کوئٹہ:پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند نے سپریم کورٹ کے احاطے میں حکومتی وزرا ء کی جانب سے صحافیوں سے ہونے والے ناروا سلوک کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کچن کابینہ کے اراکین کے ایسے منفی روئیے ن لیگ کے مجموعی مزاج کا آئینہ دار ہیں بد تمیزی کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ تاریخ گواہ ہے کہ گلے کا پھندا تنگ ہوتے دیکھ کر عدالت عظمیٰ کا تقدس پامال کرتے ہوئے یہ ججوں پر حملوں سے بھی باز نہیں آتے بدھ کو عدالت کارروائی میں حقائق کا سامنا نہ کرپانے والے باہر آکر میڈیا پر برس پڑے نواز شریف اور ان کے وزیر و مشیر جھوٹ در جھوٹ بول کر تنگ گلی میں پھنس چکے ہیں تحریک انصاف نیب ایف بی آر سمیت جن تحقیقاتی اداروں پر اپنے تحفظات کا اظہار کررہی تھی ان کے سربراہان نے عدالت عظمیٰ میں نواز شریف اور ان کے رفقا ء4 کے خلاف کارروائی سے اجتناب کا واضح بیان دے کر ہمارے اس موقف پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے جن پر ہمارا اصولی موقف رہا ہے کہ نواز شریف نے ذاتی مفادات کے لئے پاکستان کے اداروں کو عملی طور پر غیر فعال کرکے اپنا تابع بنا دیا ہے جو اپنے ریاستی فرائض کی انجام دہی کے بجائے کرپٹ عناصر کے مفادات کا تحفظ کرنے پر معمور ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا سردار یار محمد رند نے کہا کہ پانامہ پیپرز پر میاں برادران و بنات کا جھوٹ پوری قوم پر آشکار ہو چکاہے احتساب پر معمور قومی اداروں کے سربراہان نے ملکی انصاف کے اعلیٰ فورم پر اپنی بے بسی اور جانبدارانہ و یکطرفہ پالیسی کا اظہار کر کے اپنے اداروں کے وقار کا جنازہ نکال دیا ہے اور اب اخلاقی طور پر ان کا وجود بے معنی ہو کررہ گیا ہے انہوں نے کہا کہ آج کی عدالتی کارروائی ہمارے لئے اس لئے بھی باعث اطمینان ہے کہ ہم نیب ایف بی آر کے جانبدارانہ کردار کو ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور اب پانامہ کیس تیزی کے ساتھ اپنے منطقی انجام کی جانب بڑھ رہا ہے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے وزیر تنخواہ اور بے تنخواہ اب جھوٹ بولنے کے ساتھ ساتھ ہاتھا پائی اور بد تمیز ی پربھی اتر آئے ہیں جو واضح حکومتی بوکھلاہٹ کا اظہار ہے سردار رند نے صحافیوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شریف حکومت کا انجام بہت قریب ہے یہی وجہ ہے کہ مصیبت میں پھنسی نوچنی بلی کی طرح عدالت عظمیٰ کے باہر غراتے زبانی مختار کاروں سے میڈیا کے دوستوں اور ملک کے خیر خواہوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے سچائی کی جدوجہد کو جاری وساری رکھنا چاہئے