اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے فیصلے تک روکنے سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج ہی سنایا جائے گا۔
الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی صدارت میں 5 رکنی بینچ نے تحریک انصاف کے خلاف غیرملکی فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل انور منصور الیکشن کمیشن کے پیش ہوئے جہاں انہوں نے نیا جواب جمع کردیا۔
انور منصور کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں پارٹی فنڈنگ کیس میں تفصیلات دے چکے ہیں اور الیکشن کمیشن بھی سپریم کورٹ میں جاری کیس میں فریق ہے جس پر رکن الیکشن کمیشن ارشاد قیصر نے کہا کہ آپ کو یہاں پر ہمیں پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات پیش کرنی چاہیں، وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں معاملہ زیرسماعت ہونے کے باعث الیکشن کمیشن کارروائی روک دے، یہی معاملہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے جب کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ میں فریق ہے جہاں ہم جواب دے چکے ہیں، سپریم کورٹ نے پارٹی فنڈنگ کیس کی پوری تاریخ نہیں پوچھی تھی جب کہ الیکشن کمیشن نے پورا قصہ سپریم کورٹ میں بیان کردیا۔
وکیل پی ٹی آئی نے دلائل میں کہا کہ شاید الیکشن کمیشن کے کسی رکن کے ذہن میں تعصب ہو سکتا ہے، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہمارے ذہن میں ایسا کچھ نہیں جیسا آپ کو لگ رہا ہے، ہم نے تو اپنا ریکارڈ سپریم کورٹ کو بھیجا ہے، رکن الیکشن کمیشن ارشاد قیصر کا کہنا تھا کہ کیس کی تفصیلات فراہم کرنے سے تعصب کا عنصر کیسے آگیا، وکیل انور منصور نے کہا کہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت مقدمے میں الیکشن کمیشن فریق بن چکا ہے لہذا اب فریق ہوتے ہوئے آپ کو کارروائی آگے نہیں بڑھانی چاہیے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ میں کیس کی تاریخ کب مقرر ہے، وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ عید کے بعد کیس کی سماعت کرے گی۔
چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ بہتر ہوتا آپ سپریم کورٹ میں استدعا کردیتے کہ الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکا جائے جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں تو میں سپریم کورٹ میں درخواست دے دوں گا، چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ کیا آپ میرے کہنے پر درخواست دائر کریں گے۔
وکیل درخواست گزار نے اپنے دلائل میں کہا کہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت حنیف عباسی اور ہمارے کیس کی نوعیت مختلف ہے، پی ٹی آئی نت نئے طریقے سے پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات فراہم نہیں کررہی، اگر پی ٹی آئی تفصیلات فراہم کردے تو معلوم ہوجائے گا ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ لی کہ نہیں۔
وکیل اکبر ایس بابر نے اپنے دلائل میں کہا کہ پی ٹی آئی نئے طریقوں سے معاملہ لٹکاناچاہتی ہے، الیکشن کمیشن نے فنڈر کی تفصیلات 21 بار مانگی ہیں جب کہ 4 بار پی ٹی آئی کے وکلاء تحریری طور پر لکھ کر دے گئے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن آج ہی کیس کا فیصلہ سنائے گا، الیکشن کمیشن نے کارروائی سپریم کورٹ کے فیصلے تک روکنے کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کیا۔