آئی ایم ایف شرائط کی منظوری، عوام معاشی پالیسی سے مایوس

Posted by & filed under اداریہ.

پاکستان پر آئی ایم ایف کے بڑھتے دباؤ اور اور شرائط ایک نئے مہنگائی کے طوفان کی نوید سنارہے ہیں چونکہ مسلسل حکومت آئی ایم ایف سے مزید نئے قرض کی بحالی کے حوالے سے رابطے میں ہے تاکہ قرض کی بحالی کے بعد معاشی معاملات کو چلایاجاسکے مگر آئی ایم ایف نے قرض بحالی کے حوالے سے مزید سخت شرائط سامنے رکھے ہیں اس لئے یہ مسئلہ طول پکڑتاجارہا ہے۔ حکومت کی جانب سے یہ کوشش کی جارہی تھی کہ شرائط میں نرمی کی جائے تاکہ مزید ٹیکسز اور مہنگائی کامسئلہ سرنہ اٹھائے جس کا بوجھ پہلے سے عوام پر لادھ دیا گیا ہے ۔مگر کوئی بھی ادارہ قرض اپنی شرائط کی بنیاد پر دیتا ہے چونکہ اسے اپنے منافع اور سود سے ہی سروکار ہوتاہے جس کے لیے وہ اپنا معاشی روڈ میپ حکومت کے ہاتھوں تھماتا ہے ۔

اپوزیشن کی احتجاجی تحریک، عوام سڑکوں پر،لیڈران غائب!

Posted by & filed under اداریہ.

اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل اتحاد پی ڈی ایم نے ملک بھرمیں بدترین مہنگائی اور معاشی بدحالی کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہروں کا آغاز کردیا ہے ۔لاہور اور کراچی سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی ریلی ومظاہرے کئے گئے۔ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے قائدین اور کارکن مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں شرکت کریں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پی ڈی ایم کے زیر اہتمام مری روڈ راولپنڈی میں مہنگائی اور معاشی بدحالی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا اوراحتجاجی دھرنا بھی دیا گیا۔

بلوچستان میں سیاسی تبدیلی، باپ میں دھڑے بندی، مستقبل کی نوید

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان کی سیاست روز ایک نئی رخ اختیار کرتی جارہی ہے ، وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر اکثریت کس کے ساتھ ہوگی یہ ابھی ابہام میں ہے، دونوں طرف سے اکثریت کے دعوے کئے جارہے ہیں مگر ساتھ ہی سنگین نوعیت کے الزامات کا سلسلہ بھی چل پڑا ہے۔ گزشتہ روز پانچ اراکین اسمبلی کی اجلاس میں عدم شرکت کے بعد حکومتی ناراض اراکین کی جانب سے الزام لگایاگیا کہ ان اراکین کو اغواء کیا گیا ہے جس کے بعد لالارشید اسمبلی پہنچے، بشریٰ رند نے ٹوئٹرپر بیان جاری کرتے ہوئے اغواء کی تردید کی جبکہ ماہ جبیں کا بھی بیان سامنے آگیا۔

پی ڈی ایم تحریک، حکومت کو درپیش چیلنجز، پیپلزپارٹی کی نئی پیشکش

Posted by & filed under اداریہ.

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے راولپنڈی سے احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا۔اپوزیشن اتحاد میں شامل مسلم لیگ (ن) کی جانب سے راولپنڈی کے لیاقت باغ کے باہرگزشتہ روز مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرے میں متعدد افرادنے شرکت کی جنہوں نے مہنگائی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔اس دوران مظاہرین نے حکومت کے خلاف لیاقت باغ سے کمیٹی چوک تک ریلی بھی نکالی۔واضح رہے کہ پی ڈی ایم نے ملک گیر احتجاج کیلئے ریلیوں، جلسوں اور مظاہروں کے پروگرام کو حتمی شکل دے دی ہے۔مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم نے جعلی حکمرانوں کو گھر بھیجنے کیلئے فیصلہ کن تحریک شروع کردی، پٹرول، ڈیزل کی قیمتیں بڑھاکر مہنگائی کا ایٹم بم چلایا گیا، ریاست مدینہ کا مذہبی کارڈ تنقید سے بچنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔

ہوشاب واقعہ، متاثرہ خاندان انصاف کا منتظر

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان ہائی کورٹ میں ہوشاب واقعے کے حوالے سے سینئر وکیل و سینیٹر کامران مرتضیٰ کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست پر چیف جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عبدالحمید بلوچ پر مشمل بینچ نے سماعت کی۔عدالت نے غفلت برتنے پر ڈپٹی کمشنرکیچ، اسسٹنٹ کمشنر تربت اور نائب تحصیلدار ہوشاب کو معطل کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے ہوشاب واقعے میں جاں بحق بچوں کو شہید کا درجہ دینے کا بھی حکم دیا۔عدالت نے حکومت بلوچستان کو یہ بھی حکم دیا کہ واقعے میں زخمی بچی کو سرکاری خرچ پر طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائے، اس کے علاوہ ہوشاب واقعے کی ایف آئی آر کرائم برانچ کے تھانے میں درج کی جائے جبکہ واقعے کی لیویز کی جانب سے درج ایف آئی آر خارج کی جائے۔

