لاہور:لاہور کے پوش علاقے ڈیفنس میں پراسرار دھماکے کے نتیجے میں 9افراد جاں بحق اور 30سے زائد زخمی ہوگئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے ،دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ،شدت سے قریبی عماعتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ باہر کھڑی متعدد گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بھی تباہ ہو گئیں، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ،پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈکی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جبکہ پاک فوج اور رینجرز کے دستوں نے موقع پر پہنچ کر سکیورٹی فرائض سنبھال لیے ،وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا سے دھماکے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ۔تفصیلات کے مطابق ڈیفنس کے زیڈ بلاک کی کمرشل مارکیٹ میں واقع زیر تعمیر چار منزلہ عمارت میں اچانک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں4افراد موقع پر ہی جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ باہر کھڑی 17گاڑیاں اور 20موٹر سائیکلیں بھی تباہ ہو گئیں ۔ اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122، ایدھی ایمبولینسز ، پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے امدادی کارروائیوں کا آغاز کرتے ہوئے زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا ۔ اطلاع ملنے پر سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس ، لارڈ میئر لاہور کرنل (ر) مبشر جاوید ، ڈی جی ریسکیو 1122ڈاکٹر رضوان نصیر ، ڈپٹی کمشنر لاہور سمیر احمد سید سمیت دیگر اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے ۔پولیس ، بم ڈسپوزل سکواڈ ، سی ٹی ڈی اور فرانزک ماہرین نے جائے وقوعہ کو سیل کر کے شواہد اکٹھے کرنے کا کام شروع کر دیا ۔پاک فوج اور رینجرز کے دستے بھی موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے سکیورٹی کے فرائض سنبھال لئے ۔جائے حادثہ کو قناعیں لگا کر سیل کر دیا گیا اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو اندر داخل ہونے کی اجازت نہ دی گئی ۔ دھماکے کے بعد اردگرد کی دکانیں بند کروا کر علاقے کو سیل کردیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل وائے اور زیڈ بلاک میں دھماکے اور دہشتگردی کا امکان ظاہر کیا گیا تھا اور اس علاقے کی سکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا تھا ۔ اس علاقے میں کھانے پینے اور ریسٹورنٹس کی بڑی تعداد موجود ہے جہاں پر ان اوقات میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے ۔ دھماکے کے بعد جنرل اور قریبی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں فوری طور پر ہسپتالوں میں طلب کر لیا گیا ۔دھماکے کے زخمیوں کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ ان میں سے کئی زخمیوں کی حالت نازک ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ زخمیوں میں سے پانچ ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے جبکہ دیگر کئی کی حالت بھی تشویشناک ہے ۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہاہے کہ پلازہ میں ہونے والا دھماکے سے متعلق کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے ، ماہرین اس حوالے سے تحقیقات مکمل کریں گی تب ہی کچھ کہا جا سکے گا ۔رانا ثنا اللہ نے ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کی نوعیت اور دیگروجوہات جاننے کے لئے مختلف پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہیں۔ جیسے ہی کوئی حتمی چیز سامنے آئے گی تو آگاہ کر دیا جائیگا۔ محکمہ انسداددہشت گردی کے ایس ایس پی ڈاکٹر اقبال نے جائے وقوع پر موجود صحافیوں کو بتایا ہے کہ جس جگہ دھماکہ ہوا وہاں سے بارودی مواد کے شواہد ملے ہیں تاہم تاحال یہ واضح نہیں کہ یہ مواد وہاں نصب تھا یا یہ کسی اور مقام پر نصب کرنے کی تیاری کے دوران پھٹا۔لاہور کے علاقے گلبرگ میں بھی ایک اور بم دھماکے کی اطلاع موصول ہوئی تاہم وہ افواہ نکلی ۔ اطلاع پر پولیس ،بم ڈسپوزل سکواڈ سمیت دیگر ادارے موقع پر پہنچ گئے اور نشاندہی والی جگہ کو سرچ اور سویپنگ کے بعد کلیئر قرار دیدیا گیا ۔ریسکیو 1122کے ایک اہلکار نے بتایا کہ دھماکے کے زخمیوں کو ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے، انہوں نے بتایا کہ دھماکے کی نوعیت اور شدت بہت زیادہ تھی، عمارت کی ایک منزل نیچے گر گئی اور لوگوں کے نیچے دبے ہونے کا بھی خدشہ ہے ۔علاقے میں واقع ایک بینک کے ملازم محمد خرم نے بتایا کہ ان کا آفس ایک خوفناک دھماکے سے لرزاٹھا۔ہم فوری عمارت سے نکلے اور دیکھا کہ باہر پارک کی گئی موٹر سائیکلوں میں آگ لگی ہوئی ہے جبکہ اردگرد کی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ کر جابجا بکھرے ہوئے ہیں۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے دھماکے کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جبکہ محکمہ صحت کو زخمیوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں ۔دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے لاہور میں ڈیفنس مارکیٹ میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ جمعرات کو ایک بیان میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ڈیفنس مارکیٹ لاہور دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ۔وزیر داخلہ نے متعلقہ حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ علاوہ ازیں صدر مملکت ممنو ن حسین ، وزیر اعظم محمد نواز شریف ، گورنر ملک محمد رفیق رجوانہ ، ،وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ پر ویز خٹک، وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ ثنا اللہ زہری ، سابق صدر مملکت آصف علی زرداری ، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سمیت دیگر نے دھماکے میں ہلاکتوں پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