|

وقتِ اشاعت :   July 17 – 2017

خضدار: ضلع خضدار کے مختلف علاقوں میں تیز اور طوفانی ہواؤں کے ساتھ شدید بارش نے تباہی مچا دی ،سیلابی ریلے میں دو بھائیوں سمیت چار افراد بہہ کر جا ں بحق ہو گئے ،کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو آٹھ گھنٹوں کی کوششوں کو بعد ٹریفک کے لئے بحال کر دیا گیا ۔

خضدار شہداد کوٹ روڈ ونگو کے مقام پر ٹریفک کے لئے بند ،زہری ،باغبانہ ،وڈھ،کرخ،نال ،اورناچ اور دیگر علاقوں میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے متعدد مکانات کی دیواریں بھی مہندم نشیبی علاقے زیر آب ،کھڑی فصلوں کو نقصان ، نال اور زیدی میں کجھور کی تیار باغات کو بھی نقصان ،ڈپٹی کمشنر خضدار کی نگرانی میں لیویز کے جوانوں نے ریسکیو کر کے بہہ جانے والے چاروں افراد کی نعشیں نکال کر ورثاء کے حوالے کر دیا ۔

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے تمام پکنک پوائنٹس پرجانے کی پابندی لگا دی گئی ،شدید بارش کے باعث تیغ ڈیم سمیت مختلف علاقوں میں قائم ڈیمز میں پانی کی سطح بلند ہو گئی تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو دنوں سے تیز ہواؤں سے سب تحصیل اورناچ کے حدود میں قومی شاہراہ پر بخالوپل ٹوٹنے باعث کے سیلابی ریلے میں ایک کار بہہ گئی جس میں ضلع ژوب سے تعلق رکھنے والے دوافراد بہار گل اور ایک کم سن بچہ سوار تھے ۔

اتوار کو الصبح ڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمن بلوچ کی نگرانی میں لیویز نے ریسکیو کر کے ایک کو اسی رات جب کہ دوسرے کو اتوار کی علی الصبح نکال کر گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال خضدار پہنچایا گیا اور ضروری کاروائی کے بعد نعشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں جبکہ خضدار شہر کے نواحی علاقہ فیروز آباد میں پہاڑوں پر لکڑی جمع کرنے کے لئے جانے والے دو بھائی محمد عثمان ،بلال احمد پسران الہی بخش سیلابی پانی میں بہہ گئے جن کی نعشوں کو نکال کر ضروری کاروائی کے بعد ورثاء کے حوالہ کر دیا گیا ۔

پل ٹوٹ کر بہہ جانے کی وجہ سے ٹریفک کے لئے معطل کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو آٹھ گھنٹوں کی جد و جہد کے بعد ٹریفک کے لئے بحال کر دیا گیا جبکہ سولہ سال سے زیر تعمیر شہداد کوٹ خضدار قومی شاہراہ جو کہ سی پیک کا حصہ بھی ہے ونگو کے مقام پر بارشوں و لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے ایک بار پھر بند ہوگیا ہے ٹریفک کی آمد و رفت بھی معطل ہوگیا ہے ۔

شدید بارش کی وجہ سے زہری ،باغبانہ ،اورناچ ،وڈھ ،کرخ ،فیروزآباد سمیت دیگر علاقوں میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے بندات ٹوٹ گئے جبکہ دیگر فصلوں کے ساتھ کپاس کی فصل کو شدید نقصان پہنچا جبکہ نال اور زیدی میں کجھور کے باغات بھی تباہ ہو گئے۔

تیغ ڈیم سمیت ضلع کے مختلف علاقوں میں قائم ڈیموں میں پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے ڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمن بلوچ نے صورتحال کے متعلق بتایا کہ قومی شاہراہ پر ٹریفک بحال کر دی گئی ہے مگر قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے لوگوں سے اپیل کرونگا کہ وہ پہلے موسم کی صورتحال کے متعلق معلومات حاصل کریں بعد میں سفر کریں اور غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں تھاکہ کسی ممکنہ پریشانی اور خطرے سے بچا جاسکے ان کا کہنا تھا کہ کل رات وڈھ کے علاقہ بخالو کے مقام پر پھنسے مسافروں کو بہ حفاظت نکال لیا گیا ہے تاہم ایک نا تجربہ کار ڈرائیور کی وجہ سے دو قیمتی جانیں ضائع ہوئیں جس کا ہمیں شدید افسوس اور دکھ پہنچا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ لیویز فورس امن و امان کی بحالی کی ذمہ داری کو احسن طریقے سے سرنانجام دینے کی اعلی صلاحیت رکھنے ساتھ ساتھ امدادی کاموں میں بھی مہارت رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ ریسکیو مکمل کر لیا گیا قومی شاہراہ بحال کر دی گئی اور بہہ جانے والے افراد کی نعشوں کو ضروری کاروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ۔

