ہر انسان کو اپنے لئے اپنے خاندان و بچوں کے لئے زندہ رہنے و جینے کا پورا حق حاصل ہے مگر تاریخ میں زندہ وہی انسان رہتے ہیں جواپنی فانی زندگی میں دوسروں کے لئے زندہ رہتے ہیں دوسروں کا درد محسوس کرتے ہیں ان کے درد کا مداواہ بنتے ہیں،سنگین حالات کا مقابلہ کر کے قوم کو سیدھا راستہ دکھاتے ہیں ایسے افراد ہمیشہ کے لئے امر ہو جاتے ہیں ہوتے تو وہ بھی آسودہ خاک مگر ان کا کردار انہیں ہمیشہ کے لئے زندہ رکھتا ہے اور ایسا ہی ایک کردار انجمن تاجران خضدار کے اس وقت کے نائب صدر حاجی محمد عالم جتک کا بھی ہے ان کے کردار کے متعلق لکھتے ہوئے الفاظ کم پڑ جاتے ہیں قلم کی لرزش بڑھ جاتی ہے۔
Posts By: یونس بلوچ
اسلام،قبائلیت،شخصیت پرستی،نظریہ اور کورونا وائرس
کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر کے ہم اس غلط فہمی میں بیٹھے ہیں کہ بلی ہمیں نقصان نہیں پہنچائے گا،سمجھ نہیں آ رہا کہ اس عمل کو سادگی کا نام دیا جائے،بے حسی،جہالت، خوش فہمی یا پھر معاشرتی نا اہلی کہا جائے ؟ہر طرف کرونا کی چیخ و پکار ہے،کورونا انسانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ رہی ہے،ہم عوام ہیں کہ احتیا طی تدابیر تک اختیار نہیں کر رہے۔ کیا ہمیں اپنے بچوں کی جانیں عزیز نہیں؟یقینا نہیں اگر ہوتیں تو ہم حکومتی ہدایات پر ضرور عمل کرتے۔میں کورونا وائرس کو لیکر خضدار شہر کو چار طبقات میں تقسیم کر کے عوام کو اس جانب متوجہ کرونگا کہ وہ کورونا وائرس سے متعلق حکومتی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔
قاتل شاہراہ، مقتول بلوچستانی اورگیس کی سہولت
صوبو ں کو با اختیار بنانے سے پہلے اور صوبوں کو با اختیار بنانے کے بعد دونوں صورتوں میں کچھ محکمے وفاق کے پاس ہیں،ان محکموں کے فنڈز اور دیگر تمام اختیارات کا مالک وفاق ہے اور وفاق کی حیثیت ایک ماں کی سی ہوتی ہے مگر افسوس ماں کا رویہ بعض معاملات میں بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ سوتیلا ہے،این ایچ اے ہو یا کہ سوئی سدرن گیس یہ دونوں محکمے وفاق کے کنٹرول میں ہیں اور بد قسمتی کہہں یا خوش قسمتی کہ سوئی گیس بلوچستان سے نکلتی ہے اور ابتدائی طو رپر ملک کے گیس کی ضروریات اسی گیس سے پوری کی جا رہی تھیں،
کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر ٹریفک حادثات،وجوہات
گزشتہ تین دنوں کے دوران ضلع خضدار میں تین ٹریفک حادثات ہوئے،پہلا حادثہ وڈھ کے مقام پر ہوا جس میں ایک خاندان کے دو خواتین جاں بحق ہو گئیں،دوسرا حادثہ خضدار کینٹ کے قریب پیش آیا جہاں باپ اور بیٹا جان سے چلے گئے جبکہ تیسرا حادثہ آج جیوا کراس کے مقام پر ہوا جہاں تقریباً پانچ افراد جن میں میاں بیوی اور ان کا بیٹا شامل ہیں موت کی وادی میں چلے گئے۔
فکری وقبائلی سیاست کا مرکز جھالاوان اور انتخابی معرکہ
جھالاوان کا صدر مقام خضدار کا شمار ان خوش قسمت علاقوں میں ہوتا ہے جو لیڈر پیدا کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھنے والی زمین ہے ،اب اس بات کو بد قسمتی کہیں یا کہ حالات کی ستم ظریفی یہاں سے پیدا ہونے والی قیادت کبھی ایک پلیٹ فارم پر زیادہ دیر تک ایک ساتھ چل نہیں سکتے اور یہی سے اس شہر کی بد قسمتی صوبے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے ۔
لالا صدیق بلوچ کی رحلت ،ایک عہد کا اختتام
سمجھ میں نہیں آ رہا ابتداء کہا ں سے کروں ،آنکھیں نم ہیں ،دل اداس ہے ،افسردگی نے اپنی باہوں میں ایسا لپیٹا ہے کہ نکل ہی نہیں پارہا۔لالا کی موت ایک فرد کی موت نہیں ،ایک تسلسل کا اختتام ہے۔
خضدار ،زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک نیچے گر گئی ،شہر سے نکل مکانی کا خدشہ
خضدار: خضدار میں پانی کی بے حد قلّت، شہرمیں نوے فیصد ٹیوب ویلز خشک ہوگئے،شہر کی 95 فیصد آبادی پانی قیمتاً خرید نے پر مجبور، پانی کی قلّت کے باعث بعض خاندانوں نے شہر سے نقل مکانی کا آغاز کردیا۔
خضدارمیں 20ہزار لوگ شناختی کارڈ سے محروم
خضدار : ضلع خضدار میں ایک غیر سیاسی تنظیم کے رپورٹ کے مطابق 20 ہزار سے زائد لوگوں کو قومی شناختی کارڈ نہیں ہے جس کی وجہ سے یہ ہزاروں لوگ ملک کے قومی انتخابات میں رایہ دہی سے محروم ہونے کے ساتھ بیرون علاقہ سفر کرنے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں ۔
بلوچستان ،خشک سالی کے باعث اکثر علاقوں میں قحط نے ڈیرے ڈال دیئے
کوئٹہ : بارشیں نہ ہونے اور خشک سالی کی وجہ سے قحط نے بلوچستان کے اکثر اضلاع میں سر اٹھانا شروع کر دیا ،لائیو اسٹاک کے شدید نقصان پہنچنے کا خطرہ ،دیہی علاقوں سے لوگوں نے شہری علاقوں کی جانب نقل مکانی شروع کر دیا ،
بھارت کی جانب سے دہشت گردی کی حمایت کو بے نقاب کرنا بہت اہم ہے، سرتاج عزیز
اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ کل بھوشن یادیو کے نیٹ ورک کا مزید پتہ لگا رہے ہیں کیونکہ بھارت کی جانب سے دہشت گردی کی حمایت کو بے نقاب کرنا زیادہ اہم ہے۔