|

وقتِ اشاعت :   July 26 – 2017

کوئٹہ: ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں سیکورٹی کے نام پر ہزارہ قوم کو اپنے گھروں میں داخل ہونے کیلئے پاسز لینے کے نوٹیفیکشن کومکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اس طرح کے حکومتی اقدامات کو سرکاری طور پر دہشتگردوں کی سرپرستی و حوصلہ افزائی کے مترداف ہزارہ قوم کے معاشی قتل عام اور صوبے کے برادر اقوام کے درمیان تعصبات و نفرتیں پھیلانے کی سازش قرار دیتے ہوئے ہزارہ قوم سے اس طرح کے اقدامات کی بھرپورمخالفت اور عدم تعاون کی اپیل کی گئی۔

بیان میں کہ گیا کہ یہ کہا ں کا اور کس طرح کا انصاف ہے کہ مظلوم کوقیدی بنا کر رکھا جا ئے جبکہ قاتل اور ظالم کو آزادنہ سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی جا ئے ہونا تو یہ چائیں تھا کی حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مجبور کرتے کہ وہ امن و امان کے قیام کے سلسلہ میں متحرک کردار ادا کرتے ۔

مگر یہاں نا اہل اور عوامی حمایت سے محروم حکومت نے یک طرفہ کاروائی کرتے ہوئے ہزارہ قوم کیلئے اپنے گھروں میں بذریعہ پاس داخل ہونے کا ایک نیا تصور ایجاد کیا۔بیان میں کہ گیا کہ ملکی پا لیسیوں کی وجہ سے اس وقت پورے ملک بلکہ پورہ خطے دہشت گردی کا شکار ہے خطے کے کسی علاقہ یا حصے میں جبکہ ملک کے کسی صوبے میں عوام کے جان و مال کو تحفظ حاصل نہیں۔

بین الاقوامی و اسلامی ممالک کے مفادات کی جنگ نے گزشتہ کئی دھائیوں سے جس طرح خطے میں ایک مخصوص مانئڈ سیٹ کی سرپرستی و ہر طرح کی مدد کی اس کے نتیجے میں انتہا پسندانہ طرز فکر ایک تناور درخت بن چکا ہے جسکی آبیاری اب بھی بڑے پیمانے پر کی جا رہی ہے ۔

ان حالات میں جبکہ کسی علاقے یا صوبے میں امن و امان کی صورت حال بہتر نہیں کیا حکومیتں اور ادارے ملک کے تمام علاقوں اور صوبوں میں پاسز کے ذریعے داخلے کی اجازت دی جایگی۔بیان میں کہا گیا کہ حکومت کے اس طرح اقدامات کے ذریعے ہزارہ قوم کوخوف زدہ کرنے اور شہریوں میں دہشت پھیلایا جا رہا ہے جو کسی طرح حکومت اور اداروں کے مفاد میں نہیں ۔

اس طرح کے اقدامات کی وجہ سیشہریوں کا حکومت اور اداروں پر سے اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے جبکہ لا قانونیت و دہشتگردی کے مرتکب عناصر ایک کا خوف کی علامت بن کر شہریوں پر مسلط رہے گی ہزارہ قوم نہ دہشت گردوں سے خوف زدہ ہے نہ ہیاس طرح کے اقدامات واحکامات پر عمل درآمدکرکے دہشتگردی کو صوبے کی اقوام اور ہزارہ قوم کیلئے دائمی مسلہ بنا یئگی۔

بیان میں کہ گیا کہ 2013 کے انتخابات میں ایک گمنام بے زبان شخص کو کامیاب کرا کر دراصل مقتدرقویتں ہزارہ قوم کے نقل و حرکت محدود کرنے اور ان کے حقوق کی آواز بلند کرنے والی جماعت کوحقیقی جدوجہد سے دور کرنا چاہتی تھی جس میں وہ پوری طرح کامیابی سے ہم کنار ہوئے آج ہزارہ قوم ہر طرح کی محرومیت کا شکار ہے اور سیاسی ،معاشی اور سماجی پسماندگی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے ۔

اور ان کے معاشی قتل عام کی مکمل منصونہ بندی کے خلاف کوئی قوت آوازبلند کرنے کیلئے اسمبلی میں موجود نہیں۔بیان میں کہ گیا کہ کوئٹہ کراچی زمینی سفر پر پابندی لگانے کے بعد انب پاسز کے اجرا کے ذریعے اپنے گھروں میں داخل ہونے کے کسی سرکاری حکم پر عمل درآمد نہیں کی جا یئگا ۔

پارٹی اس اہم ملکی شہری اور انسانی مسلہ پر مرکزی حکومت کے انسانی حقوق کے شعبہ سمیت انسانی حقوق کے تنظیموں کوخطوط لکھے گی اور اعلی عدلیہ سے رجوع کرکے ہزارہ قوم کے بنیادی انسانی شہری حقوق کے حصول کیلئے انصاف طلب کریئگی۔