ڈپٹی کمشنر نے سیلاب سے متا ثر ہ افراد کی مدد کرنے پر ایف سی کے افسران اور عملے کی بھی تعریف کی۔دریں اثناء سبی اور گرد و نواح کے علاقوں میں موسلادھار بارش اور تیز ہوائیں ،درجنوں درخت جڑ سے اُکھڑ،کچے دیواریں اورسائن بورڈ گر گئے۔

کرنٹ لگنے سے ایک بچہ زخمی ،سبی اور ہرنائی کے پہاڑی علاقوں میں موسلادھار بارشوں کی باعث دریائے ناڑی اور تلی ندی میں سیلابی ریلہ ،جناح روڈ پر ایک دوکان میں شارٹ سرکٹ کے باعث آتشزدگی۔

،تفصیلات کے مطابق سبی اور گرد و نوح کے علاقوں میں دو گھنٹوں سے جاری موسلادھار بارش اور طوفانی ہواؤں نے تباہی مچادی شہر کے مختلف مقامات پر طوفانی ہواؤں کے باعث درجنوں درخت جڑ سے اُکھڑگئے کچے دیواریں اور سائن بورڈ گر گئے جبکہ مختلف مقامات پر بجلی کی تاریں گرنے کے باعث بجلی کی سپلائی کئی گھنٹے تک معطل رہی ۔

سبی اور ہرنائی کے پہاڑی علاقوں میں موسلادھار بارشوں کے بعد دریائے ناڑی میں درمیانی درجے اور تلی ندی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے سبی کے علاقے حمبل آباد میں سات سالہ بچہ کرنٹ لگنے سے زخمی ہوا جبکہ جناح روڈ پرواقع فوڈ پوائنٹ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی تاہم فائر بریگیڈکی گاڑی اور عملہ نے فوری طور پر پہنچ کر آگ پر قابوں پالیا گیا ۔

علاوہ ازیں حب میں مو سلا د ھا ر با رش ، تمام نشیبی علا قے زیر آب آگئے ، سڑکو ں اور گلیو ں میں کھڑے پا نی اور پھسلن کے با عث ٹر یفک اور پید ل چلنے والو ں کو سخت مشکلا ت کا سامنا ، بجلی کا کر نٹ لگنے سے ایک بچی جا نبحق ، دن بھر بجلی کی فر اہمی کئی گھنٹے غا ئب رہی ، ندی نا لو ں میں طغیا نی ، جبکہ ہلکی با ر ش کا سلسلہ رات گئے تک جا رہی رہا۔

گڈانی ، ساکر ان ، بند مر اد ، لنگ لو ہا ر اور دریجی کے مختلف علا قوں میں با ر شو ں کی اطلا عات مو صول ہو ئی ہیں ، جبکہ شہر کی سڑکو ں اور گلیوں میں کھڑے ہو نے والے با رش کے پا نی اور پھسلن کے با عث گا ڑیو ں میں سفر کرنے اور پیدل چلنے والے شہریو ں کو شدید مشکلا ت پیش آئیں۔

علا وہ ازیں بار ش کی وجہ سے بجلی کی فر اہمی کا سلسلہ بھی سارا دن آنکھ مچو لی کرتا رہا ،دوران با رش اکرم کا لو نی کے قریب جمعہ با زار کے علا قے میں تین سالہ شریفا ں نا می بچی بجلی کا کر نٹ لگنے سے جا نبحق ہو گئی ، دریں اثنا ء حب وگر دونو اح کے ندی نا لو ں میں طغیا نی آگئی تا ہم کسی جانی یا ما لی نقصان کی اطلا ع نہیں ملی ۔

دریجی ، سمیت گڈانی اور دیگر علا قو ں میں بھی با رش ہو نے کی اطلا عات مو صول ہو ئی ہیں جبکہ حب میں ایک مرتبہ پھر پتھر کالونی کے برستانی نالے میں طغیانی آگئی اور پہاڑوں سے آنے والے بارشوں کے پانی کے ریلوں نے پتھر کالونی اور بھوانی کے درمیان سے گزرنے والے نالے میں بر ساتی پا نی کے ریلوں کی آمد کے باعث نالے کے دونوں اطراف ٹریفک کا سلسلہ جزوی طور پر معطل ہوگیا اور دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں