تاریخ ساز شخصیت، اصول پرست رہنماء شہید نواب غوث بخش رئیسانی

| وقتِ اشاعت :  


27 رمضان المبارک 28 مئی 1987 ء اس دردناک سانحہ کا دن ہے جس دن ملی رہبر تاریخ ساز قومی شخصیت چیف آف سراوان نواب غوث بخش رئیسانی کو شہید کیا گیا جنہوں نے ہمیشہ مظلوم انسانوں کی آزادی ترقی اور خوشحالی چاہی با اصول سیاست دان شہید نواب غوث بخش رئیسانی کی 36 ویں برسی گزشتہ روز انتہائی عقیدت واحترام کیساتھ منائی گئی نواب غوث بخش رئیسانی 1924ء میں بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے کا نک میں نواب سراسد اللہ خان رئیسانی مرحوم کے گھر پیدا ہوئے۔



بارڈر بچاؤ تحریک کیا ہے ؟

| وقتِ اشاعت :  


سوشل میڈیا ایک بہت بڑی دنیا ہے ، میری کوشش رہی ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کے ساتھ وابستہ رہا جائے ، جب بارڈر بچاؤ تحریک شروع ہوئی تو میں نے سوشل میڈیا کے ذریعے موثر رابطے کا نظام قائم کیا جو بہت کامیاب رہا ، میں نے اس پلیٹ فارم سے لوگوں کو مخاطب کیا ، بلکہ آپ یہ سمجھ لیں کہ بارڈر بچاؤ تحریک کا ابتدائی مرحلہ سوشل میڈیا پر چلا اور اس بیانیے کو ہزاروں لوگوں ، نوجوانوں اور ہر اس شخص نے سپورٹ کیا جو تبدیلی چاہتا ہے ، جو سماج میں مافیاز کی سرگرمیوں کو اپنی آنے والی نسل کی تباہی سمجھتا ہے۔



جنگل کا قانون رائج ہے 

| وقتِ اشاعت :  


مند تمپ (ڈسٹرکٹ کیچ ) میں مصنوعی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ تا حال جاری ہے ۔ پورے سال لوڈشیڈنگ کا یہی حال ہوتا ہے لیکن یہاں یہ بات حیران کن ہے کہ ہر سال رمضان کے مہینے میں عوام و ناس کو شدید لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا ہوتاہے ۔ رمضان میں جہاں مسلم ممالک میں عوام… Read more »



سیاسی و معاشی سرگرمیوں پر بندش کا انجام

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں حالات کی خرابی رواں شورش کے سبب ہے جسے اب بیس سال کا عرصہ ہو گیا ہے، طاقت ور حلقوں کے تمام تردعوؤں کے برعکس مختصر خاموشی جنہیں کامیابی سمجھا جاتا ہے اچانک حالات ایسے بگڑ جاتے ہیں جنہیں کنٹرول کرنا مشکل لگنے لگتا ہے، حکومت حالات پر گرفت کے نام پر ہمیشہ ایسے احمقانہ فیصلے کرتی ہے جس کے منفی اثرات پورے سماج پر پڑتے ہیں اور عام لوگ جو شورش میں خود کو درمیانہ طبقہ خیال کرتے ہیں مجبوراً ان اقدامات کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں۔ ان آواز اٹھانے والوں پر پھر گھیرا تنگ کرنے کی نت نئی ترکیبیں آزمائی جاتی ہیں۔



دنیا بدل رہی ہے

| وقتِ اشاعت :  


کورونا وبا نے جہاں دنیا کو وبائی امراض سے لڑنا سکھایا ہے تو وہیں اس آفت نے دنیا کے زرعی،مالدار اور انڈسٹریل ملکوں کو خود کفیل ہونے کا موقع بھی فراہم کردیا ہے بظاہر ہم دنیا والوں کو مہنگائی میں اضافے کی وجہ کورونا وبا نظر آرہی ہے لیکن حالیہ واقعات اور مشاہدات کچھ الگ ہی کہانی سناتے ہیں تو چلیں اس کہانی کی طرف چلتے ہیں ۔



کراچی اور ہماری لاچارگی

| وقتِ اشاعت :  


کراچی جہاں میں کبھی علاج کے سوا کسی غرض سے نہیں گیا۔اس ملک کے لحاظ سے بہترین انتظامات تھے۔ایمرجنسی میں مریضوں کو ٹھونسا جارہا تھا۔ ہم نے بھی اپنے مریض کو ایک بستر پر لٹا دیا اور ایمرجنسی ڈاکٹر کا انتظار کرتے رہے کچھ دیر بعد ڈاکٹر صاحبہ آ گئیں اور بڑی خوش اسلوبی سے… Read more »



یوکرائن میں کیا ہورہا ہے

| وقتِ اشاعت :  


روس اورکرائن جنگ کو ایک سال مکمل ہوچکا۔کیا ہوا اور مزید کیا ہونے کے امکانات ہیں. آئیے ایک جائزہ لیتے ہیںلیکن اس سے پہلے جاننے کی کوشش کرینگے کہ کیا وجہ ہے کہ روس نے یوکرائن پر یہ جنگ مسلط کی ہے؟



بلوچی زبان کے نامور ادیب و دانشور سید ظہور شاہ ہاشمی کی یادیں کھنڈرات میں تبدیل

| وقتِ اشاعت :  


یہ علاقہ جو کسی ویرانے اور کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے، یہ بلوچی زبان کے نامور ادیب، شاعر، محقق و دانشور سید ظہور ہاشمی کا آبائی گھر ہے جو گوادر پورٹ اور سی پیک شاہراہ سے بس چند قدم کے فاصلے پر واقع ہے۔ موسمی تبدیلیوں اور سی پیک شاہراہ پر بھاری مشینریز کے کام کی وجہ سے یہ خستہ حال اور بوسیدہ مکان اب مکمل کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا ہے۔ مقامی انتظامیہ کی نااہلی اور بلوچ قوم کی نادلگوشی کی وجہ سے یہ آثار بھی شاید چند مہینوں کے لیے باقی رہ جائیں اور بلوچ قوم کی اس عظیم ہستی کی یادیں ہمیشہ کے لیے فناہ ہوجائیں۔



سکول داخلہ آگاہی مہم اور چائلڈ لیبر

| وقتِ اشاعت :  


محکمہ تعلیم ہر سال سکول داخلہ آگاہی مہم کے نام پر واک کا اہتمام کرتا ہے واک کا مقصد شعور آگاہی پھیلانا ہے، ان بچوں کے بارے میں جو سکولز سے باہر ہیں سرد علاقوں کے سکولز موسم سرما کی تعطیلات کے بعد کھل گئے ہیں اور دو ہفتے گزرنے کو ہے ابھی تک طلباء کو درسی کتب تک دستیاب نہیں ماسوائے چند ایک کتب کے باقی ابھی تک غائب ہیں اور بچے صرفِ کھیل کھیل میں تعلیم حاصل نہیں کرسکتے بلکہ پڑھائی کے لیے نصابی سرگرمیاں اہم ترین جز ہیں جو بچے سکولز سے باہر ہیں ان بچوں کے بارے میں آج تک کسی نے سنجیدگی سے نہیں سوچا ہے جو چائلڈ لیبر کے نام پر ورکشاپ، گیراج، گھروں ،ہوٹلز اور دیگر جگہ اجرت پر کام کرتے دکھائی دیتے ہیں ویسے تو چائلڈ لیبر کی سب سے بڑی وجہ غربت ہے ۔