کوئٹہ /کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں زرعی پانی کی قلت کے مسئلہ پر سندھ حکومت ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہے پٹ فیڈر کینال میں آبی شارٹ فال کا مسئلہ مستقبل بنیادوں پر تب ہی حل ہو سکتا ہے جب جمڑاو اور روہڑی کینال کی طرز پر پٹ فیڈر کینال کو بھی پختہ کیا جائے پیپلز پارٹی نے اپنے دورحکومت میں آغاز حقوق بلوچستان پیکج سمیت اٹھارویں ترمیم کے تحت بلوچستان کی ترقی کے لئے بے مثال و تاریخ ساز اقدامات کئے اور ہم بلوچستان کی ترقی کے وژن کو لیکر آگے بڑھانے کا پختہ عزم رکھتے ہیں اور اسی ویڑن کے تحت آئندہ عام انتخابات میں حصہ لیکر ترقی کے تسلسل کو وہیں سے جوڑیں گے جہاں چھوڑا تھا ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو بلاول ہاؤس میں سابق صوبائی وزیر بلوچستان بابو میر محمد امین عمرانی سابق وفاقی وزیر مملکت آیت اللہ خان درانی بی این پی عوامی کے سربراہ میر اسراراللہ خان زہری سے ملاقات کے دوران کہی اس سے قبل سابق صدر مملکت نے بلوچستان کے تمام رہنماؤں سے علحیدہ علیحدہ ملاقات کی اور مجموعی سیاسی و علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا آصف علی زرداری نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور ماضی کی احساس محرومیوں کا ازالہ پیپلز پارٹی کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں ہمیشہ بلوچستان کی ترقی کو اپنی ترجیحات میں رکھا آغاز حقوق بلوچستان پیکج کے تحت دیگر آئینی اصلاحات کے ساتھ ساتھ پانچ ہزار پڑھے لکھے جوانوں کو گریڈ چودہ تا سولہ ملازمتیں فراہم کی گئیں انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں اپنے خیر خواہاں کے ساتھ مل کر باہمی مشاورت اور بہتر حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی میں بھر پور انٹری دے کر سرپرائز دیں گے آصف علی زرداری نے آیت اللہ خان درانی اور بابو محمد امین عمرانی سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی اور تنظیمی امور پر تبادلہ خیال اور مشاورت کی ۔