بلوچستان میں قحط سالی سے ایک لاکھ خاندان متاثر

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران مطلوبہ بارشیں اور بہتر منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے صوبہ کے بیشتر اضلاع خشک سالی کی لپیٹ میں ہیں، گزشتہ ادوار میں جتنی بھی حکومتیں آئیں انہوں نے بلوچستان کے اس اہم نوعیت کے مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے آج بلوچستان قحط زدہ ہوگیا ہے۔ 



ڈاکٹرتنظیمیں احتجاج پر نظرثانی کریں

| وقتِ اشاعت :  


نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو 13 دسمبر کی رات ساڑھے گیارہ بجے کوئٹہ کے علاقے ماڈل ٹاؤن سے نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت اغواء کیا جب وہ اپنے گھر جارہے تھے۔ 6 دن گزرنے کے باوجود انہیں بازیاب نہیں کرایاجاسکا اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی سراغ ملا ۔



افغان امن عمل، پاکستانی مؤقف کی تائید

| وقتِ اشاعت :  


افغانستان میں قیام امن کے سلسلے میں افغان طالبان کے نمائندے پیر کو متحدہ عرب امارات میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے ملاقات کر رہے ہیں۔اگرچہ اس ملاقات میں افغان حکومت کا کوئی نمائندہ شامل نہیں تاہم پاکستان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حکام اس بات چیت میں شامل ہوں گے۔



کوئٹہ میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کیوں نہیں

| وقتِ اشاعت :  


کراچی میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کارروائی جاری ہے جس میں خاص کر تجارتی مراکز میں جو تجاوزات غیر قانونی طور پر بنائے گئے تھے ان کا مکمل صفایا کردیا گیا ہے اور ساتھ ہی قبضہ مافیا جنہوں نے غیر قانونی طور پر زمینوں پر قبضہ جمائے رکھاتھا ان کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے مگر دوسری جانب کوئٹہ جہاں تجاوزات کی بھرمار ہے، اہم تجارتی مراکز غیر قانونی تجاوزات سے بھرے پڑے ہیں۔



اساتذہ کا احتجاج، صوبہ میں تعلیم کی صورتحال

| وقتِ اشاعت :  


تعلیمی ایکٹ 2018 ء کے بعد اساتذہ نے احتجاج کا سلسلہ شروع کردیا ہے البتہ اس ایکٹ کو ابھی تک اسمبلی سے منظور نہیں کیا گیا ہے بلکہ اس پر مفصل بحث ہونا ہے جس پر اپوزیشن بھی اپنا مؤقف پیش کرے گی۔ اساتذہ کو دنیا کے ہر معاشرہ میں اعلیٰ مقام اور عزت دی جاتی ہے۔



بلوچستان میں پانی کی صورتحال پر کمیشن قائم

| وقتِ اشاعت :  


سپریم کورٹ نے بلوچستان میں پینے کے پانی کی صورتحال پر کمیشن قائم کرکے دو ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بلوچستان کے علاقے بھاگ ناڑی میں پانی کے بحران سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ 



تعلیمی ایکٹ2018، حکومت بلوچستان کا تعلیم دوست فیصلہ

| وقتِ اشاعت :  


حکومت بلوچستان نے صوبہ میں محکمہ تعلیم میں اصلاحات اور بہتری کیلئے تعلیمی ایکٹ 2018 متعارف کرانے کافیصلہ کیا ہے، ایکٹ کے مطابق سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کے ہڑتال، احتجاج، بائیکاٹ کرنے والوں کو ایک سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ جبکہ اساتذہ کو اکسانے اور مالی معاونت فراہم کرنے والوں کو 6ماہ قید 3لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا یادونوں سزائیں بیک وقت لاگو ہوسکتی ہیں۔ 



معاشی بحران اور روایتی طرز حکمرانی

| وقتِ اشاعت :  


ملکی تاریخ میں شاید ہی کوئی ایسی حکومت رہی ہو جس نے قرض نہ لیا ہو، اپوزیشن میں بیٹھ کر تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت وقت کو ہمیشہ تنقید کا نشانہ بنایا، یہ ہماری سیاسی روایات رہی ہیں۔حکومت یا اپوزیشن میں بیٹھ کر ہم نے کبھی بھی ملکی معیشت کو بہترکرنے کیلئے معاشی ماہرین سے استفادہ نہیں کیا اور نہ ہی ان کو اس قابل سمجھا کہ وہ ملک میں معاشی صورتحال کو بہتر کرنے کیلئے منصوبہ بندی کریں۔ 



سی پیک منصوبہ،سابقہ حکومتوں کی چشم پوشی

| وقتِ اشاعت :  


چائنا پاک اکنامک کوریڈور کا چرچا روز اول سے جاری ہے، سابقہ وفاقی اور بلوچستان کے حکمرانوں نے اس کااتنا ڈھول پیٹا گویا سی پیک کے تمام اہم منصوبوں میں بلوچستان کی برائے راست شراکت داری ہے اور اس منصوبہ کے آغاز سے بلوچستان میں دودھ اورشہد کی نہریں بہنے لگیں گی۔



معاشی ترقی، امن کے بغیر ناممکن

| وقتِ اشاعت :  


کسی بھی ملک کی معاشی ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے امن اولین شرط ہے ،ہمارے ہاں گزشتہ کئی دہائیوں سے ایک جنگی ماحول رہا ہے جس سے صرف افغانستان متاثر نہیں ہوا ہے بلکہ اس کے برائے راست پاکستان پر بھی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