غزہ: فلسطین کے علاقے یونس خان میں زخمی مظاہرین کو طبی امداد فراہم کرنے والی 21 سالہ فلسطینی نرس کو قابض اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر کے شہید کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز نماز جمعہ کے بعد فلسطین کے نہتے شہریوں کی جانب سے ’اپنے گھروں کو واپسی‘ مہم کے تحت احتجاجی مظاہرے کو اسرائیلی افواج نے طاقت کے ذریعے سبوتاژ کرنا چاہا جس کے باعث کئی فلسطینی نوجوان زخمی ہو گئے۔ زخمی نوجوانوں کو طبی امداد مہیا کرنے میں مصروف 21 سالہ نرس راضان نجر کو اسرائیلی فوج نے گولی کا نشانہ بنا کر شہید کردیا۔
گزشتہ دو ماہ سے غزہ کے حالات نہایت کشیدہ ہو گئے ہیں جس کے نتیجے میں 120 سے زائد فلسطینی شہید اور 3 ہزار کے قریب زخمی ہوگئے ہیں۔ نہتے فلسطینی 30 مارچ سے یوم الارض کے موقع پر ہر جمعے کو غزہ کی سرحد پر اسرائیل کی جانب مارچ کرتے ہیں جس کا مقصد برسوں سے پناہ گزینوں جیسی زندگی بسر کرنے والے شہریوں کی اپنے گھروں کی باعزت واپسی ہے۔
واضح رہے اسرائیلی جارحیت پر اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور فلسطین میں بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے موثر حکمت عملی اپنانے پر زور دیا تھا جب کے فلسطین کے وزیر خارجہ نے اسرائیل میں یہودی آبادکاری کے خلاف عالمی عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