|

وقتِ اشاعت :   January 25 – 2014

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن کا کہنا ہے کہ جیٹ طیاروں کی بمباری سے نہ امن قائم ہوسکتا ہے اور نہ خود کش حملوں سے شریعت نافذ ہوسکتی ہے۔ جمعے کو ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے منور حسن کا کہنا تھا کہ دینی قوتوں خاص طور پر دیو بندی علماؤں کو ملک کی خاطر اور اسلام کے حوالے سے منفی تاثر کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے امریکی دباؤ میں آ کر طالبان سے مذاکرات نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک کو بچانے اور اسلام کی غلط تصویر کشی روکنے کیلئے دینی قوتوں کو آگے بڑھ کر مذاکرات کی میز بچھانی چاہیے۔ طالبان کے بارے میں یہ پراپیگنڈا کہ وہ کسی آئین و قانون کو مانتے ہی نہیں، خاص مقاصد کے لیے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمالی وزیرستان کو تہس نہس کرنے کی امریکا کی دیرینہ خواہش کو موجودہ حکومت پورا کر رہی ہے۔