
ملک میں ماہ صیام کے دوران مہنگائی ویسے بھی بے قابو ہو جاتا ہے۔
ملک میں ماہ صیام کے دوران مہنگائی ویسے بھی بے قابو ہو جاتا ہے۔
ملک میں معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے ،معاشی بحران ا ور دیگر چیلنجز سے مستقل طور پر نمٹنے کیلئے مقامی سرمایہ کاروں کا ملک میں سرمایہ لگائے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہوسکتی۔
بلوچستان میں صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے حکومتی سطح پر ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
پاک امریکہ تعلقات خطے میں دفاعی حوالے سے ہمیشہ اہم رہے ہیں۔
پاکستان میں یہ ایک روایت بن چکی ہے کہ رمضان کے مہینے میں بھر پور منافع کمانا ہے اور یہ ہر سال مشاہدہ کیا جاتا ہے کہ ماہ صیام شروع ہونے سے تین چار دن پہلے اشیاء ضررویہ کی قیمتوں میں اضافہ کردیاجاتا ہے اور یہ سلسلہ عید تک جاری رہتا ہے ۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات تقریباً مکمل ہوگئے جس کے بعد پالیسی لیول کے مذاکرات جاری ہیں۔
ملک کا نوجوان طبقہ اپنے مستقبل کیلئے بہت فکر مند ہے چونکہ ملک میں روزگار کے مواقع زمینی حقائق کے مطابق بہت ہی محدود ہیں ۔
بلوچستان میں ایک بار پھر خشک سالی کے خطرات منڈلانے لگے ہیں جس سے زراعت اورمال مویشیوں سے وابستہ افراد متاثر ہونگے جبکہ غذائی قلت پر محیط ایسی صورت حال پیدا ہونے کا خدشہ ہے کہ جس میں کسی بھی جاندار کو خوردنی اشیاء دستیاب نہ ہوںیا خوردنی اشیاء کی شدید قلت پڑ جائے جو عموماً زمینی خرابی، خشک سالی اور وبائی امراض کی بدولت ہو سکتی ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کا پانچ روزہ دورہ چین انتہائی اہمیت کا حامل رہا۔
زراعت بلوچستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،بلوچستان میں لہسن اور پیاز کی کاشت کے لیے ماحول انتہائی سازگار ہے جب کہ سیب، انگور ،کھجور، چیری ،آڑو اور خوبانی کی پیداوار زیادہ ہوتی ہے ۔