|

وقتِ اشاعت :   January 3 – 2018

کوئٹہ : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ فاٹا کے عوام کی منشاء کے مطابق ایف سی آر کی غیر جمہوری شقوں کو ختم کرکے فاٹا میں منتخب کونسل تشکیل دی جائے ۔

وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کو اس بات کی سزاد ی جارہی ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے قائد نواز شریف کی جمہوری پالیسیوں پر عمل پیرا اور بلوچستان کے سائل وساحل پر اختیار پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کررہے ہیں پشتونخواملی عوامی پارٹی تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کی ہر حد تک کوشش کرے گی ۔

پاکستان میں اس وقت اتنی سقط نہیں کہ وہ کسی غیر جمہوری گڑ بڑ کا متحمل ہوسکے کرپشن پاکستان کی ملکی بیماری ہے اس کا علاج سب کو ملکر کرنا ہوگا ملکی سالمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے میری تجویز ہے کہ ہم افغانستان سے دوستی کرلیں ورنہ نہ سی پیک کامیاب ہوگا نہ ہم ترقی کرسکیں گے ۔

عمران خان اے پی ڈی ایم کے زمانے کے دوست ہیں اگر وہ جمہوریت ،پارلیمنٹ کی بالادستی کا ساتھ دے تو ان سے دوستی اور اتحاد ہوسکتا ہے۔ یہ بات انہوں نے منگل کو ایم پی اے ہاسٹل کوئٹہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔

اس موقع پر پشتونخواملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی پارٹی کے ممبران ،سینیٹرعثمان کاکڑ ،صوبائی وزراء نواب ایا ز خان جوگیزئی ،سردار مصطفی خان ترین ،عبدالرحیم زیارتوال ،وزیراعلی کے مشیر عبیداللہ بابت ،اراکین صوبائی اسمبلی لیاقت آغا ،نصراللہ زیرے سمیت پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔

محمود خان اچکزئی نے کہاکہ وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کو پارٹی کے قائد میاں نواز شریف اور پارٹی قیادت کے پارلیمنٹ کی بالادستی ،آئین اور جمہوریت کے ساتھ دینے کی پالیسی اور جدوجہد کو سپورٹ کرنے کی سزادی جارہی ہے ۔

پشتونخواملی عوامی پارٹی انکے خلاف پیش ہونے والی تحریک التواء کو ہر حد تک ناکام کرنے کی کوشش کرے گی اور وہ لوگ جو غیر جمہوری قوتوں کاساتھ دے رہے ہیں میرا مشورہ ہے کہ وہ غیر جمہوری ہاتھوں میں نہ کھیلیں کینیڈاوالے اور کچھ اور لوگ جمع ہوگئے ہیں کہ اب جمہوری نظام کو نہیں چلنے دیا جائے گامگر ہم جمہوریت کیساتھ کھڑے ہیں ۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ میاں نواز شریف اس وقت پاکستان کے مقبول ترین سیاسی رہنماء ہیں مریم نواز اور نواز شریف جامع الفاظ میں جس طرح جمہوریت کا دفاع کررہے ہیں وہ بالکل ٹھیک ہے ۔

انہو ں نے کہاکہ لیڈر ایجاد نہیں ہوتے انہیں عوام منتخب کرتے ہیں جسے عوام ووٹ دے اسے ماننے اور حکمرانی کرنے دیں ہم میں کیا کمی ہے ہم پر بھروسہ کریں اگر مودی اور من موہن سنگھ ملک چلاسکتے ہیں تو ہم بھی چلاسکتے ہیں دھرنا جمہوری حق ہے ایسا کوئی بھی دھرنا جو بنیادی انسانی حقوق پر حملہ آور نہ ہوں جائز ہے ۔

پہلے بھی 126دن تک دھرنے ہوئے مگر وہ لوگ جو پارلیمنٹ کو گالیاں دیتے تھے آج اسی تنخواہ پر اسی پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں جو لوگ کرپشن کی پیداوار ہونگے وہ کرپشن کیسے چھوڑیں گے پاکستان میں مزید سقط نہیں ہے کہ وہ کسی نئے تجربے کا متحمل ہوسکے انہوں نے کہاکہ عمران خان میرے اے پی ڈی ایم کے زمانے کے دوست ہیں ۔

