فورسز نے آپریشن میں درجنوں افراد کو لاپتہ کردیا ہے، بی این ایم

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ : بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ آواران کولواہ کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن اور جنگی جہازوں کا گشت جاری رہا ۔ریک چاہی ، نلی، بزداد، کوہلی، نلی، پولنگی میں زمینی فوج کا چھاپہ اور جنگی جہازوں کی نیچی پروازیں ۔ آرمی نے کولواہ گندہ چاہی اور ریک چاہی میں عام آبادی کو نشانہ بنا کر گھروں میں لوٹ مار کی اور نوید ولد لطیف، حنیف ولد علی بخش ، راشد ولد موسیٰ، سدھیر ولد محمد جان، رمضان ولد رنگو سمیت کئی نہتے بلوچوں کو اغوا کیا۔



سی پیک ترقیاتی منصوبہ ہے حمایت کرتے ہیں اقتدار میں قومی تشخص کا تحفظ کیا ،ڈاکٹر مالک بلوچ

| وقتِ اشاعت :  


مچھ: سابق وزیر اعلی بلوچستان و نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ سی پیک ایک ترقیاتی منصوبہ ہے ہم اس کے حمایت کرتے ہیں تاہم اس حوالے سے ہم نے وفاق کو اپنے تحفظات سے آگا ہ کیا ہیں جھالاوان مکران کے بعد اب نصیر آباد کو پارٹی کا قلعہ بنادیں گے اپنے دور اقتدار میں بلوچ قومی تشخص و سائل کا تحفظ کیا



کوئٹہ میں او جی ڈی سی ایل کاریجنل آفس نہ کھولنا باعث تشویش ہے ،محمد عثمان کاکڑ

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کا اجلاس وزارت آئل اینڈ گیس کے حوالے سے کمیٹی کے چےئرمین سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ کی صدارت گزشتہ روز منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ممبرن ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، سینیٹر سردار اعظم خان موسیٰ خیل ،سینیٹر خالدہ پروین ، سینیٹر گیان چند اور متعلقہ وزارت کے افیسران نے شرکت کی ۔اجلاس میں مختلف امور زیر بحث لائیں گئے اور اس سلسلے میں اہم فیصلے اور سفارشات کےئے گئے ۔



صوبائی حکومت عوام کو تحفظ دینے میں نا کام ہو چکی ہے فوری مستعفی ہو نا چاہیئے ،اے این پی

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ :عوامی نیشنل پارٹی صوبائی کابینہ ، پارلیمانی پارٹی ، مرکزی عہدیدارن کا مشترکہ اجلاس زیر صدارت صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی ارباب ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں صوبے کے حالات باالخصوص امن وامان بارے تفصیل سے غور و خوض ہوا ۔ اجلاس میں سانحہ 24 اکتوبر کو 8 اگست کی مانند قومی سانحہ قرا ددیتے ہوئے کہا گیاکہ پے درپے ایسی سانحات کا رونما ہونا صوبائی حکومت اور سیکورٹی اداروں کی مکمل ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے صوبائی حکومت حق حکمرانی کھوچکی ہے



بلوچستان کے عوام اور میرے خاندان کا دکھ سانجھا ہے ،بلاول بھٹو

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان کی عوام اور میرے خاندان کا غم ایک ہے جب بلوچستان میں لوگ شہید ہورہے تھے تو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان طالبان کے ساتھ فوٹوسیشن کروانے میں مصروف تھے حکومت کے بڑے بڑے محب وطن دہشتگردوں کے خلاف بولنے سے ڈرتے ہیں تاہم اگر ایان علی یا اعتزاز احسن کے خلاف بات کرنی ہو ں تو فوراً پریس کانفرنس بلا لیتے ہیں عمران خان کسی اور کی کٹھ پتلی ہیں اگر نواز شریف نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو قبل از وقت الیکشن کی تحر یک شروع کی جائے گی ۔



گوادرکے عوام پینے کی پانی کو ترس رہے ہیں ،بلوچستان کے وزیراعلیٰ کو پنجاب کے وزیراعلیٰ جتنے اختیارات کیوں نہیں دیا جاتا،اخترمینگل

| وقتِ اشاعت :  


پنجگور : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلی بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ سی پیک کی اہمیت بلوچستان اور گوادر کی وجہ سے ہے اوراس سارے منصوبے میں بلوچستان کی ترقی کے لیے صرف 90ملین خرچ ہورہے ہیں وہ بھی ائیرپورٹ پاور پروجیکٹ اور ایکسپریس وے پر جبکہ گوادر کے باسی پانی کی بوند بوند کے لیے ترس رہے ہیں بلوچستان کے عوام ترقی چاہتے ہیں مگر اس طرح کی ترقی نہیں جو ان کی تباہی کا سبب بنے سی پیک کی مخالفت ترقی کے خلاف نہیں بلکہ استحصال پر مبنی پالسیوں کے خلاف کی جارہی ہے



دہلی میں ہونیوالی تقریرنے اپنا اثر بلوچستان میں دکھایا ،بلوچستان میں بہت سے لوگ بہکے ہیں اور بہت سے بکے ہیں سب کو جانتے ہیں ،جنرل عامر ریاض

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ: کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا ہے کہ دشمن ہمسایہ ملک میں بیٹھ کر یہ نہ سمجھے کہ وہ بچ جائے گا،تمام سیکورٹی ادارے ملکردہشت گردوں کی سرکوبی کے لئے کام کر رہے ہیں دشمن کے عزائم خاک میں ملائیں گے،ہمارے دشمن کو ہماری ترقی قابل قبول نہیں انہوں نے یہ بات ہفتہ کی شام آئی جی آفس چوک پر پولیس ٹریننگ سینٹرحملے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کی یاد میں شمعیں روشن کر نے کی تقریب سے خطا ب کر تے ہوئے کہی،



میرے دور حکومت میں ناراض بلوچوں سے مذاکرات میں کافی حد تک پیشرفت ہوئی تھی ،ڈاکٹر مالک بلوچ

| وقتِ اشاعت :  


جعفرآباد: سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ان کے دور حکومت میں ناراض بلوچوں کے ساتھ مذاکرات میں کافی حد تک پیش رفت ہوئی تھی اب معلوم نہیں کہ فی الوقت صورتحال کس نہج پر ہے ، بلوچستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے ضرورت پڑی تو اس سلسلے میں گورنمنٹ کا ہر ممکن ساتھ دیں گے ۔