|

وقتِ اشاعت :   April 19 – 2017

کوئٹہ : عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی سے چمن تحصیل صدر گل باران افغان اور عثمان زئی قبیلے کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی اس مو قع پر بات چیت کر تے ہوئے اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ اس وقت پشتون قوم کو انتہائی نازک حالات کا سامنا ہے چارسوان کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے ان تمام تر صورتحال میں اووروں کے ساتھ ساتھ اپنوں کا عمل دخل کسی طور پر کم نہیں آج ملک کے اندر پشتونوں پر سفر ، کاروبار حتیٰ کہ علم کے حصول پر بھی قد غن لگائی جا رہی ہے نادرا حکام نے لاکھوں شناختی کارڈ بلاک کر رکھے ہیں شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے انتہا پسندی، دہشتگردی کے روک تھام کے نام پر ان کی تضحیک اور توہین کے ساتھ ساتھ ان سے پیسے بٹورنا ایک منافع بخش کاروبار کی حیثیت اختیار کر چکا ہے واپڈا کی ناروا خود ساختہ لوڈ شیڈنگ ان کے واحد ذریعہ معاش زراعت تباہی کے دہانے کھڑی ہے سی پیک مغربی روٹ کو اہم معاشی منصوبے سے نکال کر ترقی میں پیچھے رہ جانے والے پشتون وطن کو مزید پسماندہ رکھ کر معاشی قتل عام کی جانب رواں دواں پالیسی کو دوام دیا جا رہا ہے اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ دہشگردانہ واقعات کے بعد چمن طورخم بارڈر کی بندش سمجھ سے بالاتر جس پڑوسی پر الزام لگایا جا رہا ہے ان کے ساتھ بارڈر نہ صرف کھلا بلکہ تجارت کا حجم بھی بڑھایا جا رہا ہے اور سب سے بڑھ افسوسناک پیرو یہ ہے کہ صوبائی حکومت اور اس میں شامل جماعت نے سانحہ 8 اگست کے دلخراش واقعہ کے بعد سپریم کورٹ،جوڈیشل انکوائری رپورٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر کے ایک ایسے قومی جرم کے مرتب ہو گئے جس سے تاریخ میں ضرور یاد رکھا جائیگا اس صورتحال میں 23 مئی کو عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام صادق شہید گراؤنڈ میں عظیم الشان اجتماع گھمبیر حالات میں امیدوں اور نجات کی ایک کرن ثابت ہو گی ۔