کوئٹہ : گوادر ہمارے آباؤاجداد کی سرزمین ہے بلوچوں کی تاریخ ہزاروں سالوں پر محیط ہے ایسی ترقی ہمارے لئے نہیں جہاں ہمارے فرزند وں پر اپنے علاقوں میں جانے پر پابندیاں عائد کی جائیں ہم نے بلوچستان کے وسائل کی حفاظت کیلئے اس سے قبل بھی ایسی پالیسی رکھی جس سے بلوچ قومی مفادات کو ٹھیس نہ پہنچے اب بھی انہی پالیسیوں پر کاربند ہیں ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ بلوچوں کے احساسات ، جذبات کو اولیت دی جاتی لیکن حکمرانوں کی پالیسیاں اس کے برعکس ہیں گوادر کے غیور بلوچوں کے احساس محرومی میں اضافہ ہو رہا ہے اور جن خدشات کا اظہار گوادر سے متعلق کیا تھا تو آج درست ثابت ہو رہے ہیں اب تو گوادر کے مقامی بلوچ اپنے ہی گھروں میں جاننے کیلئے انٹری کی ضرورت پڑ ھ رہی ہے
پسنی : نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام مرحوم ڈاکٹر یاسین بلوچ کی یاد میں تحصیل کنونشن کا انعقاد ،ڈاکٹر یاسین کو خراج تحسین پیش ،بلوچستان میں بندوق کی سیاست دم تھوڑ چکی ہے ،بلوچستان کے سیاسی کھٹن کو نیشنل پارٹی کی حکومت نے ڈھائی سالوں میں ختم کردیا ،جو لوگ کل ’’ وڈھ ‘‘ جاتے ہوئے ڈرتے تھے لیکن آج وہ کوئیٹہ میں کونسل سیشن اور آزادانہ سفر کررہے ہیں اور اسکے باجود نیشنل پارٹی کو بُرا بھلا کہتے ہیں ،کنونشن سے نیشنل پارٹی کے مرکزی صدرمیر حاصل خان بزنجو ،میراکرم دشتی ، میر حاجی فداحسین دشتی ،عابدرحیم سہرابی ،رمضان میمن ،بی ایس او پجار کے محمدجان کریم اور گہرام اسلم نے خطاب کیا انہوں نے ڈاکٹر یاسین نے اپنی پوری زندگی سیاست کرتے ہوئے گزاری ہے
کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ رکن صوبائی اسمبلی سردار اخترجان مینگل نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے ڈھائی سال مری معاہدے کی فکر اور آئندہ ڈھائی سال سوگ میں گزریں گے آری اور درخت کی نظر آنیوالی دوستی درحقیقت بلوچستان کیلئے بلکہ بڑھئی کے مفادات کیلئے ہے وزیراعلیٰ نے اب تک ایسا کوئی اقدام نہیں کیا جس سے یہ ثابت ہو سکے کہ وہ بااختیار ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم نے شملہ معاہدے کے چرچے سنے تھے مگر گزشتہ ڈھائی سے کانوں میں صرف مری معاہدے کی ہی آوازیں گونج رہی ہیں کیونکہ یہاں بلوچستان کے مسائل کے حل پسماندگی کے خاتمہ امن کی بحالی عوام کے طرز زندگی
کوئٹہ : بلوچستان ہاؤس اسلام آبادکے کمرے بدستور سیاسی شخصیات کے زیر قبضہ ، صرف سینئر صوبائی وزیر اور نون لیگ بلوچستان کے صدر نواب ثناء اللہ زہری نے اپنا خالی کردیا، باقی تمام اعلیٰ سیاسی شخصیات نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے نوٹس لینے کے باوجود کمرے خالی نہیں کئے، بعض نے ماہوار ادائیگیاں کردیں جبکہ بعض نے اپنی رعایت کی مدت میں توسیع کروادی، تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہاؤس اسلام آباد کے کمرے بدستور اہم سیاسی شخصیات صوبائی وزراء ، بیورو کریٹس اور ان کے عزیز واقارب کے زیراستعمال ہیں، جن میں وہ معمولی معاوضے کی بدولت پر تعیش زندگی گزارنے میں مگن ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان کے نوٹس نے صرف سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ زہری
پسنی: کراچی سے گوادر جانے والی مسافر کوچ سے اغوا کئے گئے 20 مسافروں کو بازیاب کرالیا گیا۔ لیویز ذرائع کا کا کہنا ہے کہ کراچی سے گوادر جانے والی مسافر کوچ کو جیسے ہی پسنی سے مکران کوسٹل ہائی وے پر آئی تو نقاب پوش مسلح افراد نے کوچ روکوا دی اور تمام مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد 15 سے 20 افراد کو اغوا کر کے
