
وزیراعظم عمران خان ان دنوں پڑوسی ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔ یہ ایک انتہائی بہترین قدم ہے کیونکہ پاکستان اپنے محل وقوع کے حوالے سے خطے کے اہم ممالک میں شمار ہوتا ہے جہاں تجارتی حوالے سے خاص فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان ان دنوں پڑوسی ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔ یہ ایک انتہائی بہترین قدم ہے کیونکہ پاکستان اپنے محل وقوع کے حوالے سے خطے کے اہم ممالک میں شمار ہوتا ہے جہاں تجارتی حوالے سے خاص فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔
بلوچستان میں غذائی کمی کے شکار بچوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے ۔کوئٹہ، پشین اور قلعہ عبداللہ میں حالیہ اسکریننگ کے دوران چالیس فیصد سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار پائے گئے۔
بلوچستان میں انسانی وسائل کی ترقی کی لیے گزشتہ حکومت کے دوران اربوں روپے مختص کئے گئے تاکہ صوبہ میں تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ کیاجاسکے اور اسی بنیاد پر تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی مگر پورے دورانیہ میں خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے، بلوچستان میں تعلیمی شرح انتہائی کم ہے خود حکومتیں اس بات کا اعتراف کرچکی ہیں کہ لاکھوں بچے اسکولوں سے آج بھی باہر ہیں اور اسکولوں کی حالت زار بھی انتہائی ابتر ہے۔
دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں پناہ لینے والے غیرملکی باشندوں کیلئے واضح پالیسی اور قوانین موجود ہیں۔ کاروبار، سیر وتفریح یا پھر مہاجرین کی صورت میں جو لوگ مغرب کا رخ کرتے ہیں انہیں وہاں کے تمام قوانین کی مکمل پاسداری کرنی پڑتی ہے، کسی طرح بھی انہیں اس قدر آزادانہ نقل و حمل کی اجازت نہیں ملتی جس طرح ہمارے یہاں کئی دہائیوں سے یہ چلتا آرہا ہے جس کی وجہ سے ہمیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
پاکستان سے ملحق افغان سرحد پر باڑ نہ لگنے کی وجہ سے دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہوئے جس سے ہمارے یہاں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور بدامنی عروج پر پہنچی مگر جب سے افغان سرحد پر باڑلگانے کا عمل شروع کیا گیا ہے اس میں کافی کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ اس سے یہ فائدہ ہوگا کہ دہشت گرد سرحد پار کرکے ملک کے اندر داخل نہیں ہونگے ۔
نئے سال کا آغاز ہونے جارہا ہے۔ نئی امیدیں اور نئے خواب ساتھ لیکر آرہا ہے۔ 2018ء کے دوران بلوچستان سیاسی خبروں میں نمایاں نظر آیا جب مسلم لیگ ن کے وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی گئی۔ اس دوران تمام تجزیے اور خبریں اسی کے گرد گھومتی دکھائی دیں۔
قوموں اور ممالک کی ترقی میں عوام کا بنیادی کردار ہوتا ہے مگر اس سے بھی بڑھ کر ذمہ داری ہمیشہ لیڈر شپ کی ہوتی ہے جو کرپٹ ذہنیت اور اقرباء پروری سے کوسوں دور ہوتی ہے مگر بدقسمتی سے ہمارے یہاں گزشتہ کئی ادوارسے کاروباری ذہنیت سے تعلق رکھنے والے سیاستدان اقتدار پر براجمان رہے جن کی غلط پالیسیوں،کرپشن، اقرباء پروری کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہوکر رہ گیا ہے۔
چائنا پاک اکنامک کوریڈور منصوبے کی جب بنیاد رکھی گئی تو بلوچستان کے عوام میں ایک امید کی کرن پیدا ہوگئی کہ اس اہم منصوبہ سے ان کی تقدیر بدل جائے گی بلوچستان سی پیک منصوبہ کا مرکز ہے، 2013ء کے بعد بننے والی حکومت نے سی پیک سے متعلق بڑے بڑے کانفرنسز اور پروگرام منعقد کئے اور اس بات کو باور کرایا کہ سی پیک سے بلوچستان میں ایک بڑی خوشحالی اور ترقی آئے گی ۔
محکمہ تعلیم بلوچستان میں سال 2015۔16کے دوران 1ارب 81کروڑ 80لاکھ روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے، جس میں افسران کی غفلت، من پسند افراد کو نوازنے، قواعد کی خلاف ورزیوں سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے۔
وفاقی حکومت نے ملک کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سمیت ان 172 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کے اکاؤنٹس سے مبینہ طور پر اربوں روپے منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ممالک بھجوائے گئے ہیں۔اس بات کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں گزشتہ روز ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