|

وقتِ اشاعت :   February 27 – 2018

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ یہاں کے باشعور عوام صوبے کے وسیع تر قومی مفادات اور اپنے تشخص بقاء وسلامتی کو برقراررکھنے کے لئے ایک آواز ہو کر سیاسی جمہوری حقیقی سیاسی جمہوری انداز میں حقوق کی جدوجہد کو آگے بڑھانے کی خاطر متحد ومنظم ہو کر جاری نا انصافیوں کا راستہ روکنے کے لئے اپنا بھر پور سیاسی کردار ادا کرے ۔

قدرتی دولت سے مالا مال صوبے کے عوام آج بھی اکیسویں صدی میں حکمرانوں کے روا رکھے گئے نارواپالیسیوں کے نتیجے میں تمام تر انسانی بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہے جوکہ ہونیوالے نا انصافیوں اور استحصال کا منہ بولتا ثبوت ہے پارٹی کے تنظیمی عہدوں پر منتخب ہونیوالے عہدیداران اپنے تمام تر توجہ پارٹی کو مضبوط فعال متحرک بنانے کے لئے صرف کر تے ہوئے عوام سے قریبی روابط رکھیں ۔

ان خیالات کا اظہار پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی، غلام نبی مری، سردار رعمران بنگلزئی، میر ہمایوں عزیز کرد، حاجی محمد اسما عیل گجر، ملک محی الدین لہڑی، محمد لقمان کاکڑ، اسد سفیر شاہوانی، ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، سعید کرد،حاجی فاروق شاہوانی، ملک عطاء اللہ مینگل، رضا جان شا ہی زئی، لالا غفار مینگل، دنیش لعل راجپوت ، میر شیر احمد بنگلزئی، حاجی عبدالغفور سر پرہ، ملک محمد ابراہیم مینگل، ظہور کرد، اور چوہدری زبیر احمد نے کوئٹہ میں جاری یونٹ سازی مہم کے سلسلے میں گزشتہ دنوں کلی بنگلزئی سریاب روڈ، بابو عبدالرحمان کرد اسٹریٹ ، نیو گیلانی روڈ، کلی لعل آباد مغربی بائی اور بلوچستان یونیورسٹی کالونی میں منعقدہ علیحدہ علیحدہ کارنر میٹنگز عوامی اجتماعات اور شمولیتی پروگراموں سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر حاجی عبدالغفور سرپرہ ، حاجی محمد اسحاق ابابکی ، ملک محمد ابراہیم مینگل، پرویز احمد رئیسانی، حاجی نثار احمد رئیسانی، حبیب اللہ درانی، شریف احمد مغیری، سمیع اللہ کرد، آغا محبوب شاہ، کلیم اللہ شاہ، عصمت اللہ اچکزئی، شفیق احمد قلندرانی نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت مختلف پارٹیوں سے مستعفی ہو کر بی این پی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔

مقررین نے کہا کہ آج جس تیزی سے پارٹی کی آئے روز مقبولیت اور عوامی پذیرائی میں تائید وحمایت سے یہ بات واضح ہو رہا ہے کہ یہاں کے باشعور عوام نے یہ اصولی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ بی این پی کے پلیٹ فارم پر متحد اور جمع ہو کر مزید کسی بھی صورت میں استحصالی پالیسیوں ، احساس محرومی ، محکومیت اور پسماندگیوں کی پالیسیوں کو قبول نہیں کرینگے ۔

سیاسی اور جمہوری انداز میں آواز بلند کر تے ہوئے اپنے صوبے کی جملہ قومی حقوق ساحل ووسائل کی دفاع اور تحفظ کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت یہاں کے ناعاقبت اندیش حکمرانوں نے رنگ ونسل ، مذہب ، فرقہ ، علاقیت کے بنیاد پر یہاں کے عوام کو تقسیم کر کے اپنے استحصالی پالیسیوں کو آگے بڑھایا اور صوبے کے اہم قومی ایشوز پر یہاں کے عوام کا توجہ ہٹانے کے لئے نان ایشوز کو سہارا بنا کر اپنے اقتدار کو پروان چڑھائی اور یہاں کے عوام کی ترقی وخوشحالی وجائز مسائل کو حل کرنے کے لئے کبھی بھی سنجیدگی سے حل کرنے اور توجہ دینے کی کوشش نہیں کی جس کے نتیجے میں آج صوبے کے مسائل گھمبیر سے گھمبیر تر ہو تے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم بلا رنگ ونسل ، مذہب ، فرقہ، زبان ، علاقے کے بنیادوں پر یہاں کے عوام کی خدمت کی جدوجہد کرنے اور اصولی سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور یہاں کے عوام کی اجتماعی قومی مفادات ہمیں تمام تر چیزوں سے مقدم اور عزیز ہے ۔

ان کے قومی اجتماعی مسائل کو اجاگر کرنے اور حل کرنے کے لئے یہاں کے عوام سے ہمارا یہ اپیل ہے کہ وہ ہمارے تحریک میں شریک ہوکر صوبے کو جاری بحرانی کیفیت وسائل کے لوٹ کھسوٹ پر مبنی پالیسیوں سے نجات دلانے پسماندگی ، محرومیت ، محکومیت کے خاتمے کے لئے ساتھ دینے کے لئے جدوجہد کر نا ہو گا تاکہ ہم اپنے آنے والے نسلوں کی حقیقی معنوں میں ترقی، خوشحالی ، تعلیم، صحت، روزگار اور دیگر بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی اور ان کے بنیادی حقوق ان کے گھروں کے دہلیز تک پہنچانے میں عملی کردار ادا کریں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ صوبے کی قومی حقوق کے حقیقی جدوجہد کرنے والے قیادت اور پارٹیوں کا راستہ روکنے کے لئے ایسے لو گوں کو آگے لایا گیا جنہوں نے کبھی بھی یہاں کے عوام کی مسائل کو اجاگر کرنے یا اجاگر نہیں کیا اور اپنے ذاتی وگروہی مفادات کو اولیت دیا جس کی وجہ سے یہاں کے عوام کا ان قوتوں کے اعتماد اور بھروسہ مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے ۔

بی این پی یہاں کے مایوس عوام کو کسی بھی صورت مزید نہیں کرینگے اور ان کے حقوق کی نجات دندہ جماعت کی صورت میں ان کے حقیقی ارمانوں احساس وجذبات کے ترجمانی کر تے ہوئے سیاسی قومی جمہوری جدوجہد کو آگے بڑھائے۔