میری ان سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے اگر وہ جمہوریت ،آئین کی بالادستی ،پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ ماننے کی بات کرے تو میری ان سے دوستی ہے اور اتحاد بھی ہوسکتا ہے مگر اگر کوئی ان اصولوں کیخلاف بات کرے گا تو ہمارا ان سے اختلاف ہے ۔

انہوں نے کہاکہ فاٹا میں اصطلاحات لائی جارہی ہے جس کیلئے کمیٹی بنائی گئی ہے اس کمیٹی کا کوئی بھی رکن فاٹا سے تعلق نہیں رکھتا اگر کمیٹی کے ممبران مجھے صرف یہ بتادیں کہ فاٹا میں کونسے قبائل آباد ہیں تو میں انہیں مان لونگا پشتونخواملی عوامی پارٹی کا فاٹا سے متعلق واضح موقف ہے کہ ایف سی آر کی غیر جمہوری شقوں کو ختم کرکے وہاں منتخب کونسل یا اسمبلی بنائی جائے وہاں کے لوگوں کی مرضی کے مطابق ان سے متعلق فیصلہ کیا جائے ۔

صدر پاکستان یہ سب ایک قلم سے کرسکتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ اگر واقعی فاٹا کے لوگوں کیلئے کچھ کرنا ہے تو ایف سی آر ختم کرنے کا اعلان کردیں فاٹا کو کچھ نہیں تو ایک منتخب گورنر دے دیا جائے فاٹا کے تعلیم یافتہ لوگوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو وہاں کیلئے ایک نظام تشکیل دے اگر فاٹا کے عوام کی مرضی کیخلاف بزور طاقت کوئی بھی فیصلہ کیا گیا تو اس سے معاملات خراب ہوسکتے ہیں ۔

ہماری فورسز پہلے ہی پورے ملک میں کچھی ہوئی ہیں اور وہ انتہائی مصروف ہے مگر اگر ملک میں کوئی گڑ بڑ ہوں توا س سے اور زیادہ معاملات خراب ہوسکتے ہیں ملک میں اس وقت پانچ لاکھ سے زائد کیسز زیر التواء ہیں فاٹا میں کرائم ریٹ ملک کے دیگر علاقوں سے کم ہے ۔

وہاں کی ایک ایک انچ زمین تسلیم شدہ ہے ہم وہاں پر کونسا نظام لانا چاہ رہے ہیں پاکستان کی سالمیت کیلئے ان حالات میں فاٹا کے مسئلے کو نہ چھیڑا جائے اگر ایسا کوئی بھی اقدام ہوا جس سے فاٹا میں مسئلہ بڑھا تو ہم کہیں کہ نہیں رہیں گے ۔


انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے ممنوعہ بور کے لائسنس ختم کردیئے ہیں اگر ہم جیسے شریف انسانوں کو غیر مسلح کردیں تو ہمارے گھروں میں چور گھس آئینگے ہم ہتھیاروں والے لوگ نہیں ہیں ۔

ملک خصوصاًبلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے جب ملک میں امن ہوجائے گا تو ہم خود اپنا اسلحہ سرکارکو جمع کروادینگے آج ملک کے ہر گلی گوچے میں ٹارگٹ کلر اور بدمعاش گھوم رہے ہیں ۔

اگر ہم غیر مسلح ہونگے تو اپنا دفاع بھی نہیں کرسکتے کوئٹہ جو پندرہ گلیوں کا شہر ہے اس میں اب تک دو ہزار سے زائد لوگ مارے جاچکے ہیں مگر آج تک نہ کوئی قاتل پکڑا گیا اور نہ اسے ماراگیا ہمیں نہتا کرکے قاتلوں کے رحم وکرم پر مت چھوڑیں اگرہمیں ضرورت پڑی تو قومی او رصوبائی اسمبلی میں وفاقی حکومت کے فیصلے کیخلاف قراردادیں لے کر آئیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ ملک نازک حالات سے گزرہاہے ہمیں ٹرمپ اور انڈیا کے ہوتے ہوئے احتیاط کرنی چاہیے ٹرمپ اہم آدمی ہے اگر وہ کچھ کہہ رہا ہے تو اسکی بات سن لے اور بات چیت سے مسائل کو حل کرے پاکستان اور امریکہ ایک دوسرے کے پرانے ساتھی ہیں ۔

