تہران: ایران کے صوبے سیستان ،بلوچستان کے دارالحکومت زاہدان میں جامعہ کے طلبہ نے ایک کالج پروفیسر کے بلوچ اہلِ سنت کے بارے میں توہین آمیز بیان پر احتجاجی مظاہرے کیے ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بلوچ کارکنان نے یو ٹیوب پر ایک ویڈیو جاری کی ہے اس میں پروفیسر کے اقلیتی گروپوں کے خلاف ریمارکس سنے جاسکتے ہیں ۔ وہ اقلیتی گروپوں کے خلاف توہین آمیز کلمات ادا کررہے ہیں اور انھیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ایران میں سْنی اقلیتی گروپ کے ایک سرکردہ رہ نما مولوی عبدالحمید نے ایک بیان میں اس پروفیسر کے بلوچوں کے خلاف توہین آمیز بیان کی مذمت کی ہے۔
ان صاحب کو انتہا پسند جماعت کے شر انگیز عناصر میں سے ایک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ایران میں مختلف قوموں اور فرقوں کے درمیان امن وہم آہنگی کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور ان کے درمیان کشیدگی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔انھوں نے ایرانی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس یونیورسٹی پروفیسر کے رویّے کو منافرت پر مبنی جْرم اور ایران کی قومی سلامتی کے منافی قرار دیں۔
ایرانی پروفیسر کے بلوچ اہلِ سنت کے خلاف توہین آمیز بیان پر احتجاجی مظاہرے
وقتِ اشاعت : May 28 – 2018