پاکستان میںکورونا کیسز میںکمی، حکومتی فیصلوں کے مثبت اثرات

| وقتِ اشاعت :  


نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے 24 مئی سے تعلیمی ادارے، ریسٹورنٹس اور سیاحت کھولنے کا اعلان کر دیا۔گزشتہ روز وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ یکم جون سے شادی ہالز کو آؤٹ ڈور تقریبات کی اجازت ہو گی جس میں 150 افراد حصہ لے سکیں گے جبکہ 7 جون سے تمام تعلیمی ادارے کھل جائیں گے۔ 5 فیصد سے کم کورونا کیسز والے اضلاع میں تعلیمی ادارے 24 مئی سے کھولے جائیں گے۔این سی او سی کے مطابق یکم جون سے کھولے جانے والے شعبوں کا حتمی جائزہ 27 مئی کو لیا جائے گااس کے علاوہ مزار، سینما گھر، ریسٹورنٹس کے اندر بیٹھ کر کھانا کھانے پر پابندی عائدہو گی جبکہ اسپورٹس، میلوں اور ثقافتی تقریبات پر بھی پابندیاں برقرار رہیں گی۔



شہبازشریف کی نرم پالیسی ،اگلاوزیراعظم مریم نوازبنے گی؟

| وقتِ اشاعت :  


حکومت کی جانب سے میاںشہباز شریف کانام ای سی ایل میں ڈالنے کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کسی صورت نہیں چاہتے کہ شریف فیملی کے خاندان میں جن افراد پر کیسز چل رہے ہیں انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے جس کی ایک واضح مثال شہبازشریف کو لندن جانے سے روکنا ہے باوجود اس کے کہ عدالتی فیصلے میں انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی تھی مگر ائیرپورٹ سے انہیں اپ لوڈ کردیا گیا۔ ایف آئی اے نے تمام تر وجوہات سے لیگی رہنماؤں کو آگاہ کیا جبکہ ائیرپورٹ پر موجود لیگی رہنماؤں نے عدالتی فیصلہ ان کو دکھایا ۔



بلوچستان میںسیاسی تبدیلی کی بازگشت محض خبروں کی حد تک

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان حکومت کے ناراض اراکین اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے درمیان اختلافات کی خبریں گزشتہ ماہ سے گردش کررہی ہیں جس میں ایک بات کو تواتر کے ساتھ دہرایاجارہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا رویہ اپنی جماعت کے بعض اراکین اور اتحادی جماعت پی ٹی آئی کے ساتھ بہتر نہیں ہے جن میں میرعبدالقدوس بزنجو جو اس وقت اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے منصب پر فائز ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں انہوں نے پہلے بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد وزیراعلیٰ اور اسپیکر کے درمیان تعلقات کو دوبارہ ٹریک پر لانے کیلئے چیئرمین سینیٹ میرصادق سنجرانی نے کردار ادا کیا تھا۔



ریکوڈک منصوبہ، حکومتی فیصلہ بلوچستان کی تقدیر بدل سکتا ہے

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان منرل ایکسپلوریشن کمپنی کو ایک نجی کنسورشیم کمپنی کی جانب سے صوبے کے ضلع چاغی کے علاقوں تنجیل اور ریکوڈک کے ذخائر کی ترقی کے حوالے سے ایک پیشکش موصول ہوئی ہے۔ بلوچستان منرل ایکسپلوریشن کمپنی کو نیشنل ریسورسز لمیٹڈ نے تنجیل اورریکوڈک کے ذخائرکی ترقی کے حوالے سے تجویز دی ہے۔نجی کنسورشیم کمپنی این آر ایل میں 6 مختلف نجی صنعتی کمپنیاں شامل ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق بلوچستان منرل بورڈ کو نجی کمپنی این آر ایل کے سی ای او شمس الدین کی تجویز کے نمایاں نکات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ بلوچستان کا ملک کی ترقی اور معیشت میں بہت اہم کردار ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ،این آر ایل کے اس اقدام سے خطے میں ترقی کا نیا دور شروع ہو سکتا ہے۔



اسرائیلی بربریت، فلسطین میں انسانی بحران

| وقتِ اشاعت :  


ایک ہفتے سے جاری اسرائیلی بربریت سے شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 181 تک پہنچ گئی ہے شہید ہونے والوں میں 52 بچے اور 23 خواتین بھی شامل ہیں،بچوں کے عالمی ادارے یونیسیف کے مطابق نصف سے زائد شہید ہونے والے بچوں کی عمریں دس برس سے بھی کم ہیں۔اسرائیلی میزائل حملے سے غیر ملکی میڈیا ہاؤسز بھی تباہ ہو گئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے 12 منزلہ عمارت کو فوجی ہدف کہہ کر تباہ کیا، عمارت میں امریکی خبر ایجنسی اور عرب ٹی وی کا بھی دفتر تھا۔ رپورٹ کے مطابق تباہ کی گئی عمارت میں موجود دونوں میڈیا ہاؤسز نے اسرائیل سے شواہد دینے کامطالبہ کر دیا۔



کوروناوباء،50بھارتی صحافیوں کی موت،حکومتی بے حسی برقرار

| وقتِ اشاعت :  


