گزشتہ دنوں ایک خبر اخبارات اور میڈیا کی زینت بنی کہ حوثی باغیوں کے تین ’’خودکش‘‘ کشتیوں نے سعودی عرب کے ایک جنگی جہاز پر حملہ کیا اور اس کے ایک حصے کو شدید نقصان پہنچایااس حملے میں سعودی عرب کے دو اہلکار ہلاک ہوگئے۔ یہ واقعہ اہم ترین بحری گزرگاہ باب المندب کے قریب پیش آیا۔
30سے زائد مقامی کونسلوں کے چیئرمین نے حال ہی میں اسلام آباد کا رخ کیا جہاں انہوں نے وفاقی حکومت کی اس معاملے میں توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی جس میں ان کو خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔ البتہ ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی جو بلوچستان سے منتخب سینیٹر ہیں اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے سیکریٹری جنرل بھی ہیں نے ان کی ضرور پذیرائی کی، ان کو عصرانہ دیا اور ان کے نیوز کانفرنس میں شرکت کی اور نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ان کے حق میں زبردست بیان بھی دے ڈالا۔
نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل خان بزنجو نے کوئٹہ پریس کلب میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انہوں نے اپنے پارٹی موقف کا اعادہ کیا کہ غیر ملکی تارکین وطن کی موجودگی میں مردم شماری قابل قبول نہیں، لہٰذا اس کو بلوچستان میں ملتوی کیا جائے۔ مردم شماری اس وقت تک نہ کی جائے جب لاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن اور افغان مہاجرین بلوچستان اور دیگر صوبوں میں موجود ہیں۔ پہلے حکومت نے یہ فیصلہ کیا تھا
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ وہ ایک پڑھے لکھے بلوچستان کے اپنے وژن کی تکمیل یقینی بنانا چاہتے ہیں جس کے لئے ضروری ہے کہ صوبے کے بچوں کو تعلیم وتربیت کی فراہمی کے لئے عصر جدید کے تمام تقاضوں کو بروئے کار لایا کیا جائے اور اس سلسلے کی ایک کڑی کالج اور یونیورسٹی کے طلباء کو لیپ ٹاپ کی فراہمی بھی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے لیپ ٹاپ اسکیم 2016۔17ء پر عملدرآمد کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران اپنے اس وژن کا اظہار کیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی زیر صدارت اسپیشل اکنامک زونز اتھارٹی کا پہلا اجلاس بدھ کے رو ز منعقد ہو ا جس میں صوبے میں اقتصادی راہداری کے تناظر میں صنعتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے اہم فیصلے کئے گئے، اجلاس میں کہاگیا کہ ان پر عملدرآمد سے صوبے میں صنعتی ترقی کے ایک نئے اور انقلابی دور کا آغاز ہوگا اور روزگار کے بے پناہ مواقع دستیاب ہونگے۔
بلوچستان میں گزشتہ دو روز سے متواتر بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی ریلوں سے درجنوں مکانات منہدم اور جانی نقصانات ہوئے ہیں۔ سبی ، نوشکی میں دو افراد زخمی ، کوئٹہ کے نشیبی علاقے زیرآب آگئے، پہاڑی علاقوں کا برفباری کے بعد شہر سے رابطے منقطع ہوگئے ۔ سیلابی ریلوں میں بہنے اور مکانات منہدم ہونے سے 3 افراد جاں بحق اور 10زخمی ہوئے۔
بلوچستان کا دارالخلافہ کوئٹہ کسی زمانے میں اپنی فطری خوبصورتی اور کم آبادی کی وجہ سے دیگر صوبوں کے شہروں کے مقابلے میں زیادہ مشہور تھاا س وجہ سے سیاحوں کی بڑی تعداد کوئٹہ کا رخ کیا کرتے تھے مگر اب صورتحال بالکل اس کے برعکس ہے،کوئٹہ کا نام اب عالمی سطح پر گندے ترین شہروں کی فہرست میں جگہ پاچکی ہے۔
پارا چنار میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہو گئے ہیں۔کرم ایجنسی کے ایڈیشنل پولیٹیکل ایجنٹ نصر اللہ خان نے غیرملکی خبررساں ادارے کو بتایا کہ جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہوگئی ہے جبکہ 13 شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ پشاور منتقل کیا گیا ہے۔ 55 سے زیادہ زخمی ہسپتال لائے گئے ہیں جنھیں طبی امداد فراہم کی جاری ہے
پاکستان اپنے قیام کے70سال پورا کرچکا ہے ۔ یہ عرصہ کسی بھی ریاست کو سنبھلنے اور ترقی یافتہ بننے کے لیے کافی ہے کیونکہ اس کی زندہ مثالیں وہ ممالک ہیں جنہوں نے پاکستان کے بعد آزادی حاصل کی اور بہتر طرز حکومت سے اپنے مسائل حل کئے اور ترقی کی دوڑ میں ہم آج ان کر گرد کو بھی نہیں پہنچ سکتے۔باقی مسائل تو ایک طرف ،سب سے اہم اور بنیادی چیز تعلیم پر بھی ہم وقت گزاری سے کام لیتے رہے۔
ملک بھر میں مردم شماری کے اعلان کے بعدبلوچستان میں تمام بلوچ سیاسی جماعتوں اور شخصیات کی جانب سے شدید تحفظات کااظہارکیاجارہا ہے اس کے باوجود کہ مردم شماری انتہائی ضروری ہے کیونکہ بلوچستان میں مردم شماری نہ ہونے کی وجہ سے این ایف سی ایوارڈ میں اس کا حصہ بہت کم مل رہا ہے اور بلوچستان ترقی کے عمل میں دیگر صوبوں کی نسبت بہت پیچھے رہ گیا ہے ۔