دہشت گردی اور مذاکرات

| وقتِ اشاعت :  


وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایک بار پھر اپنی حکومت کا یہ عزم دہرایا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات کے باوجود حکومت طالبان سے مذاکرات کو اولیت دیتی ہے۔ حالیہ دنوں میں چوہدری اسلم، اے این پی کے رہنما، کئی دوسرے لوگ اور سرکاری اہلکار دہشت گردی کے واقعات میں ہلاک ہوئے۔



امن کے بغیر معاشی ترقی ناممکن ہے

| وقتِ اشاعت :  


روز اول سے حکومت کی ترجیحات میں معاشی بحالی کو اولیت دی جارہی ہے اور امن کی بحالی کو ثانوی حیثیت۔ اس ترجیح کی بناء پر لوگوں نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ بربادی اور تباہ کاری کے ماحول میں کس طرح ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔



پاکستان دیوالیہ ہوگیا ہے؟

| وقتِ اشاعت :  


وزیراعظم نواز شریف نے چند روز قبل ایک اجتماع میں تقریر کرتے ہوئے یہ تسلیم کرلیا کہ ملک کا خزانہ خالی ہے اور حکومت کے پاس وسائل نہیں کہ ملک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے نئے بجلی گھر تعمیر کیے جائیں۔



قومی اثاثوں کی نیلامی شروع

| وقتِ اشاعت :  


مسلم لیگ، تاجروں، نئے دولتیوں، کارخانے داروں اور دوسرے ایسے لوگوں کی پارٹی ہے جو امیر کو امیر تر اور غریب کو غریب تر دیکھنا پسند کرتی ہے۔ اس نے ملک کے قومی اور معاشی اثاثوں کو ٹھکانے لگانے کی پالیسی کی ابتداء کردی ہے۔



چوہدری اسلم کی ہلاکت

| وقتِ اشاعت :  


کراچی کے معروف پولیس افسر چوہدری اسلم ایک دھماکے میں ہلاک ہوگئے۔ ان کے تین ساتھی بھی دھماکے میں ہلاک اور گیارہ دوسرے اہلکار زخمی ہوئے۔



یہ بڑھاپے کی بیماریاں ہیں

| وقتِ اشاعت :  


کمانڈر جنرل پرویز مشرف کو 9بیماریاں لاحق ہیں۔ ان میں سے ایک بھی بیماری ایسی نہیں جس سے ان کی فوری موت واقع ہو یا ان کو بستر مرگ پر بھیج دے۔ یہ سب بیماریاں بڑھاپے کی ہیں جو ہر خاص و عوام کو اس پیران سالی میں لاحق ہوتی ہیں۔



سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان

| وقتِ اشاعت :  


پی پی پی کے دور میں سعودی پاکستان تعلقات سرد مہری کا شکار رہے اور سعودی حکمرانوں نے پاکستان کے ساتھ ’’دوری‘‘ کو برقرار رکھا۔ پی پی پی نے بھی وجوہات نہیں بتائیں حالانکہ صدر زرداری ایک اعلیٰ سطحی وفد سعودی عرب لے گئے تھے



بنگلہ دیش میں انتخابات

| وقتِ اشاعت :  


بنگلہ دیش میں انتخابات مکمل ہوگئے۔ نتائج سامنے آگئے عوامی لیگ نے دوبارہ انتخابات جیت لئے۔ بی این پی اور دوسری جماعتوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کی۔ انتخابات کے دوران تشدد سے 30سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔



فرقہ واریت اور قومی سلامتی

| وقتِ اشاعت :  


سندھ اور بلوچستان فرقہ واریت کے زبردست ٹارگٹ ہیں ۔گزشتہ سال بلوچستان میں فرقہ واریت کی بنیاد پر 33حملے ہوئے جن میں 278افراد ہلاک اور 499زخمی ہوئے۔ سندھ میں 132حملے ہوئے جن میں 215ہلاک ا ور 319زخمی ہوئے۔