حب: سیشن کورٹ حب میں لسبیلہ بار کی جانب سے 8 اگست شہداء کی یادگار کے افتتاح تقریب کا انعقاد کیا گیا تقریب میں مہمان خصوصی چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس نور مسکان زئی تھے تقریب میں سپریم کورٹ کے علی احمد کرد سینئر وکیل سابق ایم این اے زمرد خان اور ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان امان اللہ کنرانی، کراچی بار کونسل کے صدر نعیم بخاری، بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر شاہ محمد جتوئی، کوئٹہ بار کے صدر کمال خان اور سابق صدر کراچی بار محمود الحسن،لسبیلہ بار کے ایڈووکیٹ الہی بخش، لسبیلہ حمل خان مری ودیگر شریک تھے۔ سیشن کورٹ حب میں 8 اگست کے شہداء کی یادگار کا چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نور مسکان زئی نے افتتاح کیا اور شہداء کے لیے دعا کی تقریب میں سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نور مسکان زئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 اگست کو دہشت گردوں نے صرف وکلاء پر نہیں بلکہ عدل کو نشانہ بنایا وکلاء کو شہید کرکے ان کی مشن اور عدل کے لئے جدوجہد کو نہیں روک جاسکتا ہے۔ شہید وکلاء نے جو قرض اور فرض ہم پر چھوڑا ہیں اس کو پوراکرنے کے لئے بار اور بینچ کو کرداراداکرنا ہوگا شہید وکلاء کے بچوں کی تعلیم لواحقین کو روزگار کی فراہمی اور رہائشی کالونی کی تعمیر کو ہرحال میں یقینی بنایا جائیگا. چیف جسٹس بلوچستان لاء کی تعلیم دلانے کے لئے تربت، لورالائی، پشین اور خاران میں لاء کالجز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے لیگل ایڈومٹ فنڈ کے ذریعے بلوچستان کے وکلاء کو اعلی تعلیم کے لئے باہر بیجا جائیگا 8اگست کے وکلاء کی یادگار بنانے پر لسبیلہ بار اور جوڈیشری مبارکباد کے مستحق ہیں 8اگست کو شہید وکلاء کی برسی بلوچستان ہائیکورٹ میں منایا جائیگا بلوچستان ہائیکورٹ کے احاطے میں شہداء کی یادگار بناکر 8اگست کو افتتاح کیا جائیگا چیف جسٹس بلوچستان کا بلوچستان کے سب سے بڑے صنعتی شہر حب میں لاء کالج کی قیام کا کیا جائے گا اوتل میں بہت جلد ایڈشنل سیشن جج کی تقرری کی جائیگی۔