جب تین ہیلی کاپٹر آئے اور ایک مہمان کو یہاں سے لے گئے تو ہم نے نہ ہیلی کاپٹر گرائے نہ گھر سے باہر آئے اور نہ ہی بستر سے نکلے جب ہم بربادی میں ایک دوسرے کے ساتھی ہیں تو معاملات کو بات چیت سے حل کرنا چاہیے خطرناک لوگوں سے مذاہمت سے اجتناب کرنا چاہیے ۔

ملک کی سالمیت پر میری تجویز ہے کہ ہم افغانستا ن سے دوستی کرے اور یہاں امن کی بات کریں نواز شریف کو اس بات کی بھی سزادی گئی کہ وہ کہتے تھے کہ ہم افغانستا ن سے دوستی اور انڈیا سے ورکنگ ریلیشن رکھیں اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو نہ سی پیک بنے گا نہ ہم ترقی کرینگے ۔

انہوں نے کہاکہ کرپشن پاکستان کا ملکی مسئلہ ہیں کوئی بھی ادارہ ایسانہیں کہ جو کرپٹ نہ ہوں اگر ہم نے ملک کو ٹھیک کرنا ہے تو سب کو ملکر کرپشن ختم کرنی ہوگی مخلو ط حکومت سے متعلق سوال پر انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ہماری حکومت اچھی ہویا بری ہم اسے چلارہے ہیں ستر سال میں نہ اتنے روڈ بنے نہ ڈیم بنے نہ ترقیاتی منصوبے ہوئے نہ فلائی اوور بنے جتنے ہماری حکومت نے بنائے ہیں ۔

کیا خالد لانگو اور مشتاق رئیسانی کی اتنی مجال تھی کہ وہ خود اتنی بڑی کرپشن کریں خالد لانگو کو جب تفتیش کیلئے لے جایا گیا تو اسے کہاکہ یہ تین نام لو اور گھر چلے جاؤں مگر اس نے ایسا نہیں کیا کمیشن کیک بیک ضروری لئے جاتے ہیں مگراس کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا ۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں ہونیوالا این آر او سراسر غلط تھا اگر نواز شریف سعودی عرب گئے ہیں تو اسکا یہ مطلب نہیں کہ وہ این آر او کرنے گئے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ کوئی این آر او نہیں ہورہا ہے پورے پاکستان کے ہر شہری کو نواز شریف کا سپورٹ کرنا چاہیے اگرحکومت سے کوئی مسئلہ ہے تو اتحاد بناکر اسکا مقابلہ کریں سیٹیں کم کریں لیکن نظام میں گڑ بڑ نہ کریں ۔

پشتونخواملی عوامی پارٹی نے ہمیشہ بارہ مئی کے واقع کی آواز بلند کی ہے اور اب بھی وہ واحد پارٹی ہے جو اس پر بات کرتی ہے مگر لاہور میں ہونیوالے ماڈل ٹاؤن واقع کو جواز بناکر حکومت نہیں گرائی جاسکتی جب پیسے دیکر وفاداریاں خریدی جاتی ہے اورووٹ تبدیل کئے جاتے ہیں تو لوگ کرپٹ نہیں ہوتے لیکن وہ جب ایسانہیں کرتے تو انہیں کرپٹ کہہ دیا جاتا ہے ۔

ہمارا بھی مطالبہ ہے کہ ماڈل ٹاؤن واقع کی شفاف تحقیقات کرلیں انٹراپارٹی الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے انتخابی نشان معطل ہونے سے متعلق سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر ہم غلطی نہ کریں تو ہم درخت کے انتخابی نشان پر لڑیں گے اگر ایسا نہ ہوا تو بوتل بھی ٹھیک رہے گی ۔

انہوں نے کہاکہ کوئی بھی جنگ عوام کی طاقت کے بغیر نہیں جیتی جاسکتی فوج کو چاہیے کہ وہ عوامی طاقت کیساتھ جنگ لڑیں اگلے انتخابات میں کس کی حکومت ہوگی

سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں کوئی نجومی نہیں عام آدمی ہوں لہذامجھے نہیں پتہ کے کس جماعت کی حکومت بنے گی ۔