
کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس جناب جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کی
نیوز ایجنسی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس جناب جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کی
نامہ نگار | وقتِ اشاعت :
مستونگ +دشت+خضدار: بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں تین پولیس اور لیویز اہلکاروں سمیت پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ : لاپتہ بلوچ اسیران، شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو2426 سن ہو گئے اظہار یکجہتی کرنیوالوں میں تحصیل وڈھ سے سیاسی وسماجی کارکن امیر جان بلوچ، لطیف علی بلوچ نے اپنے ساتھیوں سمیت لاپتہ
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اپنے مینڈیٹ کے مطابق صوبائی حکومت کے امور کو کامیابی سے چلانے اور عام آدمی کی توقعات کے مطابق اپنے فرائض کی ادائیگی
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کے پریس ریلیز میں کوئٹہ کے نواں کلی میں ایف سی کے میجر مقصود کی جانب سے پارٹی کے سینئر رکن حاجی محمد اکرم خلجی
اسٹاف رپورٹر | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ:ڈیرہ بگٹی میں امن فورس اور مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک شخص مارا گیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق ڈیرہ بگٹی سے مشرق میں تقریبا ستر کلو میٹر دور
ویب ڈیسک | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے آواران کے سیاسی اور سماجی شخصیت میر عبدالرشید کے بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ہے کہ میر عبدالرشید با با ئے
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ :لاپتہ بلوچ اسیران شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو2425 دن ہو گئے اظہار یکجہتی کرنیوالوں میں آواران سے بی این ایم کے سینئر عہدیداروں کا ایک وفد لا پتہ افراد، شہداء کے
ویب ڈیسک | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ حکومت عوام کے جان و مال کا تحفظ، امن و امان کی بحالی اور دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کر رہی ہے
اسٹاف رپورٹر | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع کیچ میں اغواء کے بعد قتل کئے جانے والے تین سرکاری انجینئرز کی لاشیں تین ماہ گزرنے کے باوجود پہاڑوں سے نہیں اتاریں جاسکیں۔ موسم کی سختی اور ڈھائی ہزار فٹ بلندی کے باعث لاشیں اتارنا ورثاء کیلئے امتحان بن گیا۔