دہشت گردی کوکسی مذہب اور ملک سے نتھی کرنا سراسر زیادتی ہے کیونکہ یہ ایک مائنڈسیٹ ہے جس کا مقصد پُرامن ماحول میں انتشار پھیلانا ہے خاص کر مذاہب میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں مگر المیہ یہ رہا ہے کہ عالمی طاقتوں نے اپنے مفادات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے دہشت گردی کو مختلف ادوارمیں نئے طریقوں سے متعارف کرایا اور جس خطے یا ملک پر کنٹرول کرنے کی کوشش کی تو وہاں سب سے پہلے بھرپورسرمایہ کاری کی اور دہشت گردوں کی باقاعدہ سرپرستی کرتے ہوئے انہیں منظم کرکے انتشار پھیلایا اور جب مفادات پورے ہوئے تو اسے اسلام سے جوڑا گیا اور اسلام کے حوالے سے غلط تشریح کی گئی۔ اگر امریکہ سمیت مغربی ممالک کا جائزہ لیاجائے تو وہاں نسل پرستی کی بنیاد پر دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہوتے ہیں مگر بدقسمتی سے اس پر کبھی بھی بات نہیں کی جاتی جب بھی دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو اس کا شبہ مسلمانوں پر کیاجاتا ہے جوکہ سراسر زیادتی ہے۔
بلوچستان ملک کا نصف حصہ ہے۔ اس میں بے شمار خوبصورت مقامات ہیں جو دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں لیکن ہر شعبے کی طرح یہاں سیاحت کا شعبہ بھی نظر انداز رہا اور کسی نے بھی اس کی خوبصورتی پر توجہ نہیں دی۔ ایک وقت ایسا بھی تھا سیاحوں کی بڑی تعداد بلوچستان کارخ کرتی تھی اندرون ملک اوربیرونی ممالک سے سیاح یہاں تفریح کی غرض سے آیا کرتے تھے۔بلوچستان میں بلندوبالاپہاڑموجود ہیں ان کے درمیان دلکش اور خوبصورت آبشار ہیں۔ بولان، پیرغیب، ملاچٹوک، زیارت،ہربوئی سمیت اہم مقامات ہیں جنہیں دیکھ کر جنت کا نظارہ محسوس کیاجاسکتا ہے لیکن ان علاقوں میں سرمایہ کاری نہ ہونے کی وجہ سے سیاحت کو فروغ نہیں ملا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سالہا سال یہاں سرداور گرم موسم مختلف علاقوں میں برقرار رہتا ہے۔
نئے سال کے آغاز پر کچھ امیدیں عوام نے حکومت سے ریلیف کیلئے باندھ رکھی تھیں مگر ان کی امیدوں پر پانی پھر گیا کیوں مزید اشیاء خورد ونوش کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا بلکہ صورتحال یہاں تک پہنچی کہ چینی اور گندم کا بحران پیدا ہوا جس کی وجہ سے آٹا اور چینی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کا حالیہ مہنگائی کے حوالے سے شدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہنا تھاکہ غریب عوام کو ریلیف فراہم کی جائے اور یہ کہ مہنگائی کے حوالے سے مجھے مس گائیڈ کیاجارہا ہے۔وزیراعظم عمران خان کو سختی سے اس بات کا نوٹس لینا چاہئے کہ کس طرح سے مافیاز سرگرم ہوکراشیاء کا نہ صرف بحران پیدا کررہے ہیں بلکہ غریب عوام پر مہنگائی مسلط کرکے اربوں روپے منافع کمارہے ہیں کیونکہ حکومتی مشینری کے بغیر ایسا ممکن نہیں۔سب سے پہلے وزراء سے جواب طلب کیاجائے کہ ان کی کارکردگی اس حوالے سے کیا ہے اور دوسرا ان کے بیانات جو آئے روز عوام کی دل آ زاری کا سبب بن ر ہے ہیں جس سے حکومت کی سبکی بھی ہورہی ہے۔
نئی حکومت تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم پر کام کا آغاز کرنے جارہی ہے جس کے تحت یکم اپریل 2021 سے ملک بھرمیں پرائمری کا یکساں نصاب لاگو کیاجارہا ہے،حکومت یونیورسٹیوں کے لئے فنڈز فراہم کرے گی جب تک نیا نظام نہیں بنایا جاتا۔سینیٹ میں حکومتی ارکان کا کہنا تھا کہ سارے سرکاری ادارے پنشن کے بوجھ تلے دبے رہیں گے،پانچ سال کے دوران دو لاکھ 85 ہزار پاکستانیوں کو مختلف وجوہات کی بنا پر سعودی عرب سے ملک بدر کیا گیا۔