کوئٹہ: بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان کی محرومی اب مایوسی میں بدل چکی ہے، ہتھیار ڈالنے والوں کو پیسے دیے جارہے ہیں،جب تک مقتدرہ قوتوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل نہیں ہوگا حالات میں بہتری نہیں آئے گی اور نہ ہی مذاکراتی عمل آگے بڑھے گا۔ وزیرداخلہ میرسرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ بھارت ودیگر ممالک سے مدد مانگنے والے ریاست کے خلاف ہیں، حیربیار مری اور براہمداغ بگٹی مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں ہیں‘ ہتھیارڈالنے والوں کو پیسے نہیں دیے جارہے اب بھی مذاکرات کی سنجیدہ کوششیں جاری ہیں، بلوچ ری پبلکن پارٹی نام کی کوئی جماعت پاکستان میں رجسٹرڈ نہیں ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام کے دوران کیا۔
لاہور : وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسائل کے مستقل حل کے لئے مائنڈ سیٹ تبدیل ہونا ضروری ہے ورنہ چھٹی بغاوت کو روکا نہیں جا سکے گا۔ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کئی گنا بہتر ہو چکی ہے کوئٹہ مغرب کے بعد قبرستان میں تبدیل ہو جاتا تھا ا ب عید پر صبح 3بجے تک بازار کھلے رہے ۔ہماری قیادت میں بلوچستان حکومت کو فعال بنایا گیا ہے۔ صوبہ بھر میں تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے کام شروع کیا جا چکا ہے سکول، یونیورسٹیاں اور ہسپتال قائم کئے جا رہے ہیں۔ پسماندہ علاقوں میں بھی پانی کی فراہمی کے لئے پہلی مرتبہ فنڈز فراہم
نوشکی: گوادر پورٹ کا اختیار بلوچستان کو نہ دیا گیا تو ترقی و خوشحالی کا خواب پورا ہونا ممکن نہیں بلوچستان میں کشت و خون ، نوجوانوں کو لاپتہ کرنے اور مسخ شدہ لاشیں دے کر حکمران نفرت کے بیج بو رہے ہیں ان نفرتوں کے ذمہ دار بھی حکمران خود ہی ہیں جو اب بھی طاقت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں ایسے حالات میں مہر و محبت کی امید رکھنا خام خیالی ہے ترقی کی جو راہیں لاہور کی طرف جا رہی ہیں ان سے بلوچستان کی نہیں پنجاب کی ترقی ہو گی اہل بلوچستان کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے ضیاء کے دور سے ہی افغان مہاجرین کو بلوچستان میں آباد کیا گیا اب بلوچ قوم پر چائینز کو بھی مسلط کیا جا رہا ہے
کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے ایران اور پاکستان کے درمیان درآمد اور برآمد پالیسی برابری کی بنیاد پر وضع کرنے ہیلتھ ایکسپورٹ سرٹیفکیٹ کی تصدیق کے شرائط کو ختم کرنے کے علاوہ پاکستانی چاول کے نمونوں کی جانچ زاہدان میں کرنے سے متعلق قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دیدی جبکہ خنائی مسلم باغ کا تاہرنائی اور کچ ہرنائی کا تا زیارت سنجاوی سڑکوں کو این ایچ اے کے حوالے سے متعلق قرارداد موخر کردی گئی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹے کی تاخیر سے قائمقام سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں ہوا اجلاس میں سردار اختر جان مینگل کی جانب سے محکمہ معدنیات سے متعلق سوالات کرنے کے حوالے سے محرک اور وزیرکی عدم موجودگی کے علاوہ محکمہ کی جانب سے جوابات نہ ملنے پر سپیکر نے رولنگ دی
خانوزئی: جمعیت علماء اسلام کے رہنماؤں نے کہاہے کہ جمعیت کے کارکن اسلامی نظام کے نفاذکے لئے زہنی طورتیاررہے،اب یہ نافذہوکررہے گا،شوسلرزم درندگی ہے، گوادرکاشغرروٹ کوتبدیل کرنے نہیں دیں گے،قوم پرستوں نے ڈیورنڈلائن کی کھدائی کاٹھیکہ لیکراپنانظریہ بیچ دیا،قوم پرستوں کی سیاست افغانستان میں امریکی شکست کے ساتھ دفن ہوئی،جمعیت تاقیامت قائم اورمستحکم رہے گی،ان خیالات کااظہارمرکزی جنرل سیکرٹری،ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولاناعبدالغفورحیدری،سینیٹرمولاناعطاء الرحمن، مولانا فیض محمد، ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،حافظ حسین احمد،سیدمحمدفضل آغا،مولاناامیرزمان،مولاناولی محمدترابی،حاجی محمداسماعی کاکڑ،حاجی رحمت اللہ کاکڑ،صاحبزادہ کمال الدین