بلوچستان میں حکومتوں کے خاتمے کی وجوہات

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان میں سیاسی ماحول کبھی بھی خوشگوار نہیں رہا ہے اس لیے بلوچستان میں بہت ہی کم حکومتوں نے اپنی مدت پوری کی ہے۔ سیاسی اتحادیوں کے اپنے اختلافات ہی حکومتوں کے خاتمے کاسبب بنتی رہی ہیں جس کی بنیادی وجوہات بہت سی ہیں مگر اس پر حاوی عناصرانا و مفادات ہی رہے ہیں، نظریاتی، گورننس، انتظامی امورکو محض ایک جواز کے طور پر ہی پیش کیا گیا ہے۔ تاریخی تناظر میں اس کا جائزہ لیاجائے تو بلوچستان میںحکومتی تبدیلیوں کے اسباب واضح طور پر نظرآئینگے، بلوچستان میں بننے والی پہلی نیپ کی منتخب حکومت مضبوط تھی اندرون خانہ اس اتحاد کو کسی طرح کے بھی خطرات کا سامنا نہیں رہا مگر اس میں ایک مسئلہ وفاق کے ساتھ انتظامی اختیارات کے معاملات تھے جو ذوالفقار علی بھٹو اور نیپ کے رہنماؤں کے درمیان اس قدر شدت اختیار کرگئے کہ ذوالفقار علی بھٹو نے نیپ حکومت کے خاتمے کا ٹھان لیا۔

سیاسی کھینچاتانی، معاشی بحران، تبدیلی سرکار کی گورننس؟

Posted by & filed under اداریہ.

ہمارے یہاں نظام کبھی بھی شفاف اور اصولوں کے مطابق نہیں چلا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ سیاستدانوں کے آپسی جنگ اور عناد نے اس ملک کو کبھی بھی مستحکم نہیں ہونے دیا، مخالفین کی درگت بنانے کے لیے اتنی توجہ دی گئی کہ کسی بھی طرح انہیں زیر عتاب لایاجائے، ان کی سیاست کو بندگلی میں داخل کیاجائے تاکہ ان کی سیاسی ساکھ بری طرح متاثر ہوجائے اور عوام کی مکمل توجہ اسی سیاسی تماشاپر مرکوز رہے۔ ملک کے حالات کس رخ جارہے ہیں اندرون خانہ درپیش مسائل کیا ہیں دنیاکے ساتھ ہمارے تعلقات کس نوعیت کے ہیں اور ہماری اہمیت ان کی نظر میں کیا ہے جس کی بیسیوئوںمثالیںموجود ہیں ۔

غیرضروری منصوبوں کی منطق، حکومتی سطح پرمہنگائی کا نیاطوفان، عوام بے بس

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں مہنگائی تاریخی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، روز مرہ کی تمام تر اشیاء کی قیمتوں کو پَر لگ گئے ہیں، عوام کی قوت خرید مکمل جواب دینے لگی ہے کوئی بھی ایسا طبقہ نہیں کہ جو اس سے براہ راست متاثر نہ ہواہو۔ اندازہ یہی ہے کہ آنے والے چند دنوں میں مزید مہنگائی بڑھے گی افسوس کہ جس تبدیلی کی توقع عوام کررہی تھی اس تبدیلی نے واقعی ایسے نظام کی تبدیلی لائی کہ سارا بوجھ عوام پر لادھ دیا گیا۔ہمارے وزراء اب بھی یہی بات دہرارہے ہیںکہ ماضی کی حکومتوں کے غیر ضروری منصوبوں کی وجہ سے مالی حوالے سے بوجھ عوام اور حکومت کو اٹھانا پڑرہا ہے ۔

ڈی جی آئی ایس آئی تقرری معاملہ،سول وعسکری تعلقات پر قیاس آرائیاںوچہ مگوئیاں

Posted by & filed under اداریہ.

ڈی جی آئی ایس آئی تقرری کے نوٹیفکیشن کی تاخیر پر گزشتہ چند دنوں سے بہت زیادہ قیاس آرائیاں ہورہی ہیں کہ موجودہ حکومت وعسکری قیادت کے درمیان تعلقات میں تناؤ پیدا ہوچکا ہے، ہیجانی کیفیت ہے ایک بہت بڑا سیاسی بھونچال بحرانی کیفیت میں کسی بھی وقت سامنے آسکتا ہے۔ مختلف خبریں ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے حوالے سے گردش کررہی رہیں۔ بعض حلقوں کی جانب سے موجودہ حالات پر تبصرے اور تجزیے کئے گئے کہ پی ٹی آئی حکومت کے تین سال کے دوران کبھی بھی ایسا موڑ نہیں آیا کہ سول وعسکری قیادت کے درمیان تناؤپیداہواہو بلکہ دونوں ایک پیج پر ہوتے ہوئے ہم آہنگی سے معاملات کو آگے بڑھاتے آرہے ہیں

بلوچستان کی شاہراہیں، چیف جسٹس آف پاکستان کے ریمارکس

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان کا شمار ملک کے سب سے پسماندہ اور محروم ترین صوبوں میں ہوتا ہے، دہائیوںسے بلوچستان کے ساتھ حکمرانوں کی زیادتیاں جاری ہیں، مرکز سے لیکر صوبائی حکمرانوں تک ، ہر کسی نے بلوچستان کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا، اگر کسی نے بلوچستان کے لیے کچھ بہتر کرنا چاہا تو بدقسمتی سے انہیں کام سے روک دیا گیاانہیں رخصت کیا گیا، فنڈز روک دیئے گئے مختلف ہتھکنڈوں کے ذریعے بلوچستان کو کبھی بھی ترقی کی جانب گامزن کرنے نہیں دیا گیا۔ بلوچستان میں آج بھی لوگ بنیادی سہولیات سے مکمل طور پر محروم ہیں۔ ایک مسئلہ شاہراہوں کا ہے اندرون بلوچستان اور بلوچستان کو دیگر صوبوں سے ملانے والی قومی شاہراہیں یاخستہ حالی کا شکار ہیں یا تو پھر دورویہ نہ ہونے کی وجہ سے حادثات کا سبب بنتی ہیں۔