بلوچستان میں سرمایہ کاری اور ترقی کے حوالے سے ہر دور میں دعوے کئے جاتے رہے ہیں مگر بدقسمتی سے ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا حالانکہ صوبہ معدنی وسائل اور محل وقوع کے لحاظ سے معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے اگر اس حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے تو اس کے ثمرات سے پورا ملک فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ بلوچستان میں ایک سی پیک منصوبہ کو ہی لیاجائے جس کے بعض پروجیکٹس ابھی تک تعطل کا شکار ہیں، کبھی کبھار سننے کو ملتا ہے کہ سی پیک منصوبہ کے تحت اکنامک زون بنائے جارہے ہیں، بجلی گھر،سڑکوں کی تعمیرسمیت دیگر ترقیاتی منصوبے جو اس میں شامل ہیں، جلد پایہ تکمیل کو پہنچ جائینگے لیکن کتنے برس گزر گئے کہ سی پیک سے جڑے منصوبے تعطل کا شکار ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے معاشی ٹیم کو عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی ہدایت کردی۔ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے معاشی ٹیم سے ملاقات کی جس میں وفاقی وزراء، مشیر اور معاونین خصوصی شریک تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں بڑھتی مہنگائی پر تحفظات کا اظہار کیا اور معاشی ٹیم سے ملاقات میں کہا کہ اگر کابینہ اجلاس میں نہیں بتاسکتے تھے تو آج وجوہات بتائیں۔ وزیراعظم عمران خان نے معاشی ٹیم کو ہدایت کی کہ مہنگائی مزید نہیں بڑھنی چاہیے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں معاشی ٹیم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں مہنگائی کنٹرول نہیں ہو رہی، اور مجھے اس معاملے پر مِس گائیڈ کیا جا رہا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں صورتحال انتہائی گھمبیر ہے گزشتہ پانچ ماہ سے بھارت کی قابض فوج نہتے کشمیریوں پر ظلم ڈھارہی ہے جب سے مقبوضہ کشمیر کی آزاد حیثیت ختم کردی گئی ہے وہاں پر بڑے پیمانے پر سیکیورٹی فورسز تعینات ہیں۔عوامی سطح تمام تر سرگر میاں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں جس پر پہلے بھی… Read more »
گزشتہ روز سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔سپریم کورٹ نے ریلوے کی آڈٹ رپورٹ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے کا سارا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہونے کے بجائے مینول ہے۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ ریلوے میں کوئی چیز درست انداز میں نہیں چل رہی، دنیا بلٹ ٹرین چلا کر مزید آگے جا رہی ہے اور ہم آج بھی اٹھارویں صدی کی ریل چلا رہے ہیں۔
امریکی پابندیوں کی وجہ سے پاک ایران گیس منصوبے پر کام رک گیا ہے۔سینیٹ میں تحریری جواب میں وزارت توانائی نے بتایا کہ امریکا نے ایران پر پابندیاں عائد کررکھی ہیں جس کی وجہ سے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی کام رک گیا ہے۔وزارت توانائی کا مزید کہنا ہے کہ ایران اور پاکستان نے گیس پائپ لائن ترمیمی معاہدے پر دستخط کر دئیے ہیں جس کے تحت دونوں ممالک کو منصوبہ مکمل کرنے کے لیے مزید 5 سال کا عرصہ دیا گیا ہے۔وزارت توانائی نے بتایا کہ نئے معاہدے کے باوجود منصوبے کی تکمیل امریکی پابندیاں ختم ہونے سے مشروط ہے۔
ملک میں مہنگائی کا تسلسل جاری ہے،ادارہ شماریات نے ملک میں مہنگائی کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں چینی 3 روپے 60 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی اور اس کی قیمت 74 روپے 29 پیسے سے بڑھ کر 77 روپے 89 پیسے فی کلو ہوگئی۔محکمہ شماریات نے بتایا کہ ایک سال میں چینی 18 روپے 86 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، ایک سال قبل چینی کی قیمت 59 روپے 3 پیسے فی کلو تھی۔ ایک سال میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 167 روپے مہنگا ہوا، آٹے کے تھیلے کی قیمت ایک سال قبل 788 روپے تھی اور اب آٹے کے تھیلے کی قیمت 955 روپے ہوگئی ہے۔