|

وقتِ اشاعت :   March 31 – 2017

چمن: جامعہ اسلامیہ علامہ عبدالغنی ٹاؤن چمن کے زیراہتمام جلسہ دستاربندی بیادعلامہ شہیدوصدائے صدسالہ اجتماع منعقدہواجس میں ہزاروں افرادنے شرکت کی اورسینکڑوں علماء کرام اورمفتیان عظام کی دستاربندی کی گئی ،جلسے سے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری وڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفورحیدری،مولانافیض محمد،مولاناعصمت اللہ،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،مولاناحافظ محمدیوسف،شیخ مولانامحمدشفیع،مولاناعبدالرحمن صمیم،شیخ الحدیث مولاناگل محمد،حافظ عبدالقیوم،شیخ مولاناعبدالبصیر،مولانامحمدایوب، حاجی مولوی عبدالعلی،شیخ مولاناشراف الدین، مولاناسہیل احمد،مفتی محمودذاکر،پیرطریقت مولانا عبدالصمدآغاجان،مولانامحمدعارف الحسینی نے خطاب کیااورشعراء الحاج ملافقیرمحمددرویش، عبدالقادرقریشی،ملاعبدالبصیرظہیر،مولوی نیک محمدعثمانی تندر،حافظ بدری،عبدالمصورمسرورنے انقلابی نظمیں پیش کیں،مولاناعبدالغفورحیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاک افغان بارڈکی بندش سے دونوں ممالک کے عوام کوشدیدمشکلات درپیش تھیں جس پرحافظ محمدیوسف کی قیادت میں چمن کے وفدنے قائدجمعیت کے سامنے یہ معاملہ اٹھایااوران سے کرداراداکرنے کی درخواست کی جس پرقائدجمعیت نے وزیراعظم ،وزیرداخلہ ،مقتدرقوتوں اوردیگراعلی حکام سے ملاقات کی،افغان سفیرنے بھی قائدجمعیت سے ملاقات کرکے کرداراداکرنے کی درخواست کی باالاخرقائدجمعیت کی کوششوں سے بارڈرکی بندش کامسئلہ حل ہواانہوں نے کہاکہ دینی مدارس کے طلبہ معاشرے پربوجھ نہیں بلکہ انہوں نے ہمیشہ معاشرے کی اصلاح کی کوشش کی ہے ملک کی تعمیروترقی میں مدارس کے فارغ طلبہ کااہم کردارہے عصری تعلیمی اداروں سے کرپٹ اوربددیانت لوگ نکلے ہیں لیکن مدارس سے کبھی ایسے لوگ نہیں نکلے ہیں جمعیت مختلف ادوارمیں حکومت میں شامل رہی ہے ،خیبرپشتونخوامیپ میں دومرتبہ جمعیت کے وزیراعلی آئے ہیں لیکن اس کے باوجودہمارادامن صاف ہے کرپشن کاکوئی داغ نہیں ہے پانالیکس میں بہت سارے لوگوں کے نام شامل ہیں بہت سارے لوگوں کی باہردنیامیں آف شورکمپنیاں ہیں قومی خزانے کولوٹ کرباہرکمپنیاں بنائیں پوری فہرست سامنے آئی لیکن اس میں جمعیت کے کسی ایک فردکانام نہیں وہ لوگ اکسفورڈاوردیگراعلی تعلیمی اداروں سے فارغ ہیں اورہم مدارس سے نکلے ہیں ہم دونوں سیاست میں ہیں ہم کوئٹہ میں ایک گھرنہیں بناسکتے،نہ کوئی جائدادیں بنائیں اورنہ ہی باہرکے بینکوں میں اکاونٹس ہیںآپ نے مالیاتی اداروں سے اربوں روپے قرضے لئے پھرسفارش کرکے ان قرضوں کومعاف کیااس کی فہرست بھی شائع ہوئی جس میں جمعیت شامل نہیں ہے مدارس کوجہالت کی یونیورسٹیاں قراردینے والے خودجاہل ہیں مدارس ہمیں اخلاقیات کے درس دیتے ہیں،سینیٹ انتخابات میں منڈی لگتی ہے پارلیمانی لوگ فروخت ہوتے ہیں لیکن جمعیت کے کسی ممبرنے کبھی پیسے لیکراپناضمیرفروخت نہیں کیاہے جتنے رکاوٹیں مدارس کے لئے پیداکی جارہی ہیں اتنے مدارس کی تعدادمیں اضافہ ہورہاہے اورعوام اپنے بچوں کومدارس میں داخل کرتے ہیں پاکستان بنانے میں سب سے اہم کردارمدارس کے علماء نے اداکیاہے برصغیرسے انگریزسامراج کونکالنے کے لئے علماء نے جدوجہدکی ہے خودکومحب وطن کہنے اورہمیں شک کی نگاہ سے دیکھنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے انہوں نے کہاکہ اصل تبدیلی ہم لائیں گے کارکن اٹھ گئے ہیں یہ ملک کسی کاجاگیرنہیں آئندہ حکومت ہم بنائیں گے اورعوام کوحقیقی تبدیلی دکھائیں گے سی پیک سے فائدہ اٹھانے کے لئے کرپشن سے پاک جماعت اوروژن چاہیے ورنہ سی پیک سے ہم فائدہ نہیں اٹھاسکتے،پاکستان اورافغانستان دونوں ہمسایہ اوران دونوں کے ممالک کے عوام بھائی ہیں کسی کاآلہ کاربن کرکسی کے خلاف سازش نہیں کرنی چاہیے اشرف غنی یادرکھیں مودی کبھی بھی آپ کادوست نہیں بن سکتاکافرکبھی مسلمان کادوست نہیں ہوسکتاہم دونوں مسلمان اورایک دوسرے کے ہمسایہ ہیں جب امریکہ نے افغانستان پریلغارکی توجمعیت نے پورے ملک میں مظاہرے کئے پاکستان کوامریکی یلغارکے دوران افغان مسلمان عوام کے ساتھ دیناچاہیے تھااس غلطی کاخمیازہ آج تک ہم بھگت رہے ہیں افغان عوام کواپنے مستقبل کے فیصلے کاحق دیاجائے،انہوں نے کہاکہ جس مسلمان نے جہالت کے دورمیں عالم انسانیت کوعلم کے نورسے روشناس کیاتھاآج وہی مسلمان اپنے ممالک میں عدم تحفظ کاشکارہیں موجودہ مہذب دنیامیں مسلمان محکوم اورمظلوم ہیں دنیابھرمیں سامراجی قوتو ں کے ظلم کاراج ہیعلماء اورمذہبی قوتوں کواپنے دین پرعمل کرنے کی سزادی جارہی ہے،مدارس امن کے گہوارے ،اسلامی تعلیمات کے مراکزاورپرامن تعلیمی ادارے ہیں مسلمانوں نے جب اپنے دین پرعمل چھوڑدیااورمغرب کی پیروی وتابعداری شروع کی تووہ ذلیل اورخوارہوئے،مدارس کے لئے رکاوٹیں پیداکرناعلم کاراستہ روکنے کی کوشش ہے