان کچہری اور پارہ چنار جیسے واقعات کے بعد دہشت گردوں کیخلاف کارروائی ہوتی تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی بدقسمتی سے ملک میں عوام کو تحفظ دینے کے بجائے دہشت گردوں کو تحفظ دیا جارہا ہے ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے سینٹ میں اظہار خیال کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں پانچ ملٹی نیشنل کمپنیاں ہیں جو یہاں کام کررہی ہیں بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ ان کے ریٹ بھی بہت زیادہ ہیں اور حکومت جو ٹیکس وصول کرتی ہے وہ بھی زیادہ ہیں مگر سروسز بالکل کمزور ہیں بعض جگہوں پر تو سروسز نہ ہونے کے برابر ہیں انہوں نے کہا کہ قرضہ کہاں استعمال ہورہے ہیں ان قرضوں کا زیادہ حصہ ہم نے اسلحہ لینے پر خرچ کیا ہم لوگوں نے کمال کیا اس کے بعد قرضہ مراعات یافتہ طبقوں کیلئے استعمال کیا گیا انہوں نے کہا کہ صوبہ میں پانی کا مسئلہ ہے جس کیلئے ہمیں صرف 3 سو ارب روپے کی ضرورت ہے 21 ہزار ارب روپے میں بلوچستان کے پانی کو جمع کرنے کیلئے 3 سو ارب روپے بھی نہیں ہیں کیونکہ وہاں پر پانی کا بہت بڑا مسئلہ ہے غربت کے خاتمے کیلئے پیسے نہیں ہیں لوگوں کو روزگار مہیا کرنے کیلئے ان کے پاس پیسے نہیں ہیں لیکن یہ لوگ 21 ہزار ارب روپے قرضہ لے چکے ہیں ملک میں دہشت گردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے اگر سانحہ 8 اگست ‘ سانحہ پولیس ٹریننگ سینٹر ‘ مردان کچہری اور پارہ چنار جیسے واقعات کے بعد دہشت گردوں کیخلاف کارروائی ہوتی تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی بدقسمتی سے ملک میں عوام کو تحفظ دینے کے بجائے دہشت گردوں کو تحفظ دیا جارہا ہے۔