|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2017

کوئٹہ : کوئٹہ کے علاقے چاندنی چوک کی رہائشی خاتون عزرا صدیقی نے کہاہے کہ گزشتہ شب قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے ہمارے گھر پر چھاپہ مارا اور میرے بیٹے کامران صدیقی اور85لاکھ 75ہزار روپے کی رقم اپنے ساتھ لے گئے جس کے بعد میرے بیٹے کی کوئی خیر خبر نہیں ہے پولیس بھی مقدمہ درج کرنے سے قاصر ہے ۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ شب میرا بیٹا کامران صدیقی جوکہ پراپرٹی ڈیلر کا کام کرتا ہے گھر آیا تو کچھ دیر کے بعد قانون نافذ کرنے والے ایک ادارے کے اہلکارہمارے گھر میں گھس آئے اور میرے بیٹے کامران صدیقی سے پوچھا کہ جو پیسے آج تم لائے ہوں وہ کہاں ہیں ۔

دراصل میرا بیٹا 85لاکھ 75ہزار ورپے کی رقم جو اس نے میرے داماد کی زمین بیچی تھی کہ عیوض نور محمد نامی شخص سے وصول کی اور گھر آیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ وردی میں ملبوث اہلکار میرے بیٹے اور رقم کو نامعلوم مقام پر لے گئے ہیں جس کے بعد ہم نے رپورٹ درج کروانے کی بھی کوشش کی لیکن سیٹلائٹ ٹاؤن تھانے کی پولیس نے کہاکہ مذکورہ ادارے کے افراد کے خلاف ہم کچھ نہیں کرسکتے ۔

انہوں نے کہاکہ میری چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ ،وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری ،کمانڈر سدرن کمانڈ ،آئی جی ایف سی سے اپیل ہے کہ میرے بیٹے کی بازیابی کو ممکن بنائے اور ہمارے گھر سے لی گئی رقم کو واپس کیا جائے ۔