گڈگورننس کے اصولوں کے بغیر ملکی مسائل حل نہیں ہوسکتے! حکمرانوں کی ترجیحات کیا ہونگی!

| وقتِ اشاعت :  


اس وقت جب پاکستان کو معاشی دباؤ کا سامنا ہے ان حالات میں بہتری کا تعلق صرف معاشی پالیسیوں سے نہیں ہے بلکہ اچھی طرز حکمرانی، جس میں شفافیت، جوابدہی، شراکت داری، اتفاق رائے، انصاف، قانون کی بلاتفریق عملداری اور حکومت کی اثرپذیری کا شامل ہونا ضروری ہے جو ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ گڈ گورننس کیلئے نئی حکومت کو شرکت داری، اتفاق رائے، متحرک، جوابدہی، شفافیت، منصفانہ اور قانون کی عملداری جیسے خواص پر کاربند ہونا لازمی ہے۔



قومی اسمبلی کا اجلاس، نیا سیاسی بحران کھڑا ہوگا؟

| وقتِ اشاعت :  


ملک پہلے سے ہی سیاسی اور معاشی مسائل میںگرا ہوا ہے جن سے نمٹنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کویک پیج پر رہ کر چیلنجز سے ملک کو نکالنے کے لیے کردارادا کرنے کی ضرورت ہے مگر بدقسمتی سے پی ٹی آئی کی سیاسی روش میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔اگرچہ ایک بار پھر بھاری مینڈیٹ لیکر ان کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب ہوئے ہیں اور وہ ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام لانے کے حوالے سے اپنا کردارادا کرسکتے ہیں مگر افسوس کہ عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی آڑ میں وہ واردات کرنے کے درپے ہیں حالانکہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں عام انتخابات کے نتائج پر تحفظات کا اظہار کررہی ہیں اور احتجاج بھی ریکارڈ کراکے قانون کے اندر رہتے ہوئے اپنا مطالبہ سامنے رکھ ہے ہیں۔



بلوچ قوم پرست جماعتوں کا بلوچستان کی فیصلہ سازی میں کیا کردارہوگا؟ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کچھ کرپائیں گی؟

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں عام انتخابات کے نتائج کے بعد چار جماعتی اتحاد کی جانب سے مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج جاری ہے، بلوچستان میں اس بار قوم پرست جماعتوں کی توقع کے خلاف نتائج سامنے آئے ہیں۔



ن لیگ اور پیپلزپارٹی بلوچستان کے مسائل حل کریں گی؟

| وقتِ اشاعت :  


وفاق کے بعد بلوچستان میں بھی حکومت سازی کے معاملات طے پاگئے ، پی پی اور ن لیگ کو 6 ،6 وزاتیں جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کو دو وزارتیں ملیں گی۔ وزیراعلیٰ پیپلزپارٹی اور سینیئر وزیرن لیگ کا ہوگا ۔



پی ٹی آئی کی دھاندلی کی آڑ میں بڑی واردات کی کوشش، ملک کو بحران کی طرف دھکیلنے کی سازش!

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان موجودہ حالات کے تناظر میں سیاسی و معاشی چیلنجز سے دوچار ہے ایک طرف الیکشن کے بعد کسی بھی جماعت کو سادہ اکثریت نہیں ملی جس کی وجہ سے کوئی بھی ایک جماعت مرکز میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔



پاک ایران گیس منصوبہ، پاکستان کا فیصلہ کیا ہوگا؟ ملکی معیشت پر سخت فیصلے اب ناگزیر ہوچکے ہیں !

| وقتِ اشاعت :  


پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ گزشتہ کئی دہائیوں سے تعطل کا شکار ہے جس کی بڑی وجہ عالمی پابندیاں ہیں، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے امریکہخوش نہیں اور اس کی جانب سے یہ دبائو ہر وقت رہتا ہے کہ پاکستان ایران کے ساتھ اس منصوبے پر کام نہ کرے حالانکہ ایران کی… Read more »



بلوچستان کو جائز رقم کی ادائیگی، بلوچستان حکومتوں کا عوام کی ترقی کیلئے منصوبوں کی تشکیل!

| وقتِ اشاعت :  


وفاقی پرسوئی گیس کی واجبات سمیت دیگر مدوں بلوچستان کی پر اربوں روپے واجب الادہیں لیکن یہ اسی طرح واجب الادا چلتے آرہے ہیں ان کی ادائیگی نوبت آج تک نہیں آئی جس سے بلوچستان کی حکومتوں کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے



بلوچستان میں پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت، بلاول کے وعدے، عوامی مسائل حل ہونگے؟

| وقتِ اشاعت :  


پیپلزپارٹی نے بلوچستان میں اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا فیصلہ کر لیا۔بلوچستان سے پیپلز پارٹی کے نومنتخب ارکان صوبائی اسمبلی کا اجلاس اسلام آباد میں سرفراز بگٹی کی قیام گاہ پرہوا۔



عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات! کمشنر راولپنڈی کا انکشاف! چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا ردعمل!

| وقتِ اشاعت :  


حالیہ عام انتخابات کے نتائج کے خلاف ملک بھر میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے احتجاج جاری ہے، سیاسی قائدین نے الزام لگایا ہے کہ عام انتخابات میں پری پول دھاندلی کی گئی ،ہمارے اوپر غیر منتخب لوگوں کو مسلط کیا گیا ہے، الیکشن نتائج کسی صورت قبول نہیں۔



حکومت لینے کیلئے کوئی تیار نہیں، پیپلز پارٹی کی نظریں بڑے عہدوں پر!

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں عام انتخابات کے بعد سیاسی بھونچال پیدا ہوا ہے جس کااندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اب کوئی بھی جماعت حکومت لینے کیلئے تیار نہیں ہے کیونکہ کسی کے پاس بھی سادہ اکثریت نہیں کہ وہ حکومت بناسکے،