لاہور: پیپلزپارٹی کے سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن نے قطر ی اور قطری بزنس کو خطے کو افسانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نوازشر یف کے موقف کو تسلیم نہیں کر سکتی ‘اگر 2قطر ی خطوں سے بلیک منی وائٹ ہوسکتی ہے تو پاکستان میں مالیاتی انارکی پھیلے گی ‘عدالت نے نوازشر یف کو بلایا اور نہ ہی ان سے دستاویز مانگیں جس سے لگتا ہے عدالت نے نوازشر یف کیساتھ ہاتھ نر م رکھا ہے ‘نوازشر یف نے خود بھی کبھی قطری بزنس کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی مگر خود کو بچانے کیلئے اب قطری خط لے آئے ہیں ‘شر یف فیملی کے 8سے زائد پاکستان میں بزنس اور فیکٹر یاں ہیں پانامہ میں انکی ساری چوری رنگے ہاتھوں پکڑی جا چکی ہے ‘پنجاب علاقہ غیر بن چکا ہے جہاں پولیس ملزموں کو تحفظ دے رہی ہے ‘شوکت بسراء حملہ کیس کی شفاف تحقیقات ہوئیں اور نہ ہی اب بابر بٹ کے قتل کی تحقیقات میں پولیس اور حکومت سنجیدہ ہے بلکہ قاتلوں کو پولیس تحفظ دینے میں مصروف ہیں ‘شر جیل میمن حفاظتی ضمانت پر ہیں وہ عدالت میں پیش ہوں گے ۔ پیپلزپارٹی کے مقتول ٹکٹ ہولڈر بابر سہیل بٹ کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ پانامہ کیس سامنے آنے کے بعد نوازشر یف اور انکی فیملی کے لوگوں نے جتنی بھی باتیں کیں کبھی ان میں قطر میں بزنس کے حوالے سے بات نہیں کی گئی مگر جب معاملہ سپر یم کورٹ میں آتا تو نوازشر یف اچانک 2قطری خط سامنے لے آئے اور قطر میں بزنس کا بھی دعویٰ کر دیا اور اس میں کوئی شک نہیں کہ قطری خط اور قطرمیں بزنس دونوں ایک افسانہ ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالت نوازشر یف کے موقف کو مان سکتی ہے اور نہ ہی عدالت کو انکا موقف تسلیم کر نا چاہیے عدالت کو چاہیے تھا وہ نوازشر یف کو طلب کر تی ان سے سوالات کیے جاتے ہیں اور ان سے ثبوت مانگتے مگر ایسا کچھ نہیں ہو ااور کسی نے نوازشر یف سے کوئی سوال نہیں کیا جس سے لگتا ہے کہ پانامہ کیس کے معاملے میں عدالت نے نوازشر یف سے ہاتھ نر م رکھا ہے اور ویسے بھی نوازشر یف اپنی بلیک منی کو وائٹ کر نے کیلئے جو موقف عدالت میں دے رہے ہیں اس کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا اگر اگر 2قطر ی خطوں سے بلیک منی وائٹ ہوسکتی ہے تو پاکستان میں مالیاتی انارکی پھیلے گی اور ہر کوئی اپنی بلیک منی کو وائٹ کر نے کیلئے دنیا میں کہیں سے بھی کوئی خط لیکر آجائیگا ۔