آئینی بنچز کی تشکیل کا معاملہ، سینئر ججز کا شکوہ! کیسز التواء کا شکار!

| وقتِ اشاعت :  


26 ویں آئینی ترمیم کے بعد سپریم کورٹ میں مختلف کیسز میں سینئر ججز اب یہ سوال اٹھانے لگے ہیں کہ ہمارے پاس لگنے والے کیسز پر ساتھی ججز ریمارکس دیتے ہیں کہ یہ کیس آئینی بنچ سنے گا تو کیا جب تک آئینہ بنچ نہیں بیٹھے گا ہم غیر آئینی ہیں؟ اب آئینی بنچز کی تشکیل اور طریقہ کار پر جلد از جلد کام شروع کیا جائے تاکہ کیسز مزید التواء کا شکار نہ ہوں کیونکہ ہر دوسرے روز یہ معاملہ سامنے آرہا ہے اورکیسز کی سماعت بھی غیر معینہ مدت تک ملتوی کی جارہی ہے جس سے سائلین کی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔



26 ویں آئینی ترمیم، حکومت اور ججز میں ٹکرائو کا تاثر، اہم ستونوں کے درمیان کشیدگی، بحرانی کیفیت کا خدشہ!

| وقتِ اشاعت :  


26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ملکی سیاست کا مرکز اس وقت سپریم کورٹ بن چکا ہے جس کی بڑی وجہ جوڈیشری میں تقسیم ہے ،چند ججز کے فیصلوں نے اعلیٰ عدلیہ میں ججزکے دھڑے بنادیئے ہیں ۔



ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری بڑا چیلنج، حکومتی سطح پر معاشی مسائل حل کرنے کی ضرورت!

| وقتِ اشاعت :  


اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی جاری کردی اور آئندہ دو ماہ کیلئے شرح سود میں ڈھائی فیصد کمی کردی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق زری پالیسی کمیٹی نے اپنے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 250 بیسز پوائنٹس کم کرکے 15 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔



بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے وفاق اور بلوچستان حکومت کی مشترکہ کاوشیں

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے سب سے زیادہ توجہ بنیادی اور اہم مسائل پر دینا ضروری ہے جس میں شاہراہوں کی تعمیر، مواصلاتی نظام، بجلی گھر بنانا، صنعتیں لگانا، انفراسٹرکچر پر خصوصی توجہ دینا، میگا منصوبوں کے محاصل پر بلوچستان کاجائز حق تسلیم کرنا، اس سے بلوچستان حکومت اپنے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے ساتھ نئے منصوبوں کا آغاز کرسکتا ہے۔