|

وقتِ اشاعت :   April 25 – 2024

کوئٹہ:  جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو گذشتہ چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی کے خلاف اور مالی بحران کے مستقل حل کیلئے جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں 48 ویں روز بھی احتجاجی دھرنا زیرصدارت شاہ علی بگٹی صدر بلوچستان یونیورسٹی ایمپلائز ایسوسی ایشن منعقد ھوا۔ احتجاجی دھرنے میں اظہار یکجہتی کیلئے صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید درانی نے شرکت کی۔

صوبائی وزیر تعلیم کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاہ علی بگٹی، نذیر احمد لہڑی نے جامعہ بلوچستان کو درپیش سخت مالی و انتظامی بحران کے حوالے سے موجود صورتحال پرتفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے واضح کیا کہ جامعہ بلوچستان اور ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین گذشتہ چار مہینوں سے بنیادی حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز سے محروم ہیں جبکہ صوبائی حکومت پچھلے چار سالوں صوبے بھر کی سرکاری جامعات کیلئے صرف ڈھائی ارب روپے مختص کرتی آرہی ہیں،

انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت فوری طور پر بیل آؤٹ پیکیج جاری کرے اور آنے والے سالانہ بجٹ میں کم ازکم دس ارب روپے مختص کریں۔ صوبائی وزیر تعلیم نے اس موقع پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین بنیادی حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشن سے محروم ہیں اور یقین دہانی کرائی کہ وزیر اعلی بلوچستان اور وزیر اعظم پاکستان سے بیل آؤٹ پیکیج فراہم کرنے اور بالخصوص جامعہ کے مالی بحران اور تنخواہوں کا مستقل حل کیلئے سنجیدگی سے فیصلے کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے احتجاجی کیمپ اور دھرنے سے چیمبر آف کامرس کے کاکا خان بڑیچ، سید ثناء اللہ آغا، کامریڈ عبدالستار سیلانی، پی ٹی آئی کے ضیاء اللہ بڑیچ، فریدخان اچکزئی، گل جان کاکڑ، سیدشاہ بابر،

سید محبوب شاہ، پروفیسر حنیف بازئی، ڈاکٹر محب اللہ کاکڑ، اور حافظ عبدالقیوم شاہوانی نے خطاب کیا، مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک جامعہ بلوچستان اور ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام اور ملازمین کی گذشتہ چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کی ادائیگی اور مالی بحران کا مستقل حل نہیں نکالا جائے گا، جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاجی کیمپ اور مظاہرے جاری رہینگے اور بروزِ جمعہ مبارک 26 اپریل 2024 کو جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ پر احتجاجی کیمپ میں دھرناا دیا جائے گا۔ جامعہ بلوچستان کے تمام اساتذہ کرام، آفیسران و ملازمین اور سیاسی جماعتوں، طلباء تنظیموں، وکلاء برادری و سول سوسائٹی سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اس احتجاجی کیمپ و مظاہرے میں اپنی شرکت یقینی بنائیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *