نیوزی لینڈ نے سیکیورٹی خدشات کی بناء پرکرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان ختم کردیا، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین کرکٹ سیریز ملتوی ہو گئی۔تین ون ڈے اور پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل یہ دورہ جمعہ 17ستمبر 2021سے شروع ہوناتھا جس کا پہلا ون ڈے میچ راولپنڈی میں ہونے جا رہا تھا، تاہم کھیل کی صبح نہ تو کوئی ٹیم اپنے ہوٹل سے باہر نکلی اور نہ ہی تماشائیوں کو اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔غیر یقینی صورتحال کے بعد جب تاخیر کی وجوہات سے متعلق تفصیلات کا انتظار کیا جا رہا تھا تو نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈکی طرف سے بیان جاری کیا گیا۔
وفاقی حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کر دیا ہے۔وفاقی وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔نوٹی فکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں پانچ روپے ،ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی پانچ روپے جب کہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 5.46 روپے اضافہ کیا ہے۔
بلوچستان کی اپوزیشن جماعتوں نے بالآخر وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرادی،اپوزیشن کے 16 اراکین نے بلوچستان اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کی درخواست جمع کروائی جو سیکریٹری اسمبلی کو موصول ہوگئی ہے ۔تحریک عدم اعتماد کی کاپیاں گورنر بلوچستان، پرنسپل سیکرٹری، وزیراعلیٰ سمیت دیگر سیکرٹریز کو بھی ارسال کردی گئی ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے تین سالوں میں جو کارکردگی دکھائی، اس پر انہیں حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، آج جو حالات ہیں ہر شخص اس حکومت کا خاتمہ چاہتا ہے۔
افغان جنگ سے پاکستان کو کبھی بھی فائدہ نہیں پہنچا بلکہ اس سے بہت زیادہ نقصان ہی اٹھایا ہے۔ سرد جنگ سے لیکر نائن الیون تک خطے میں ایک غیر یقینی صورتحال پیدا ہوچکی تھی ۔سرد جنگ کے دوران امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے افغانستان میں سوویت یونین کی شکست اور خطے سے اثر ورسوخ کے بڑھتے امکانات کو ختم کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی اور اس جنگ میں پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک کو بھی شامل کیا ۔
پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی سے ترقی کے بلندوبانگ دعوے بارہا کئے جاتے رہے ہیں مگر المیہ یہ ہے کہ ملک بھر میں ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کیلئے اہم اور بنیادی چیز بجلی ہے۔ اس وقت ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور دیگر علاقوں میں بجلی کی ترسیل کس حد تک موجود ہے مثال بلوچستان کی یہاں دی جاسکتی ہے کہ یہاںاب تک ایسے علاقے ہیں جہاں پر بجلی سمیت مواصلاتی نظام تک موجود نہیں ہے۔ آج بھی بلوچستان کے دور دراز کے علاقے پتھر کے زمانے کی تصویر پیش کرتے ہیں ۔
نائن الیون کو 20برس بیت گئے مگر یاد آج بھی تازہ ہے۔ 11 ستمبر 2001 کو 19 دہشت گردوں نے 4 کمرشل طیاروں کو اغوا کیا۔ صبح 8 بجکر 46 منٹ پر انہوں نے پہلا طیارہ نیویارک کے علاقے مین ہیٹن میں موجود ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی عمارت سے ٹکرایا۔ٹھیک 17 منٹ بعد ایک اور طیارہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے جنوبی ٹاور سے ٹکرا گیا اور 9 بجکر 37 منٹ پر دہشت گردوں نے پینٹاگون کی عمارت پر طیارہ گرایا۔دہشت گرد چوتھے طیارے سے مطلوبہ ہدف کو نشانہ نہ بنا سکے اور طیارہ پینسلوانیہ میں گر کر تباہ ہو گیا ۔
بلوچستان میں مضرصحت اشیاء کی فروخت کا گورکھ دھندا گزشتہ کئی برسوں سے جاری ہے۔ بڑے پیمانے پر مضرصحت اجزاء غیر قانونی طورپرفیکٹریوں سمیت گھروں میں تیار کرکے انہیں عام مارکیٹوں میں فروخت کیا جاتا ہے جوکانداروں کو سستا بھی پڑتا ہے اس لئے رقم کی لالچ میں بعض دکاندار انسانی جانوں سے کھیلنے جیسے شرمنا ک عمل کاحصہ بنتے ہیں۔
ملک میں اداروں میں اصلاحات اور شفافیت پر ہر وقت سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں اور یہ اعتراضات خودوہی سیاسی جماعتیں کرتی رہی ہیں جو برسراقتدار رہے ہیں ۔عوام تو آج تک کسی بھی دور کے اٹھائے گئے اقدامات سے مطمئن نہیں ۔چونکہ ایلیٹ کلاس نے ہر وقت اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے قوانین میں تبدیلیاں کیں ، عوام سے پوچھا تک نہیں گیااور نہ ہی کبھی ان کی رائے لی گئی کیونکہ ایسا نظام ہی موجود نہیں کہ شفاف طریقے سے عوام کی رائے لیتے ہوئے اسے پبلک کیاجائے تاکہ واضح ہوسکے کہ عوام خود کیا چاہتی ہے عوام کی زندگیوں کا فیصلہ ہر وقت یہی ایک ہی طبقہ کرتا آیا ہے اور عوام پر اپنے فیصلے مسلط کرتا رہاہے۔ الیکشن سے لیکر احتساب تک خود ہی سیاسی جماعتوں نے اداروں کے ساتھ کھیلواڑ کیا ،اگر ان کے مفادات کے مطابق کوئی کام نہیں ہوتا تو بعدمیں اداروں پر سوالیہ نشان کھڑے کردیئے جاتے ہیں ۔
ملکی سیاست میں اس وقت پاکستان پیپلزپارٹی سب سے زیادہ متحرک دکھائی دے رہی ہے ، پیپلزپارٹی میں اہم شخصیات کی شمولیت سمیت عوامی اجتماعات میں بہت زیادہ تیزی آئی ہے۔ گمان کیاجارہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حالیہ سیاسی سرگرمیوں کااہم مقصدآنے والے عام انتخابات کے حوالے سے پیشگی تیاریاں اور اس میں کامیابی حاصل کرنا ہے اس لئے اس نے دو محاذ بھی کھول دیئے ہیںحکومت اور پی ڈی ایم کے خلاف کھل کر تنقیدکررہی ہے ۔
بولان میڈیکل کالج کے انٹری ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کے خلاف ہاکی چوک پر دھرنا دینے والے طلباء پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ پولیس کے لاٹھی چارج سے ایک نوجوان زخمی بھی ہوگیا۔ مظاہرین نے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بناکر احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اسسٹنٹ کمشنر نے مظاہرین کو مذاکرات کی پیشکش کی مگر اس میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی جس کے بعد پولیس نے طلباء پر لاٹھی چارج کیا اور بعض طلباء کو گرفتار بھی کیا۔ میڈیکل کے ساتھی طلباء کی رہائی کی فریادلے کرئٹہ پریس کلب کے سامنے پہنچے اور انصاف کی فراہمی کے لئے نعرے بازی کی۔