عام لوگوں تک معلومات کی مصدقہ رسائی کیلئے صحافی برادری انتھک محنت کرتی ہے اورلمحہ بہ لمحہ لوگوں کو ہر خبر سے باخبر رکھتی ہے۔ گزشتہ چند ماہ سے بھارت میں کورونا وباء کی دوسری لہرخطرناک صورت اختیار کرگئی ہے، شمشان گھاٹ اور قبرستانوں میں جگہ کم پڑگئی ہے، کورونا کیسز کی شرح میں اضافہ کے باعث بھارت کے بیشتر صحت عامہ کے مراکز میں جگہ ختم ہوچکی ہے لوگ فٹ پاتھوں پر اپنے پیاروں کو رکھ کر فریاد کررہے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح ان کی مدد کی جائے۔ بعض لوگ اپنی مددآپ کے تحت متاثرہ مریضوں کو رضاکارانہ طور پر آکسیجن سمیت دیگر طبی آلات فراہم کررہے ہیں عالمی ادارہ صحت کی بڑی ٹیمیں بھی اس وقت بھارت میں کام کررہی ہیں مگرپھر بھی حالات کنٹرول سے باہر ہوتے جارہے ہیں۔



سیاسی انتقامی کارروائیاں،احتساب، پارلیمان کی مضبوطی

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ تین سالوں سے موجودہ حکو مت کرپشن اور مافیاز کے خاتمے کے عزم کا اظہار کرتی آرہی ہے اور ملک سے بیرون ملک بھیجی گئی رقوم واپس لانے کے حوالے سے بھی حکومت یہی کہتی آرہی ہے کہ لوٹی ہوئی رقم واپس لائینگے ۔اس تمام دورانیہ میں بڑی سیاسی شخصیات سمیت بیوروکریسی کے اہم آفیسران کو گرفتار بھی کیا گیا مگر بعدازاں انہیں رہائی مل گئی اور وہ ضمانت پر رہا ہوئے، کچھ پر اب بھی کیسز چل رہے ہیں۔ حکومت نے اب ایک بار پھر سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کیخلاف حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیاہے۔گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ حدیبیہ کا مقدمہ شریف خاندان کی کرپشن کا سب سے اہم سرا ہے۔



بلوچستان حکومتی اتحاد میں اختلافات، سیاسی تبدیلی کس کے مفادمیں؟

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں حکومتی اتحاد کے در میان اختلافات دن بہ دن بڑھتے جا رہے ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی اپنی ہی جماعت کے اندر سب سے زیادہ کشیدگی دکھائی دے رہی ہے اور اس میں اسپیکر بلوچستان اسمبلی میرعبدالقدوس بزنجو فرنٹ پر نظرآرہے ہیں البتہ ان کی جانب سے کوئی بیان موجودہ سیاسی کشیدگی کے دوران واضح طور پر سامنے نہیں آیا ہے مگر ان کی سیاسی سرگرمیوں سے بہت کچھ واضح ہوتا جارہا ہے کہ وہ اپنے وزیراعلیٰ پر اب اعتماد نہیں کرتے چونکہ اس سے قبل بھی میرعبدالقدوس بزنجو نے موجودہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے اختلاف کیا تھا مگر بعد میں معاملات کو حل کردیا گیا جس میں چیئرمین سینیٹ میرصادق سنجرانی نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔



پاکستان کوملنے والے قرض فرینڈلی کبھی نہیں رہے

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان گزشتہ کئی ادوار سے آئی ایم ایف سے قرض لیتارہا ہے اور تمام حکمرانوں نے معیشت کی نحیف حالت کوقرض لینے کی وجہ بتائی جبکہ آئی ایم ایف ورلڈبینک سمیت کوئی بھی ملک قرض دے گا تو اپنی شرائط رکھے گا، اگر کبھی آئی ایم ایف مہربان ہوکر قرض دے رہا تھا تو اس وقت بھی اس کی وجہ عالمی طاقتوں کے سیاسی مفادات تھے ،سپر پاور قوتیں خطے میں اپنے پنجے گاڑنے کیلئے داخل ہوئے تھے افغان وار کے دوران دنیا کا رویہ پاکستان کے ساتھ مکمل فرینڈلی رہا ہے اس کی وجہ پاکستان کو اپنے ساتھ ملاکر اس جنگ میں شامل کرنا تھا تاکہ زمینی راستے سمیت فوجی قوت اور دیگر دفاعی وسائل کو بروئے کار لایاجاسکے اور اس کی قیمت پاکستان نے بہت زیادہ چکائی ۔



وزیراعلیٰ بلوچستان کا عدم اعتماد کی تحریک پربیان، اصل مسئلہ پر توجہ دینے کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ میرے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے والوں کو خوش آمدیدکہتا ہوں،مجھے اللہ پاک نے بلوچستان کی خدمت کاموقع دیاہے انشاء اللہ بلوچستان کے عوام کی بھرپور خدمت کرونگا۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی حلقے یا اپوزیشن کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آؤنگا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کا حالیہ بیان یقینا موجودہ سیاسی حالات کے حوالے سے ہے جو گزشتہ تین چار دنوں سے جاری ہے جہاں پر اطلاعات یہ آرہی تھیں کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے بعض سینئر ارکان وزیراعلیٰ بلوچستان سے ناراض ہیں اور اس کی وجہ باپ کے سینئر رہنماء صالح محمد بھوتانی سے ان کی وزارت کا قلمدان واپس لینا ہے۔