|

وقتِ اشاعت :   December 4 – 2013

Two-soldiers-martyred-three-injured-in-landmine-explosion-215x169کوئٹہ (رپورٹ زیب بلوچ) صوبائی محکمہ صحت نے بلوچستان میں دوران زچگی ماہوں کی اموات کی شرح میں کمی کے لیے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوآرٹر ہسپتالوں میں ماہر امراض نسواں تعینات کرنے اور گائناکالوجیکل وارڈز کو فعال کرنے کے لیے ورک پلان تشکیل دے دیا۔یہ بات محکمہ صحت کے شعبہ پلاننگ کے ذرائع نے ’’روز نامہ آزادی‘‘کو بتائی ذرائع کیمطابق صوبے میں دوران زچگی ماہوں کی اموات میں اضافہ ہوا ہے اس سلسلے میں موجودہ حکومت صورتحال سے نمٹنے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے واضح ہے کہ حال ہی میں صوبائی وزیر صحت کی ہدایت پر صوبے کے 14اضلاع میں ماہر امراض نسواں کی تعیناتی کے ساتھ مذکورہ وارڈز کو فعال بنا دیا گیا اس کے ساتھ ہی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ 32اضلاع میں اس شعبے کو ترقی دینے اور ماہوں کی شرح اموات کوکنٹرول کرنے کے لیے ورک پلان تشکیل دے دیا ہے ذرائع کے مطابق جلد ہی 14اضلاع کے علاوہ دیگر اضلاع میں ماہرا مراض نسواں تعینات کئے جائیں گے واضح رہے کہ بلوچستان کی منتشر آبادی کے باعث دور دراز قصبوں اور دیہاتوں میں خواتین کو دوران زچکی صحت کی بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث سالانہ سینکڑوں ماہیں موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں اس حوالے سابقہ دور حکومت میں درجنوں مڈ وائفز کو تربیت دی گئی تھی تاکہ وہ اپنے علاقوں میں حاملہ خواتین کو صحت کی سہولیات فراہم کریں جس کا کسی حد تک فائدہ بھی ہوا تاہم امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث بعض اضلاع میں اس پروگرام کے تاحال ثمرات سامنے نہیں آئیں۔