|

وقتِ اشاعت :   March 2 – 2017

جنیوا: کالعدم بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ براہمدغ بگٹی نے کہا ہے کہ انٹرپول سے میری گرفتاری کیلئے درخواست پر پاکستان کو کچھ حاصل نہیں ہوگا،پاکستانی حکومت کی جانب سے یہ معمول کے اقدام ہیں،میرے خلاف پہلے بھی نوٹس جاری کرنے کے بعد واپس لیے گئے ،میں ایک محفوظ ملک میں ہوں لیکن صرف ایک مسئلہ ہے کہ میں سیاسی سرگرمیوں کو انجام دینے کیلئے سفر کرنے کے قابل نہیں ہوں۔سوئس ویب سائٹ ’’سوئس انفو ‘‘ سے گفتگو کے دوران پاکستانی وزارت داخلہ جانب سے اپنے خلاف ریڈوارنٹ جاری ہونے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے براہمداغ بگٹی نے کہا کہ پاکستان کو انٹرپول سے میری گرفتاری کیلئے درخواست پر کچھ حاصل نہیں ہوگا، یہ پاکستان کی حکومت کی جانب سے معمول کے اقدام ہیں انھوں نے یہ نوٹس جاری کیے پھر ان کو واپس لینے کے بعد دوبارہ جاری کردیا۔ جب میں افغانستان میں یورپ جانے کیلئے موجود تھا اس وقت پاکستان نے میرے خلاف اسطرح کا نوٹس جاری کیا تھا جسے بعد میں واپس لے لیا گیا۔براہمداغ نے کہاکہ میں ایک محفوظ ملک میں ہوں لیکن صرف ایک مسئلہ ہے کہ میں سیاسی سرگرمیوں کو انجام دینے کیلئے سفر کرنے کے قابل نہیں ہوں۔براہمدغ نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم نہیں کہ بھارت ہمیں استعمال کرتا ہے یا نہیں لیکن کم از کم ہمیں زیادہ توجہ مل رہی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے براہمدغ بگٹی کے ریڈوارنٹ جاری کیے گئے تھے۔براہمدغ بگٹی پردہشت گردی، قتل وغارت کے مقدمات درج ہیں، عدالتیں براہمدغ بگٹی کو اشتہاری قرار دے چکی ہیں۔وزارت داخلہ نے بی آر اے کے شیرمحمد عرف شیرا کے ریڈوارنٹس بھی جاری کیے ہیں۔