|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان کے بعض اضلاع میں تعلیمی سال کے آغاز سے ہی طلبہ کے ساتھ ساتھ والدین بھی مشکلات کا شکار، اسکولوں میں تدریسی سرگرمیاں شروع لیکن بازار میں کتابوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے والدین اوربچوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے سرد علاقوں میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوگیا۔ جس کے ساتھ ہی بازاروں میں درسی کتب، اسکول بیگز سمیت اسٹیشنری کی دیگراشیا کے اسٹالز سج گئے۔ والدین درسی کتابوں، کاپیوں اور یونیفارم کی قیمتوں میں اضافہ اور زیادہ ترکتابیں نہ ملنے پرپریشان ہیں۔بازارمیں کتابیں دستیاب نہ ہونے پربچے بھی ناخوش ہیں، ان کا کہنا ہے کہ بازار سے کتابیں ملتی نہیں، اسکول میں استاد کتابیں نا لانے پر ناراض ہوتے ہیں، کریں تو کیا کریں؟دوکانداروں کا بلوچستان بورڈ کی طرف سے کتابوں کی عدم فراہمی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا ہے کہ کتابیں نہ ملنے کی وجہ سے پرانا اسٹاک فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ذرائع کے مطابق بڑھتے تعلیمی اخراجات اور مارکیٹ میں کتابوں کی عدم دستیابی سے پریشان والدین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔دوسری جانب سے محکمہ تعلیم کے حکام نے دعویٰ کیاہے کہ تمام اضلاع کے سکولوں میں درستی کتب پہنچادی گئی انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جہاں کہیں بھی درسی کتب نہیں پہنچی ہے تو ہمیں اطلاع دیں تاکہ اس حوالے سے اقدامات اٹھائے جاسکے ۔